محمد نعمان
محفلین
بے دم ہوئے بیمار دوا کیوںنہیں دیتے
تم اچھے مسیحا ہو شفا کیوںنہیں دیتے
دردِ شبِ ہجراںکی جزا کیوں نہیں دیتے
خونِ دلِ وحشی کا صلہ کیوں نہیں دیتے
ہاں نکتئہ ورولاؤ لب و دل کی گواہی
ہاںنغمہ گروسازصدا کیوںنہیںدیتے
مِٹجائے گی مخلوق تو انصاف کرو گے
منصف ہو تو اب حشر اُٹھا کیوںنہیںدیتے
پیمانِ جنوںہاتھوںکو شرمائے گا کب تک
دل والو گریباںکا پتہ کیوںنہیںدیتے
بربادئ دل جبر نہیںفیضؔکسی کا
وہ دشمنِ جاںہے تو بُھلا کیوںنہیںدیتے
تم اچھے مسیحا ہو شفا کیوںنہیں دیتے
دردِ شبِ ہجراںکی جزا کیوں نہیں دیتے
خونِ دلِ وحشی کا صلہ کیوں نہیں دیتے
ہاں نکتئہ ورولاؤ لب و دل کی گواہی
ہاںنغمہ گروسازصدا کیوںنہیںدیتے
مِٹجائے گی مخلوق تو انصاف کرو گے
منصف ہو تو اب حشر اُٹھا کیوںنہیںدیتے
پیمانِ جنوںہاتھوںکو شرمائے گا کب تک
دل والو گریباںکا پتہ کیوںنہیںدیتے
بربادئ دل جبر نہیںفیضؔکسی کا
وہ دشمنِ جاںہے تو بُھلا کیوںنہیںدیتے