عید کیسے بناؤں از قلم علی مجتبیٰ

Ali mujtaba 7

لائبریرین
عید کیسے بناؤں
تحریر: علی مجتبی
آج عید کا دن تھا۔ایک بچہ اداس تھا۔کیونکہ اس کے والدین وفات پا چکے تھے۔وہ بچہ کسی درخت کے نیچے بیٹھا تھا۔سامنے سے ایک بزرگ جارہے تھے۔جب انہوں نے اس بچے کو روتے دیکھا تو پوچھا پیارے بیٹا کیوں رو رہے ہو۔اس بچے نے کہا میرے والد صاحب فوجی ہیں وہ برما کے مسلمانوں پر ظلم کرنے والوں کے خلاف لڑرہے تھے کہ کسی ظالم نے انہیں گولی مار کر شہید کردیا۔میری والدہ میرے والد کی شہادت کی خبر سن کر کومے پر چلی گئی اور کچھ دنوں بعد وفات پاگئی۔اب میں کیسے عید بنا سکتا ہوں جب میرے والد اور والدہ ہی اس دنیا میں نہیں رہے۔تو میں عید کیسے بناؤں۔۔بزرگ نے کہا بیٹا کیا آپ کے چچا نہیں ہیں۔بچے نے کہا میرے چچا اور چچی کشمیریوں کی آزادی کیلئے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔بزرگ نے کہا اور تمہارے ماموں بھی نہیں ہیں کیا۔بچے نے کہا ماموں اوت مامی سریا میں مقیم عوام کی مدد کرتے ہوئے شہید ہوگئے۔بزرگ نے کہا بیٹا یہ بتاؤ آپ بڑے ہوکر۔کیا کرو گے۔بچہ نے کہا میں بڑے ہوکر مسلمانوں کی حفاظت کروں گا۔ویسے بابا جی آپ کی عید کیسے گزر رہی ہے۔بزرگ نے کہا جی میں عید کیسے بنا سکتا ہوں۔میرے بہت سارے بھائی شہید ہورہے ہیں۔بچے نے کہا آپ کے بھائی کیسے شہید ہورہے ہیں۔بزرگ نے کہا تمام مسلمان بھائی بھائی ہی تو ہیں۔
 

ارتضی عافی

محفلین
عید کیسے بناؤں
تحریر: علی مجتبی
آج عید کا دن تھا۔ایک بچہ اداس تھا۔کیونکہ اس کے والدین وفات پا چکے تھے۔وہ بچہ کسی درخت کے نیچے بیٹھا تھا۔سامنے سے ایک بزرگ جارہے تھے۔جب انہوں نے اس بچے کو روتے دیکھا تو پوچھا پیارے بیٹا کیوں رو رہے ہو۔اس بچے نے کہا میرے والد صاحب فوجی ہیں وہ برما کے مسلمانوں پر ظلم کرنے والوں کے خلاف لڑرہے تھے کہ کسی ظالم نے انہیں گولی مار کر شہید کردیا۔میری والدہ میرے والد کی شہادت کی خبر سن کر کومے پر چلی گئی اور کچھ دنوں بعد وفات پاگئی۔اب میں کیسے عید بنا سکتا ہوں جب میرے والد اور والدہ ہی اس دنیا میں نہیں رہے۔تو میں عید کیسے بناؤں۔۔بزرگ نے کہا بیٹا کیا آپ کے چچا نہیں ہیں۔بچے نے کہا میرے چچا اور چچی کشمیریوں کی آزادی کیلئے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔بزرگ نے کہا اور تمہارے ماموں بھی نہیں ہیں کیا۔بچے نے کہا ماموں اوت مامی سریا میں مقیم عوام کی مدد کرتے ہوئے شہید ہوگئے۔بزرگ نے کہا بیٹا یہ بتاؤ آپ بڑے ہوکر۔کیا کرو گے۔بچہ نے کہا میں بڑے ہوکر مسلمانوں کی حفاظت کروں گا۔ویسے بابا جی آپ کی عید کیسے گزر رہی ہے۔بزرگ نے کہا جی میں عید کیسے بنا سکتا ہوں۔میرے بہت سارے بھائی شہید ہورہے ہیں۔بچے نے کہا آپ کے بھائی کیسے شہید ہورہے ہیں۔بزرگ نے کہا تمام مسلمان بھائی بھائی ہی تو ہیں۔
زبردست بھیا
 
Top