عدالت چل پڑی پشاور میں موبائل کورٹ کا افتتاح کردیا گیا

پشاور: بروقت اور فوری انصاف کی فراہمی کے لیے پشاور میں اپنی نوعیت کی پہلی موبائل کورٹ کا افتتاح کردیا گیا۔ موبائل کورٹ کا افتتاح چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد نے کیا۔ اس موقع پر جسٹس دوست محمد کا کہنا تھا کہ فوری اور سستے انصاف کیلئے نیا عدالتی نظام متعارف کرا یا، اب عام لوگوں کوانصاف کی فراہمی انکی دہلیز پر ممکن ہوگی۔ جسٹس دوست محمد نے کہا کہ موبائل کورٹس چلانے کیلئے 9ججوں اور 18وکلا کو تربیت دی گئی ہے، مقررہ ججوں کے نمبرز پر اطلاع دیکر موبائل کورٹس پہنچ موقع پر پہنچ جائینگی اور یونین کونسل اور دیہات کی سطح پر ہزاروں تنازعات فوراًحل ہونگے۔
بشکریہ:سی این بی سی
 
1101915041-1.jpg
 
پشاور: سائلین کو بلامعاوضہ اور ان کی دہلیز پر انصاف کی فراہمی کے لئے ملک کی تاریخ میں پہلی بار موبائل کورٹس کا باقاعدہ افتتاح کردیا گیا ہے جس نے فوری طور پر کام شروع کردیا ہے۔

اقوام متحدہ کے تعاون سے قائم کی جانے والی ان موبائل کورٹس کا آغاز پشاور سے کیا گیا ہے، ڈیڑھ کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کی جانے والی یہ موبائل عدالت ہر قسم کی سہولیات سے مزین ہے۔ چلتی پھرتی اس عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ تعینات کئے گئے ہیں جو مقدمات کا فیصلہ کریں گے جبکہ سائلین کو بلا معاوضہ قانونی معاونت کے لئے وکلا کی خدمات کی فراہم کی جائیں گی۔

اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے اشتراک سے شروع کئے جانے والے اس منصوبے کے تحت خیبر پختونخوا بھر میں گیارہ موبائل کورٹس قائم کی جائیں گی۔ جن میں سے پشاور میں چار، مالاکنڈ ڈویژن میں تین، ہزارہ میں دو اور صوبے کے جنوبی اضلاع میں بھی دو موبائل کورٹس کام کریں گی
بشکریہ:ایکسپریس
 
Top