عمر حیات محل -- چنیوٹ

غدیر زھرا

لائبریرین
عمر حیات محل جس کو چنیوٹ کا تاج محل کہا جاتا ہے شیخ عمر حیات نے اُنیس سوتیئس میں اپنے بیٹے گلزار کے لیے یہ محل بنوایا تھا اِسی لیے اس کو گلزار منزل بھی کہا جاتا ہے -
چنیوٹ کی شیخ برادری پورے ہندوستان میں معروف رہی ہے عمر حیات اسی برادری سے تعلق رکھتے تھے اور بڑے کامیاب تاجر تھے۔
عمر حیات محل اُنیس سو سینتیس میں مکمل ہوا جبکہ عمر حیات کا انتقال دوسال قبل اُنیس سو پینتیس میں ہوگیا تھا اور وہ اس محل کو اپنی مکمل شکل میں دیکھنے سے محروم رہے تھے۔ تعمیر کا کام سید حسن شاہ کو سونپا گیا انہوں نے مختلف جگہوں سے ماہر بلوائے جنہوں نے دس سال تک تعمیر کا کام جانفشانی سے سر انجام دیا -
فنِ تعمیر کے لحاظ سے عمر حیات محل اپنی مثال آپ ہے -

1044338_405483336226910_1136311276_n.jpg


1003678_405483332893577_214604405_n.jpg
 
زبردست تصاویر۔۔۔ شکر ہے عمرحیات صاحب کو زندوں کا خیال رہا ورنا برصغیر میں ایسی پرشکوہ عمارتیں مرُدوں کے لئے زیادہ بنائی جاتی ہیں۔
 
1833360.jpg

یوپی کے ایک رئٹایرڈ پوسٹ ماسٹر صاحب بھی اپنی مرحومہ بیوی کے لئے تاج محل بنا رہے ہیں جس مد میں وہ اپنی ساری عمر کی جمع پونجی یعنی تقریباً 20 لاکھ روپے خرچ کرچکے ہیں۔۔۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
چنیوٹ میرا جانا تو کئی بار ہوا ہے۔ لیکن محل نہیں دیکھا۔۔۔ عوامی دیدار کی سہولت میسر ہے کہ نہیں۔۔۔۔ :) تمہارا تعلق چنیوٹ سے ہے غدیر۔۔۔۔
بہت عمدہ شراکت ہے۔ اب کبھی چکر لگا تو اس کو دیکھ کر آؤں گا۔ اگر عوام کے لیے اجازت ہوئی :)
 

غدیر زھرا

لائبریرین
زبردست تصاویر۔۔۔ شکر ہے عمرحیات صاحب کو زندوں کا خیال رہا ورنا برصغیر میں ایسی پرشکوہ عمارتیں مرُدوں کے لئے زیادہ بنائی جاتی ہیں۔
افسوس ناک بات یہ ہے کہ 1938 میں یعنی تعمیر کے ایک سال بعد جب عمر حیات صاحب کے بیٹے گلزار کی شادی ہوئی تو اس کے اگلے دن ہی اس کی وفات ہوگئی - اسی صدمے میں والدہ بھی چل بسیں -- دونوں کی قبور محل کے صحن میں ہیں - انسان منصوبہ بندی تو کیا کیا کرتا ہے لیکن اگلا پل زندگی میں آئے یا نہیں اس کا یقین نہیں ہوتا --
 

فلک شیر

محفلین
افسوس ناک بات یہ ہے کہ 1938 میں یعنی تعمیر کے ایک سال بعد جب عمر حیات صاحب کے بیٹے گلزار کی شادی ہوئی تو اس کے اگلے دن ہی اس کی وفات ہوگئی - اسی صدمے میں والدہ بھی چل بسیں -- دونوں کی قبور محل کے صحن میں ہیں - انسان منصوبہ بندی تو کیا کیا کرتا ہے لیکن اگلا پل زندگی میں آئے یا نہیں اس کا یقین نہیں ہوتا --
اللہ بس.........................باقی ہوس
 
Top