السلام علیکم ورحمتہ اللہ
کچھ اشعار پیش خدمت ہیں احباب سے اصلاح کی درخواست ہے۔

دشمن تو مرے ہیں سرِبازار مخالف
احباب ہیں لیکن پسِ دیوار مخالف

لگتا ہے کہ میرا قدوقامت نکل آیا
میرے بھی ہیں اب شہر میں دوچار مخالف

حق اُس کو امیری کا نہیں شہر کی ہرگز
جس شخص کے ہوں بے کس و لاچار مخالف

اُس پار ہیں جتنے بھی نشانے پہ مرے ہیں
میں اُن کے نشانے پہ جواِس پار مخالف

مظلوم کا ساتھی ہوں، میں مجبور کا ہمسر
سردار مخالف ہو کہ سالار مخالف
 
آخری تدوین:
Top