ابن انشا عرب کے عوام ------- ابن انشاء

طالوت

محفلین
قاہرہ کے شبینہء کلب کے حسینو !
اپنے جلوے نہ اتنے نمایاں کرو
کوئے بیروت و بصرہ کے بے آستینو !
اپنے غمزوں کو نہ اتنا ارزاں کرو
شیخ عالی مقام !
باز کچھ روز کج قفس میں رہیں
شاہ ذی احترام !
تجھ کو ناموس امت کی قسمیں رہیں
اے عرب کے عوام !
ہاں رقابت کے جذبات بس میں رہیں
ورنہ قطرہ یہ آل اسرائیل کا
بحرِ ظلمات بن کے بپھر جائے گا
ایک عالم کو غرقاب کر جائے گا
وہ تو فوجوں کے اڈے بنایا کریں
آپ ! رونق حرم کی بڑھایا کریں
ان کا مقصد جہانِ عرب پر بزن
آپ کی ترک تازی کی حد ہے یمن
وہ مسخر کریں ارض و افلاک کو
آپ کے مورچے ریڈیو ریڈیو
آپ تسبیح و جام و مے ارغواں
وہ سپاہی زن و بچہ ، پیر و جواں
آپ اونٹوں پر مخمل سجاتے ہوئے
وہ نئے اسلحے آزماتے ہوئے
آپ سمجھے یہ کچھ روز کا کھیل ہے
ان کی نظروں میں تو آپ کا تیل ہے
آپ کی کشت ہے ، آپ کا شہر
آپ کا دشت ہے ، آپ کی نہر

------------------------------
وسلام
 
Top