عراق پر حملہ کرنے کے لیے مسلمان ممالک نے کفار کو سہولیات فراہم کیں

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
عراق پر حملہ کرنے کے لیے مسلمان ممالک نے کفار کو سہولیات فراہم کیں​
افسوس کی بات یہ ہے کہ افغانستان پر قبضہ کرنے کے بعد عراق پر حملہ کرنے کے لیے بھی کفار کو مسلم ممالک نے ہی سہولتیں فراہم کیں۔مسلمانوں کے باہمی اختلاف،انتشار اور عدم تعاون نے ہی کفار کو آگے بڑھنے کا موقع ملا۔اگر مسلمان ممالک کی خارجہ پالیسیاں عقیدہ الولاء و البراء پر استوار ہوتیں ،تمام مسلمان ممالک کے درمیان اتحاد و اتفاق کا جذبہ موجود ہوتا،تمام مسلم ممالک ایک دوسرے کے معاون و مدد گار بنتے اور کفار کے مقابلے میں بنیان مرصوص ہوتے تو کفار کو مسلمانوں کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی ہمت بھی نہ ہوتی۔اب بھی عالمی سطح پر کفار کی دہشت گردی ،درندگی اور سفاکی کو روکنے کا صرف ایک ہی راستہ ہے کہ تمام مسلمان ممالک عقیدہ الولاء و البراء پر عمل کریں۔اگر مسلمان ممالک ایسا نہیں کریں گے تو ایک ایک کر کے اسی طرح پٹتے چلے جائیں گے جس طرح افغانستان اور عراق پٹ چکے ہیں۔​
کتاب "دوستی اور دشمنی کتاب و سنت کی روشنی میں" از محمد اقبال کیلانی سے اقتباس​
 

شمشاد

لائبریرین
بھائی جی اردو ادب میں ایک زمرہ ہے پسندیدہ تحریریں، یہ تحریریں وہاں پوسٹ کریں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
شمشاد بھائی رہنے دیں اسے یہیں، اردو ادب کو اس صنف سے آلودہ نہ ہی کریں تو بہتر ہوگا۔
 

شمشاد

لائبریرین
تو سیاست کے زمرے سے بھی تو اس کا کوئی تعلق نہیں۔ کتاب کا اقتباس ہے تو م۔م۔مغل صاحب کو چاہیے کہ انہیں مناسب مشورہ دیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
مجھے تو اس کا سیاست سے ہی تعلق نظر آتا ہے، ادب سے اس کا دور دور سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
 

ساجد

محفلین
عالی جاہ ، بات کو اسلام اور مسلمانوں تک ہی محدود نہ رکھیں یہ ایک سچائی ہے کہ جو اقوام متحد نہیں رہتیں وہ وقت کے دھارے کا مقابلہ نہیں کر سکتیں۔ مسلم قوم اپنے اجزائے ترکیبی میں تمام اقوام سے اسی لئیے ممتاز ہے کہ اس کی اساس جغرافیائی حدود پہ نہیں بلکہ نظریہ اسلام پر ہے۔ اب جبکہ ہم دین کے بنیادی احکام سے لے کر عائلی معاملات تک ایک دوسرے سے دست و گریباں ہو جائیں اور مساجد و مدارس میں ایک دوسرے کے خلاف پوسٹر آویزاں کریں اور ساتھ ہی غلبہ اسلام کی خواہش بھی رکھیں تو مجھے کہنے دیجئیے کہ ہم سے بڑا بے وقوف کوئی نہ ہو گا۔اس طریقہ سے ہم نہ صرف ملت کا خانہ خراب کرتے ہیں بلکہ اپنی جغرافیائی وحدت کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔
بندہ پرور ، اس اتحاد کے لئیے اختلافات کو دفن کرنا ہو گا۔ اپنے اندر صبر ہمت اور استقامت پیدا کرنا ہو گی۔ اساتذہ و علما کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ اگر ہم اس کے لئیے انفرادی طور پہ کوشش نہیں کریں گے اور محض دوسروں کو کہنے یا اغیار کو کوسنے کے بعد خود کو بری الذمہ قرار دے لیں گے تو یہ غلط ہو گا۔ پھر یہی ہو گا جو ہوا اور ہو رہا ہے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
اور ہو یہ رہا ہے کہ مسلمان قوم کو ختم کرنے کےلیے دوسری تمام قومیں تو اکٹھی ہو سکتی ہیں لیکن اپنے دشمنوں کو ختم کرنے کےلیے ایک اللہ کے نام لیوا سُنی، وہابی، شیعہ، دیوبندی، وغیرہ وغیرہ کبھی اکٹھے نہیں ہو سکتے۔
 

arifkarim

معطل
مسلمانوں میں اتحاد ہو تو کوئی کافر قوم اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔الحمدللہ
بے شک۔ اتحاد کا بہترین طریق یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ مسلمان فرقوں، مثالک، جماعتوں وغیرہ کو دائرہ اسلام سے خارج کیا جائے جیسا کہ آل اسلامک کانفرنسز میں ہوتا رہا ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Organisation_of_Islamic_Cooperation
 
بے شک۔ اتحاد کا بہترین طریق یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ مسلمان فرقوں، مثالک، جماعتوں وغیرہ کو دائرہ اسلام سے خارج کیا جائے جیسا کہ آل اسلامک کانفرنسز میں ہوتا رہا ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Organisation_of_Islamic_Cooperation
او آئى سى سے كس اسلامى فرقے كو كافر قرار دے كر نكالا گيا ہے؟ قاديانيت البته فرقہ نہيں ہے ۔
 
اور ہو یہ رہا ہے کہ مسلمان قوم کو ختم کرنے کےلیے دوسری تمام قومیں تو اکٹھی ہو سکتی ہیں لیکن اپنے دشمنوں کو ختم کرنے کےلیے ایک اللہ کے نام لیوا سُنی، وہابی، شیعہ، دیوبندی، وغیرہ وغیرہ کبھی اکٹھے نہیں ہو سکتے۔
يہ مسلمان حكمران ايليٹس كا كارنامہ ہے اسلامى ممالك كے عوام ايسے اقدامات کے خلاف احتجاج كرتے رہے ہيں ۔ او آئى سى ميں سنى شيعہ سب شامل ہيں ليكن اس كو فعال كردار ادا كرنے سے كئى جکڑبنديوں نے روك ركھا ہے۔
 

ساجد

محفلین
يہ مسلمان حكمران ايليٹس كا كارنامہ ہے اسلامى ممالك كے عوام ايسے اقدامات کے خلاف احتجاج كرتے رہے ہيں ۔ او آئى سى ميں سنى شيعہ سب شامل ہيں ليكن اس كو فعال كردار ادا كرنے سے كئى جکڑبنديوں نے روك ركھا ہے۔
لیکن ، بہن جی ، ہماری مساجد اور مدارس تو حکمران ایلیٹس اور او آئی سی کے دستِ رس میں نہیں ہیں۔ او آئی سی تو ویسے ہی مُردہ گھوڑا بن گئی ہے۔ یہ اب OOOOOOh.....I see کی مثال سے زیادہ کچھ نہیں۔
 

زلفی شاہ

لائبریرین
عالی جاہ ، بات کو اسلام اور مسلمانوں تک ہی محدود نہ رکھیں یہ ایک سچائی ہے کہ جو اقوام متحد نہیں رہتیں وہ وقت کے دھارے کا مقابلہ نہیں کر سکتیں۔ مسلم قوم اپنے اجزائے ترکیبی میں تمام اقوام سے اسی لئیے ممتاز ہے کہ اس کی اساس جغرافیائی حدود پہ نہیں بلکہ نظریہ اسلام پر ہے۔ اب جبکہ ہم دین کے بنیادی احکام سے لے کر عائلی معاملات تک ایک دوسرے سے دست و گریباں ہو جائیں اور مساجد و مدارس میں ایک دوسرے کے خلاف پوسٹر آویزاں کریں اور ساتھ ہی غلبہ اسلام کی خواہش بھی رکھیں تو مجھے کہنے دیجئیے کہ ہم سے بڑا بے وقوف کوئی نہ ہو گا۔اس طریقہ سے ہم نہ صرف ملت کا خانہ خراب کرتے ہیں بلکہ اپنی جغرافیائی وحدت کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔
بندہ پرور ، اس اتحاد کے لئیے اختلافات کو دفن کرنا ہو گا۔ اپنے اندر صبر ہمت اور استقامت پیدا کرنا ہو گی۔ اساتذہ و علما کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ اگر ہم اس کے لئیے انفرادی طور پہ کوشش نہیں کریں گے اور محض دوسروں کو کہنے یا اغیار کو کوسنے کے بعد خود کو بری الذمہ قرار دے لیں گے تو یہ غلط ہو گا۔ پھر یہی ہو گا جو ہوا اور ہو رہا ہے ۔
اتحاد اور جہاد ہی مسلمانوں کو ان کا کھویا ہوا وقار واپس دلا سکتا ہے۔ دوسری اہم بات مسلمانوں کی بے عملی اور اسلام سے دوری ہے۔ مسلمان اپنے کردار کو باعمل بنا لیں۔ دنیا کا نقشہ ہی بدل جائے گا۔
 

arifkarim

معطل
او آئى سى سے كس اسلامى فرقے كو كافر قرار دے كر نكالا گيا ہے؟ قاديانيت البته فرقہ نہيں ہے ۔
قدامت پسند مسلمانوں کے نزدیک بے شک نہ ہو۔ باقی دنیا کے نزدیک جو اسے تعصب کی بجائے اسکی تعلیم کی بنیاد پر دیکھتے ہیں کیلئے یہ ایک اسلامی فرقہ یا جماعت ہی ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Ahmadiyya#Comparison
 
قدامت پسند مسلمانوں کے نزدیک بے شک نہ ہو۔ باقی دنیا کے نزدیک جو اسے تعصب کی بجائے اسکی تعلیم کی بنیاد پر دیکھتے ہیں کیلئے یہ ایک اسلامی فرقہ یا جماعت ہی ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Ahmadiyya#Comparison

ان كے ہوم ميڈ نبى مرزا غلام احمد قاديانى اور ان كے خليفوں كے نزديك سارے مسلمان كافر ہيں اب ان كو ان كافروں ميں گھسنے كا اتنا شوق كيوں ہے ؟:laugh:
 

arifkarim

معطل
اتحاد اور جہاد ہی مسلمانوں کو ان کا کھویا ہوا وقار واپس دلا سکتا ہے۔ دوسری اہم بات مسلمانوں کی بے عملی اور اسلام سے دوری ہے۔ مسلمان اپنے کردار کو باعمل بنا لیں۔ دنیا کا نقشہ ہی بدل جائے گا۔
اتحاد اور جہاد جیسا کہ طالبان، القائدہ، حماس، الشباب، لشکر جھنگوی، لشکر طیبہ وغیرہ جیسی دہشت گرد تنظیموں نے کیا، اس "جہاد" کو دیکھتے ہوئے یہی نظر آتا ہے کہ واقعتاً مسلمانوں کا کھویا ہوا وقار واپس آگیا ہے۔ :)
باقی جہاں تک بے عملی کا سوال ہے تو میرا نہیں خیال مسلمانوں کی اکثریت آج بھی اسلامی احکام سے دور ہے۔ پنجوتہ نمازی ہے، روزہ، زکوٰۃ وغیرہ کی پابند ہے۔ جو تھوڑی بہت کمزوریاں ہیں، انکو معاشرتی تبدیلی کے بعد بدلا جا سکتا ہے۔ لیکن شرط یہ ہے کہ اسلامی تعلیمات کو موجودہ دور کے طور تقاضوں کے تحت ڈھالا جائے۔ یہ نہ ہو کہ چھٹی صدی عیسوی کی اسلامی تعلیم ہو بہو لفظ با لفظ پوری اُمت پر ٹھونسنے کے بعد اس بات کی تمنا کی جائے کہ مسلمانوں کا کھویا ہوا وقار واپس آجائے گا۔
 
اتحاد اور جہاد جیسا کہ طالبان، القائدہ، حماس، الشباب، لشکر جھنگوی، لشکر طیبہ وغیرہ جیسی دہشت گرد تنظیموں نے کیا، اس "جہاد" کو دیکھتے ہوئے یہی نظر آتا ہے کہ واقعتاً مسلمانوں کا کھویا ہوا وقار واپس آگیا ہے۔ :)
مرزا قاديانى نے جہاد كو منسوخ كر كے بہت وقار حاصل كر ليا ؟ موجودہ قاديانيوں كى باوقار حالت زار ديکھ كر يقين آ جاتا ہے۔ :giggle:
 
باقی جہاں تک بے عملی کا سوال ہے تو میرا نہیں خیال مسلمانوں کی اکثریت آج بھی اسلامی احکام سے دور ہے۔ پنجوتہ نمازی ہے، روزہ، زکوٰۃ وغیرہ کی پابند ہے۔ جو تھوڑی بہت کمزوریاں ہیں، انکو معاشرتی تبدیلی کے بعد بدلا جا سکتا ہے۔ لیکن شرط یہ ہے کہ اسلامی تعلیمات کو موجودہ دور کے طور تقاضوں کے تحت ڈھالا جائے۔ یہ نہ ہو کہ چھٹی صدی عیسوی کی اسلامی تعلیم ہو بہو لفظ با لفظ پوری اُمت پر ٹھونسنے کے بعد اس بات کی تمنا کی جائے کہ مسلمانوں کا کھویا ہوا وقار واپس آجائے گا۔
بھئی اسلام قاديانيت جيسا گھريلو ساختہ مذہب نہيں ۔ يہ جيسا نازل ہوا تھا اسى طرح ہردور ميں سدا بہار رہے گا۔ وہ ٹيچی ٹيچی كے سہارے بنائى گئی گھريلو وحى تھی جو خاندانى خليفوں کے ساتھ ساتھ رنگ بدلتى رہی ، اسلام كا رنگ پكا رنگ ہے ۔ اللہ كا رنگ اور اللہ کے رنگ سے بہتر رنگ كون سا ہے ؟ صبغة الله و من أحسن من الله صبغة ؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
اس تھریڈ کے موضوع کا قادیانیت سے کیا تعلق ہے؟
عارف، یہ تمہارے لیے وارننگ ہے۔ آئندہ اگر تم مجھے اس طرح گڑبڑ پھیلاتے نظر آئے تم پر اس سیکشن میں پوسٹ کرنے پر پابندی لگا دی جائے گی۔
باقیوں سے بھی میری گزارش ہے کہ موضوع پر رہ کر گفتگو کیا کریں اور ہر جگہ قادیانیت کا شور مچانے کی ضرورت نہیں ہے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top