غزل - جب تصور میں نہ پائیں گے تمہیں (سیف الدین سیف)

جب تصور میں نہ پائیں گے تمہیں

پھر کہاں ڈھونڈنے جائیں گے تمہیں

تم نے دیوانہ بنایا مجھ کو

لوگ افسانہ بنائیں گے تمہیں

آہ میں کتنا اثر ھوتا ھے

یہ تماشا بھی دکھائیں گے تمہیں

آج کیا بات کہی ھے تم نے

پھر کبھی یاد دلائیں گے تمہیں
 
Top