اقتباسات عمیرہ احمد

نیلم

محفلین
میں نے خدا کو غلط سمجھا شاید ہم سب ہی خدا کو غلط سمجھتے ہیں۔ ان کی طاقت کا غلط اندازہ لگاتے ہیں، ہمیں خدا پر صرف اس وقت پیار آتا ہے جب وہ ہمیں مالی طور پر آسودہ کر دے اور اگر ایسا نہ ہو تو ہم اسے طاقتور ہی نہیں سمجھتے۔
ہم نماز کے دوارن اللہ اکبر کہتے ہیں، اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ اللہ سب سے بڑا ہے اور نماز ختم کرتے ہی ہم روپے کو بڑا سمجھنا شروع کر دیتے ہیں مجھے ہميشہ ایسا لگتا تھا کہ خدا مجھ سے نفرت کرتا ہے۔ حالانکہ ایسا نہیں تھا۔ خدا تو ہر ایک سے محبت کرتا ہے اسی لیے تو اس نے مجھے آزمائشوں میں ڈالا اور وہ اپنے انہیں بندوں کو آزمائشں میں ڈالتا ہے جن سے وہ محبت کرتا ہے."

عمیرہ احمد کے ناول "زندگی گلزار ہے" سے اقتباس
 

نیلم

محفلین
اللہ سے انسان محبت کرتا ہے اور یہ چاہتا ہے کہ اللہ بھی اس سے محبت کرے مگر محبت کے لیے وہ کچھ دینے کو تیار نہیں۔
اللہ کے نام پر وہی چیز دوسروں کو دیتا ہے جسے وہ اچھی طرح استعمال کر چُکا ہو یا پھر جس سے اس کا دل بھر چُکا ہو چایے وہ لباس ہو یا جُو تا ۔
وہ خیرات کرنے والے کے دل سے اُتری ہوئی چیز ہوتی ہے اور اس چیز کے بدلے وہ اللہ کے دل میں اُترنا چاہتا ہے ۔ وہ چاہتا ہے
اس پُرانے لباس ، گھسی ہوئی چپل یا ایک پلیٹ چاول کے بدلے اسے جنت میں گھر مل جائے ،اللہ اس کی دُعائیں قبول کرنا شروع کردے، اس کے بگڑے کام سنورنے لگیں۔ وہ جانتا ہے، اللہ کو دلوں تک سُرنگ بنانا آتا ہے پھر بھی وہ اللہ کو دھوکا دینا چاہتا ہے،
شہر ذات،،،عمیرہ احمد
 

نیلم

محفلین
جہاں ایک فرد کی کمی ہوتی ہے ، وہاں اس فرد سے ہی وہ کمی پوری ہوتی ہے - روپیہ یا دوسری کوئی چیز اسکی جگہ نہیں لے سکتی ، اگر میں نے کوئی چیز سیکھی ہے تو وہ سب سے پہلے میرے اپنے لوگوں کے کام آنی چاہیے - میں اپنے لوگوں کو مرتا چھوڑ کر دوسرے لوگوں کی زندگی نہیں بچا سکتا - پاکستان میں کچھ بھی صحیح نہیں ہے ، سب کچھ خراب ہے ، سہولتوں سے خالی ہاسپٹلز اور حد سے زیادہ برا اور کرپٹ ہیلتھ سسٹم - جس برایی اور خامی کا سوچو ، وہ یہاں ہے - مگر میں اس جگہ کو نہیں چھوڑ سکتا ، ان لوگوں کو نہیں چھوڑ سکتا - اگر میرے ہاتھ میں شفا ہے تو پھر سب سے پہلے یہ شفا اپنے لوگوں کے حصّے میں آنی چاہیے

پیرِ کامل از عمیرہ احمد
 

نیلم

محفلین
اے اللہ آپ کے فضل اور مہربا نی کی کوئی کمی نہیں ۔ ۔میں قدم قدم پر آپ کو احسان کرتا ہوا پاتی ہوں

مجھ سے آپ کی مہربانیوں کا شکر ادا نہیں ہوپاتا

میری اس کمی کو درگزر فرما , مجھے ہر درد اور تکلیف سے محفوظ رکھ ۔ ۔ میرے دل کے سکون اور میری خوشیوں کی حفاظت فرما

دربارِ دل از عمیرہ احمد
 

نیلم

محفلین
تیرے عشق نچایا
کر کے تھیا تھیا
چھیتی آویں وے طبیبا
چھیتی مڑآویں وے طبیبا
نیئں تاں میں مر گی آں

"عشق انسان کو کائنات کے کسی دوسرے حصے میں لے جاتا یے, زمین پر رہنے نہیں دتیا اور عشق لاحاصل۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

لوگ کہتے ہیں انسان عشق مجازی سے عشق حقیقی تک تب سفر کرتا یے جب عشق لاحاصل رہتا ھے۔

جب انسان جھولی بھر بھر محبت کرے اور خالی دل اور ہاتھ لے کر پھرے۔

ہوتا ہوگا لوگوں کے ساتھ ایسا۔
گزرے ہوں گے لوگ عشق لاحاصل کی منزل سے اور طے کرتے ہوں گے مجازی سے حقیقی تک کے فاصلے.

مگر میری سمت الٹی ہو گئی تھی۔ میں نے عشق حقیقی سے عشق مجازی کا فاصلہ طے کیا تھا۔ مجازی کو نہ پاکر حقیقی تک نہیں گئی تھی حقیقی کو پاکر بھی مجازی تک آگئی تھی اور اب در بہ در پھر رہی تھی۔

اقتباس: عُمیرہ احمد کے ناول "دربار دل" سے
 

نیلم

محفلین
میں ہمیشہ لوگوں سے ایک سوال کرتا ہوں مگر کوئی مجھے اسکا تسلی بخش جواب
نہیں دیتا!سالار نے کہا.......
امامہ نے کہا کونسا سوال ہیں ؟
سالار :سوال بہت آسان ہیں ..What is next to the ecstasy
امامہ کچھ دیر اسے دیکھتی رہے اور پھر کہا!"pain"

And what is next to the "pain"سالار بولا .....
Nothingness .....امامہ نے کہا!
And what is next to the Nathingness......سالار نے اسے انداز میں ایک اور سوال کیا ؟

"Hell"امامہ نے کہا !
"And what is next to hell"....سالار نے پوچھا ؟
And what is next to hell"........سالار نے سوال دوبارہ دہرایا .....
تمھیں ڈر نہیں لگتا اس بار امامہ نے سوال پوچھا ؟
کس چیز سے ڈر ....سالار بولا ....
hell..سے اس جگہ سے جس کے آگے کچھ نہیں ہوتا !سب اس کے پیچھے رہ جاتا ہیں مغتوب اور مغضوب ہونے کے بعد بچتا کیا ہیں جس کو جاننے کا تجسس ہیں

پیر کامل(S.A.W.W) سے اقتباس
 

زبیر مرزا

محفلین
جی بلکل ان کےلکھےنالز بھی مجھےبہت پسند ہیں خاص کر پیرہ کامل میرافیورٹ ہے،،،
مجھے عمیرہ احمد کی شدت اوراذیت پسند سوچ سے سخت اختلاف ہے ، سوائے پیرکامل کے ہرناول میں یہ دونوں عناصربے حد
نمایاں ہیں - میں نے اسے لیے صرف ان کے جملوں کی تعریف کی کہانی کی نہیں :)
 

نیلم

محفلین
مجھے عمیرہ احمد کی شدت اوراذیت پسند سوچ سے سخت اختلاف ہے ، سوائے پیرکامل کے ہرناول میں یہ دونوں عناصربے حد
نمایاں ہیں - میں نے اسے لیے صرف ان کے جملوں کی تعریف کی کہانی کی نہیں :)
اچھا آپ نے پڑھا ہے عمیرہ احمد کو گُڈ۔شدت پسند توٹھیک ہےلیکن اذیت پسند کیسے؟:)
 

زبیر مرزا

محفلین
شکریہ آپ نے معلوماتی ریٹنگ کی ہے ناپسند یا غیرمتفق کی نہیں :)
ویسے میں تو پوری طرح تیار تھا بحث کے لیے :)
1- میری ذات ذرہ بے نشان میں لوگوں کے درمیان جوتوں سے لڑکی کو پیٹنا
2- من وسلٰوی میں زینب کی خودکشی سے پہلے کا منظر سوچیں ذرا برف پر شدید سردی میں ننگے پاؤں چلتے اپنے
اپارٹمنٹ تک آنا اور وہاں سے چھلانگ لگانا-
اورکئی ناولز میں بھی ایک کردار کا دوسرے پر شدید الزام تراشی کرنا عمیرہ احمد کی شدت اوراذیت پسند سوچ کا غماز ہے
عمیرہ احمد نے بحثیت ادیبہ اور خاتون ادیبہ انتہا پسندی کو فروغ دیا ہے جو ٹین ایجرز کے لیے بے حد مہلک اور خطرناک ہے
 

نیلم

محفلین
فکر مت کریں میں بہت ٹھنڈےمزاج کی ہوں،:)اسی لیےشکریہ کی کوئی ضرورت :)
ہرانسان سب کچھ نہیں جانتالیکن کچھ نہ کچھ ضرور جانتاہے،،،کچھ آپ جانتےہوگےاور کچھ میں ،،اور یہ ضروری نہیں جوآپ جانتےہیں وہ غلط ہی ہو۔
آپ نےجوکہاوہ میں نےجانااورسمجھنےکی کوشش بھی کی،اور یہ سمجھی کےآپ نے بلکل ٹھیک کہا،،میری زات زراہ بےنشان پہ جوتوں سے مارنےوالا سین مجھےبھی پسند نہیں آیاتھا۔۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
شکریہ آپ نے معلوماتی ریٹنگ کی ہے ناپسند یا غیرمتفق کی نہیں :)
ویسے میں تو پوری طرح تیار تھا بحث کے لیے :)
1- میری ذات ذرہ بے نشان میں لوگوں کے درمیان جوتوں سے لڑکی کو پیٹنا
2- من وسلٰوی میں زینب کی خودکشی سے پہلے کا منظر سوچیں ذرا برف پر شدید سردی میں ننگے پاؤں چلتے اپنے
اپارٹمنٹ تک آنا اور وہاں سے چھلانگ لگانا-
اورکئی ناولز میں بھی ایک کردار کا دوسرے پر شدید الزام تراشی کرنا عمیرہ احمد کی شدت اوراذیت پسند سوچ کا غماز ہے
عمیرہ احمد نے بحثیت ادیبہ اور خاتون ادیبہ انتہا پسندی کو فروغ دیا ہے جو ٹین ایجرز کے لیے بے حد مہلک اور خطرناک ہے
میں نے جانا گویا یہ بھی میرے دل میں ہے۔ :)
 

زبیر مرزا

محفلین
ہاہاہا زبردست اورمیں تو محفل میں داخل ہونے سے قبل پانی کا گلاس پی لیتا ہوں :)
آپ نے عنیزہ سید کو پڑھا ہے جو مثبت اورتعمیری سوچ پرمبنی منفردکہانیا لکھتی ہیں
مشورناولز
1- شب گزیدہ
2-دیاردل میں
3-دلِ من مسافرِمن
 
Top