غزلے داغ... "زندگی کو ہے سزا خواب میں بیداری کی"

آج سحر میں ایک غزل نازل ہوئی۔ سوچا لگے ہاتھوں شریک محفل اور نظر اصلاح کردوں سو پیش ہے:
زندگی کو ہے سزا خواب میں بیداری کی
یار نے یار کو بس خواب میں ہی یاری کی
اتنا تنہا تھا کہ خود ہی سے لپٹ کر رویا
میرے شانے نے بھی سر سہنے سے خودداری کی
ایسی عادت ہی بنا ڈالی کہ جب تم نہ رہے
اپنا دل توڑ کہ پھر آپ کی دلداری کی
دید کو میری جو بھرتا تھا لہو آنکھوں میں
اس نے اس بار مری دید سے بیزاری کی
ہم جہاں پر تھے کھڑے، جیسے تھے بس بیٹھ گئے
دیکھ کر ایک جھلک حسن گراں باری کی
تیرا دیوان یونہی بند رہے گا مہدی
کس میں ہے تاب بھلا شعر خریداری کی؟
 

الف عین

لائبریرین
غزل اچھی ہے، البتہ کچھ سوال پیدا کرتی ہے۔ مثلاً
میرے شانے نے بھی سر سہنے سے خودداری کی
سے کیا مراد ہے؟
اسی طرح
یار نے یار کو بس خواب میں ہی یاری کی
؟؟
بیزاری کی‘ کیا محاورہ ہے؟
 
آج سحر میں ایک غزل نازل ہوئی۔ سوچا لگے ہاتھوں شریک محفل اور نظر اصلاح کردوں سو پیش ہے:
زندگی کو ہے سزا خواب میں بیداری کی
یار نے یار کو بس خواب میں ہی یاری کی
اتنا تنہا تھا کہ خود ہی سے لپٹ کر رویا
میرے شانے نے بھی سر سہنے سے خودداری کی
ایسی عادت ہی بنا ڈالی کہ جب تم نہ رہے
اپنا دل توڑ کہ پھر آپ کی دلداری کی
دید کو میری جو بھرتا تھا لہو آنکھوں میں
اس نے اس بار مری دید سے بیزاری کی
ہم جہاں پر تھے کھڑے، جیسے تھے بس بیٹھ گئے
دیکھ کر ایک جھلک حسن گراں باری کی
تیرا دیوان یونہی بند رہے گا مہدی
کس میں ہے تاب بھلا شعر خریداری کی؟

مبارک باد مہدی اچھی غزل ہے۔
استاد جی نے جو کہا وہ تو غور طلب ہے بیشک۔ لیکن غزل میں ایک جگہ میں بھی اٹکا ہوں:
ایسی عادت ہی بنا ڈالی کہ جب تم نہ رہے
اپنا دل توڑ کہ پھر آپ کی دلداری کی

یہ تم اور آپ کا چکر نہیں جچا مجھے۔
ذاتی رائے ہے۔ اختلاف کا مکمل حق ہے آپ کو۔
 
غزل اچھی ہے، البتہ کچھ سوال پیدا کرتی ہے۔ مثلاً
میرے شانے نے بھی سر سہنے سے خودداری کی
سے کیا مراد ہے؟
اس سے میری یہاں یہ مراد ہے کہ میرے اپنے شانے نے بھی مجھے اپنے اوپر سر رکھ کہ رونے نہ دیا۔ یعنی عام بات ہے کہ اکثر انسان کسی کے شانے پر سر رکھ کر روتا ہے اور یہاں تو میں اپنے آپ کے شانے پر بھی سر نہ رکھ سکا۔
اسی طرح
یار نے یار کو بس خواب میں ہی یاری کی
؟؟
یعنی حقیقت میں ہماری کسی نے یاری نہ کی اگر کی بھی تو بس خواب میں ہی کی۔
بیزاری کی‘ کیا محاورہ ہے؟
جی ہم نے تو محاورتاً ہی استعمال کیا ہے۔
آپ کی داد کا شکریہ۔۔
 
مبارک باد مہدی اچھی غزل ہے۔
استاد جی نے جو کہا وہ تو غور طلب ہے بیشک۔ لیکن غزل میں ایک جگہ میں بھی اٹکا ہوں:
ایسی عادت ہی بنا ڈالی کہ جب تم نہ رہے
اپنا دل توڑ کہ پھر آپ کی دلداری کی

یہ تم اور آپ کا چکر نہیں جچا مجھے۔
ذاتی رائے ہے۔ اختلاف کا مکمل حق ہے آپ کو۔
نہیں یہاں مورد غلط فہمی ہے۔۔۔ در اصل یہ آپ ہم نے اپنے لیے ہی استعمال کیا ۔۔ ایسا اکثر دیکھا گیا ہے۔ استاد محترم آپ کو بہتر سمجھا سکیں گے۔ الف عین صاحب ذرا ٍغور طلب باتیں آپ کی منتظر ہیں۔
 
نہیں یہاں مورد غلط فہمی ہے۔۔۔ در اصل یہ آپ ہم نے اپنے لیے ہی استعمال کیا ۔۔ ایسا اکثر دیکھا گیا ہے۔ استاد محترم آپ کو بہتر سمجھا سکیں گے۔ الف عین صاحب ذرا ٍغور طلب باتیں آپ کی منتظر ہیں۔

چلیں اگر آپ شاعر کے لئے ہے تو پھر مبہم ہے۔
اپنا دل توڑ کہ پھر اپنی ہی دلداری کی

یہ نسبتاً واضح زیادہ تھا۔ خیر شاید میں سمجھنے میں دھوکا کھا رہا ہوں۔ استاد جی کو ہی آنے دیں۔
الف عین
فاتح
محمد وارث
 

فاتح

لائبریرین
چلیں اگر آپ شاعر کے لئے ہے تو پھر مبہم ہے۔
اپنا دل توڑ کہ پھر اپنی ہی دلداری کی

یہ نسبتاً واضح زیادہ تھا۔ خیر شاید میں سمجھنے میں دھوکا کھا رہا ہوں۔ استاد جی کو ہی آنے دیں۔
الف عین
فاتح
محمد وارث
بجا کہتے ہیں۔۔۔
گو کہ "آپ" کا استعال بالکل درست کیا گیا ہے لیکن ہنوز ابہام ہوتا ہے قاری کو اور اگر با سہولت اس ابہام کو دور کیا جا سکے تو بہتر ہے۔
 
چلیں اگر آپ شاعر کے لئے ہے تو پھر مبہم ہے۔
اپنا دل توڑ کہ پھر اپنی ہی دلداری کی

یہ نسبتاً واضح زیادہ تھا۔ خیر شاید میں سمجھنے میں دھوکا کھا رہا ہوں۔ استاد جی کو ہی آنے دیں۔
الف عین
فاتح
محمد وارث
میں نے ایسا سوچا تھا پر "کی" کی "ی" گرتی ہے ناں جناب۔۔
 

الف عین

لائبریرین
مبارک باد مہدی اچھی غزل ہے۔
استاد جی نے جو کہا وہ تو غور طلب ہے بیشک۔ لیکن غزل میں ایک جگہ میں بھی اٹکا ہوں:
ایسی عادت ہی بنا ڈالی کہ جب تم نہ رہے
اپنا دل توڑ کہ پھر آپ کی دلداری کی

یہ تم اور آپ کا چکر نہیں جچا مجھے۔
ذاتی رائے ہے۔ اختلاف کا مکمل حق ہے آپ کو۔
بجا کہتے ہیں۔۔۔
گو کہ "آپ" کا استعال بالکل درست کیا گیا ہے لیکن ہنوز ابہام ہوتا ہے قاری کو اور اگر با سہولت اس ابہام کو دور کیا جا سکے تو بہتر ہے۔
میں نے بھی دیکھا تھا، لیکن کچھ اشکال کے پاس سمجھ گیا کہ مراد اپنے آپ ہی ہے۔ فاتح سے متفق ہوں۔
اپنا دل توڑ کے پھر اپنی ہی دلداری کی
کیا جا سکتا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
مبارک باد مہدی اچھی غزل ہے۔
استاد جی نے جو کہا وہ تو غور طلب ہے بیشک۔ لیکن غزل میں ایک جگہ میں بھی اٹکا ہوں:
ایسی عادت ہی بنا ڈالی کہ جب تم نہ رہے
اپنا دل توڑ کہ پھر آپ کی دلداری کی

یہ تم اور آپ کا چکر نہیں جچا مجھے۔
ذاتی رائے ہے۔ اختلاف کا مکمل حق ہے آپ کو۔
بجا کہتے ہیں۔۔۔
گو کہ "آپ" کا استعال بالکل درست کیا گیا ہے لیکن ہنوز ابہام ہوتا ہے قاری کو اور اگر با سہولت اس ابہام کو دور کیا جا سکے تو بہتر ہے۔
میں نے بھی دیکھا تھا، لیکن کچھ اشکال کے پاس سمجھ گیا کہ مراد اپنے آپ ہی ہے۔ فاتح سے متفق ہوں۔
اپنا دل توڑ کے پھر اپنی ہی دلداری کی
کیا جا سکتا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
مبارک باد مہدی اچھی غزل ہے۔
استاد جی نے جو کہا وہ تو غور طلب ہے بیشک۔ لیکن غزل میں ایک جگہ میں بھی اٹکا ہوں:
ایسی عادت ہی بنا ڈالی کہ جب تم نہ رہے
اپنا دل توڑ کہ پھر آپ کی دلداری کی

یہ تم اور آپ کا چکر نہیں جچا مجھے۔
ذاتی رائے ہے۔ اختلاف کا مکمل حق ہے آپ کو۔
بجا کہتے ہیں۔۔۔
گو کہ "آپ" کا استعال بالکل درست کیا گیا ہے لیکن ہنوز ابہام ہوتا ہے قاری کو اور اگر با سہولت اس ابہام کو دور کیا جا سکے تو بہتر ہے۔
میں نے بھی دیکھا تھا، لیکن کچھ اشکال کے پاس سمجھ گیا کہ مراد اپنے آپ ہی ہے۔ فاتح سے متفق ہوں۔
اپنا دل توڑ کے پھر اپنی ہی دلداری کی
کیا جا سکتا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
زندگی کو ہے سزا خواب میں بیداری کی
یار نے یار کو بس خواب میں ہی یاری کی
//مطلب واضح نہیں۔ اس کے علاوہ ’یار کو‘ یاری نہیں کی جاتی ’یار سے‘ کی جاتی ہے
یار نے یار سے بس خواب میں ہی یاری کی

اتنا تنہا تھا کہ خود ہی سے لپٹ کر رویا
میرے شانے نے بھی سر سہنے سے خودداری کی
//دوسرا مصرع واضح نہیں۔ جو مطلب تم بتا رہے ہو، ویسا راست بیانیے سے ظاہر نہیں ہوتا۔

ایسی عادت ہی بنا ڈالی کہ جب تم نہ رہے
اپنا دل توڑ کہ پھر آپ کی دلداری کی
//اپنی ہی دلداری تو کیا جا سکتا ہے، لیکن اپنا دل کیوں توڑا؟ یہ بات سمجھ میں نہیں آئی۔

دید کو میری جو بھرتا تھا لہو آنکھوں میں
اس نے اس بار مری دید سے بیزاری کی
//یہ کیا فارسی محاورہ ہے؟

ہم جہاں پر تھے کھڑے، جیسے تھے بس بیٹھ گئے
دیکھ کر ایک جھلک حسن گراں باری کی
//درست

تیرا دیوان یونہی بند رہے گا مہدی
 
Top