غزل برائے اصلاح: زندگی کا سفر ہے بہت مختصر

جناب محترم الف عین صاحب، اور دیگراحباب سے اصلاح کی گذارش ہے۔

فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن
زندگی کا سفر ہے بہت مختصر
خواہشوں کی کوئی انتہا ہے مگر؟
حوصلے ہیں زمیں والوں کے اس قدر
آسمانوں پہ رکھے ہوئے ہیں نظر
مبتلا ہیں ترے عشق میں جو گدا /بے نوا
تیرے در پر نہ آئیں تو جائیں کدھر
اتنے آنسو بہے ہیں تری یاد میں
ڈر ہے بہنے نہ لگ جائے خونِ جگر
لا مکاں سے مکاں کا سفر طے ہوا
ہجر کے دشت سے وصل کے مستقر
گر جنوں منزلوں تک نہ لاتا ہمیں
تو بھٹکتے ہی رہتے ادھر سے ادھر
جن کو رستہ بتایا تھا ہم نے کبھی
چل دیے وہ اکیلے، ہمیں چھوڑ کر
رونقِ بزم وہ ،ہم ہیں خلوت پسند
وہ چلے اُس ڈگر ہم چلے اِس ڈگر​
 

عظیم

محفلین
حوصلے ہیں زمیں والوں کے اس قدر
'والوں' صرف 'والُ' تقطیع ہو رہا ہے جو اچھا نہیں لگتا ۔

مبتلا ہیں ترے عشق میں جو گدا/ بے نوا

'گدا' اور 'بے نوا' کی جگہ ' جو بھی لوگ' بھی استعمال کر سکتے ہیں آپ ۔

چل دیے وہ اکیلے، ہمیں چھوڑ کر

میرے خیال میں آپ 'اکیلے' کی جگہ 'اکیلا' بھی استعمال کر سکتے ہیں اگر آپ کا مطلب وہی ہے جو میں سمجھا ہوں ۔

لامکاں والا شعر میں سمجھ نہیں سکا معذرت ۔
 
بہت شکریہ عظیم بھائی خلاف معمول یہ چھوٹا آپریشن تھا :) یعنی امید کی جاسکتی ہے کہ بہتری رہی ہے کارکردگی میں۔ یا فیر تسی ہتھ ہولا رکھیا اے۔
حوصلے ہیں زمیں والوں کے اس قدر
'والوں' صرف 'والُ' تقطیع ہو رہا ہے جو اچھا نہیں لگتا ۔
جی یوں مناسب رہے گا
ارض /فرش والوں کے ہیں حوصلے اس قدر
'گدا' اور 'بے نوا' کی جگہ ' جو بھی لوگ' بھی استعمال کر سکتے ہیں آپ ۔
جی بہتر ہے۔
میرے خیال میں آپ 'اکیلے' کی جگہ 'اکیلا' بھی استعمال کر سکتے ہیں اگر آپ کا مطلب وہی ہے جو میں سمجھا ہوں ۔
جی بہتر ہے
چل دیے وہ اکیلا، ہمیں چھوڑ کر
لامکاں والا شعر میں سمجھ نہیں سکا معذرت ۔
مجھے ڈر تھا کہ اس پر اعتراض ہو گا، اصل میں بحر کی وجہ سے گنجائش بہت تھوڑی ہے۔ اصل ہجر کے دشت کو لا مکاں اور وصل کے مستقر کو مکاں سے تشبیہ دینے کی کوشش کی ہے۔ اور کہنا یہ چاہ رہا تھا کہ لامکاں یعنی ہجر کے دشت سے مکاں یعنی وصل تک کا سفر طے ہو گیا ہے۔ مجھے بھی ابلاغ کے بارے میں اشکال ہے،اب جیسے آپ فرمائیں۔
 

الف عین

لائبریرین
فرش والوں کے ہیں حوصلے اس قدر
اچھا مصرع رہے گا، اصل سے بہتر۔
‘جو گدا‘ بھی درست ہے۔ عBیم کے مشورے ’جو بھی لوگ‘ سے یہی بہتر ہے۔
مکاں لا مکاں کا ابلاغ مجھے بھی نہیں ہو سکا۔ اس کو واضح کرنے کی کوشش کریں۔
باقی اشعار درست ہیں۔
 
فرش والوں کے ہیں حوصلے اس قدر
اچھا مصرع رہے گا، اصل سے بہتر۔
‘جو گدا‘ بھی درست ہے۔ عBیم کے مشورے ’جو بھی لوگ‘ سے یہی بہتر ہے۔
مکاں لا مکاں کا ابلاغ مجھے بھی نہیں ہو سکا۔ اس کو واضح کرنے کی کوشش کریں۔
باقی اشعار درست ہیں۔
بہت شکریہ، محترم الف عین صاحب، مکاں لا مکاں والے شعر پر غور کرتا ہوں۔
 
Top