کاشفی

محفلین
عمر گزری تو
(راشد آزر)
عمر گزری تو ہم نے جا نا ہے
وقت کے ساتھ سب بدلتے ہیں
*
و ہ مر ا سم نہیں ر ہے با قی
قربتیں دوریوں میں ڈ ھلتی ہیں
نقش چہروں کے یوں بدلتے ہیں
جیسے پت چھڑ میں پیڑ سے پتے
گر کے ا س کو برہنہ کر تے ہیں
لوگ مصروف ہوں نہ ہوں پھر بھی
ا تنی فر صت ا نہیں نہیں ملتی
فو ن ہی پر سہی ذ ر ا پو چھیں
جی ر ہے ہیں کہ مر چکے ہیں ہم
د ل تو د کھتا ہے ا ب، مگر کم کم
*
عمر گز ر ی تو ہم نے جا نا ہے
و قت کے سا تھ سب بدلتے ہیں
 
آخری تدوین:

کاشفی

محفلین
الف عین صاحب، صائمہ شاہ صاحبہ، عمر سیف صاحب اور سید زبیر صاحب ۔ آپ تمام محفلین کا بیحد شکریہ کہ نظم آپ سب کو پسند آئی۔۔ خوش رہیں سب۔
 
Top