عام استعمال کے الفاظ کے درست ہجے

مہوش علی

لائبریرین
کوالٹی (ایکسپلورر بالمقابل گرگِ آتشی

پاکستانی نے کہا:
مہوش علی نے کہا:
کیا آپ لوگوں نے یہ فرق محسوس کیا ہے کہ انٹرنیٹ ایکسپلورر میں اردو فانٹ آتشیں لومڑی (گرگ آتشیں یعنی فائر فاکس) سے کہیں بہتر نظر آتے ہیں؟
اور ایکسپلورر کا اپڈیٹ کرنے کے بعد وہ اردو فانٹز کی جو کوالٹی پیش کر رہا ہے، وہ اس حد تک خوبصورت ہے کہ مجھے ہنٹنگ ورک کی ضرورت تک محسوس نہیں ہو رہی۔

اسکے مقابلے میں گرگِ آتشیں میں اردو فانٹ ہلکے دکھائی دیتے ہیں، اور چھوٹے سائز پر ٹوٹ پھوٹ ہو جاتی ہے۔

بلکہ میں نے گرگِ آتشیں کو موازنہ AOL اور آپیرا وغیرہ کے ساتھ بھی کیا، اور ان سب میں سب سے بدتریں ڈسپلے گرگِ آتشیں کا تھا۔ [اگرچہ کہ رفتار کے لحاظ سے یہ ان سب سے کہیں تیز ہے]

بلکل یہ تو ہے مگر کیا کیا جائے مجبوری ہے


اردو میں کی جانی والی سب سے عام غلطیِ

بلکل بالکل

ان میں سے کون سا حرف صحیح ہے؟
 

جیہ

لائبریرین
بالکل درست کہا۔

مہوش نے اچھا کیا کہ اس طرف توجہ دلائ۔ ویسے ۔۔۔۔۔۔۔

مہوش آپ اپنے نام کا کیا تلفظ کرتی ہیں
مَہ وِش Mah Wish
مِہ وِش Meh Wish
مِہ وَش Meh Wash یا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مَہ وَش Mah Wash ؟؟؟
میں جو تلفظ درست سمجھتی ہوں، وہ بعد میں بتا دوں گی
 

مہوش علی

لائبریرین
جیہ نے کہا:
بالکل درست کہا۔

مہوش نے اچھا کیا کہ اس طرف توجہ دلائ۔ ویسے ۔۔۔۔۔۔۔

مہوش آپ اپنے نام کا کیا تلفظ کرتی ہیں
مَہ وِش Mah Wish
مِہ وِش Meh Wish
مِہ وَش Meh Wash یا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مَہ وَش Mah Wash ؟؟؟
میں جو تلفظ درست سمجھتی ہوں، وہ بعد میں بتا دوں گی

جیہ۔۔۔۔ آپ نے ہمیں پھنسا لیا ہے۔۔۔۔۔ کیا کوئی صورت ہے کہ ہم بھاگ کر نکل سکیں؟؟؟ :)
اگر آپ ہمیں بھاگنے کا موقع نہیں دیتیں تو آپ ہماری اچھی والی بہن نہیں، اور ہم آپ سے کُٹی ہو جائیں گے۔
لہذا سوچ سمجھ کر فیصلہ کیجئے گا۔
 

جیہ

لائبریرین
مہوش آپ کو بتانا ہی ہوگا :lol:

خیر کٹی منظور نہیں تو ہم بتاہی دیتے ہیں

اس کا صحیح تلفظ ہے مَہ وَش ، Mah Wash
مِہ وَش بھی ٹھیک ہے مگر مہ وِش بالکل غلط ہے۔ کیونکہ وِش ہندی میں زہر کو کہتے ہیں اور وَش چہرے کو کہتے ہیں۔ مہوَش کا مطلب بنتا ہے ۔ چاند جیسے چہرے والی :)

غالب نے کیا خوب کہا تھا:

ذکر اس پری وًش کا اور پھر بیاں اپنا
بن گیا رقیب آخر، تھا جو رازداں اپنا
 

مہوش علی

لائبریرین
دیکھا آپ نے کہ ہم نے کُٹی کی دھمکی دے کر آپ کو پھنسا لیا اور آخر کار آپ کو خود ہی بتانا پڑا۔ :)

اور اس نام کے متعلق یہ کہوں گی کہ ۔۔۔۔ جتنے منہ اتنی Pronunciations :) ہر کوئی اس کو اس طرح بولتا ہے جیسے اُسے پسند آتا ہے۔ زیادہ تر پاکستانی مِہوِش کہتے ہیں، انگریز ذرا مختلف بولتے ہیں، جرمن تھوڑ اور مختلف بولتے ہیں۔۔۔۔ اور ہمارے جاننے والوں میں ایرانی فیملیز کچھ اور طریقے سے بولتے ہیں۔۔۔۔۔

لیکن آپ یقین نہیں کریں گی۔۔۔۔۔ کہ ان سب میں اگر کوئی بالکل صحیح بولتا ہے تو وہ ہمارے گاؤں کے ایک انکل ہیں (جو شاید کبھی سکول بھی نہیں گئے)۔۔۔۔ وہ آتے ہیں اور بہت پیار اور شفقت سے کہتے ہیں: " ۔۔۔ آ مَہ وَش پتر! کیسی ہیں توں۔؟۔۔۔۔ "
یعنی آپ نے جو pronunciation بتایا ہے، اس پر صرف یہی واحد انکل ہیں جو اپنے پنجابی لب و لہجے میں پورے اترتے ہیں۔ :)

اب مزید ہم کیا کہیں۔۔۔۔۔؟؟؟ :) :) :)
 

دوست

محفلین
میں بھی و کے نیچے زیر ہی پڑھتا رہا ہوں۔
اتنا تو پتہ تھا کہ وِش زہرکو کہتے ہیں مہ کو مہا کے معنوں میں لیتا تھا۔۔
مہا وِش۔۔۔۔۔
8)
 

الف عین

لائبریرین
میں‌تو وَش ہی پڑھتا تھا جب تک کہ مہوش کی ای میل آئ ڈی سے کسرے کا علم نہیں ہوا۔ درست تو وَش ہی ہے جیسا کہ جوجو نے لکھا ہے۔ بلکہ میرے نزدیک زیادہ درست تو ماہ وش ہے۔ وہ شاعری میں عروض کی مجبوری میں الف ہٹا دیا جائے تو بات دوسری ہے۔ چچا کا ہی کہنا ہے نا کہ
سیکھے ہیں مہوشوں کے لئے ہم مصوری
تقریب کچھ تو بہرِ ملاقات چاہیے
 
محترمہ جیہ صاحبہ آپ نے مہوش کا تلفظ تو ٹھیک بتایا ہے لیکن وش کے معنی میرے خیال میں چہرے کے نہیں ہوتے یہ لفظ فارسی کا ہی ہے اور اس کے معنی مختلف لغات میں ۔مانند اور نظیر“ ملتے ہیں۔ جبکہ مزید معنوں میں “خوب، خوش، خالص“ بھی ہیں چنانچہ مہوش کے معنی ہوئے چاند جیسی یا چاند کے مانند
 

جیہ

لائبریرین
جزاک اللہ ابن الحسن، آپ نے صحیح معانی بتائیں۔ میں اپنی غلطی تسلیم کرتی ہوں۔۔۔
 

ظفر احمد

محفلین
اسی طرح لفظ ِِصبح کی ادائیگی میں لوگ غلطی کرتے ہیں کچھ “ب“ پر پیش لگا کر “صبوح“ بولتے ہیں اور کچھ لوگ “بُ پر زبر لگا کر “ صباح “ کہتے ہیں اسی طرح “غلط“ کی “ل“ کو زبر لگا کر پڑھتے ہیں۔ جو صحیح ہیں اور کچھ لوگ “ل“ پر جذم لگا کر پڑھے ہیں جو کہ صحیح نہیں ہے۔
 
محترمہ جیہ یہ آپ کی بڑائی ہے اور جو دعا آپ نے دی اس کا شکریہ جزاکم اللہ احسن الجزاء
محترم ظفر صاحب آپ نے ان اغلاط کی درست نشاندہی فرمائی ہے درحقیقت ایسے غلط العوام الفاظ کی ایک لمبی فہرست ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
ابن حسن نے کہا:
محترمہ جیہ یہ آپ کی بڑائی ہے اور جو دعا آپ نے دی اس کا شکریہ جزاکم اللہ احسن الجزاء
محترم ظفر صاحب آپ نے ان اغلاط کی درست نشاندہی فرمائی ہے درحقیقت ایسے غلط العوام الفاظ کی ایک لمبی فہرست ہے۔

ابن حسن، آپکو يہاں پر خوش آمديد
ميں نے کشميريا ڈاٹ آرگ پر "ابن حسن" نامي ايک صاحب کے مضامين پڑھے تھے، تو کيا وہ ہستي آپ ہي ہيں؟

مزيد يہ کيا ہم ايک ڈورا ايسا کھول سکتے ہيں کہ جہاں اردو زبان ميں عام استعمال ہونے والے اُن الفاظ کي فہرست بنا سکيں جو کہ غلط استعمال ہوتے ہيں؟ يعني اس چيز کو ہم ايک پراجيکٹ کے طور پر رکھيں کہ ايک چھوٹي سي فہرست اُن الفاظ کي بناني ہے جو کہ اردو ميں اکثر استعمال ہوتے ہيں، مگر ہميشہ غلط بولے اور پڑھے جاتے ہيں

اگر ہم سو يا دو سو الفاظ کي ايسي فہرست پر مشتمل فہرست بنا ليں (بمع اُن کے صحيح استعمال کے) تو شايد يہ اردو زبان کے ليے مفيد ثابت ہو
 
ایک سب سے بلند تر لفظ کی طرف توجہ کرانا چاہوں گا۔

پروردگار (عزوجل)

یہ لفظ اکثر پڑھتے ہیں۔ پرور ۔۔ دِگار

جبکہ درست لفظ ہے۔ پروَرد ۔۔ گار

اسی طرح عزوجل کو کوئی پڑھتا ہے۔ عَزُو ۔۔ جَل ، عِزَو ۔۔ جل ، عِزَوَ۔۔جل

جبکہ ٹھیک ہے۔۔ عَزَوَجَل ۔۔ یعنی و کے آگے الف بڑھا دی جائے۔ عَزَوَاجَل

والسلام مع الاکرام
 

تفسیر

محفلین
.
اُردُو

اُردُو (اُر- دو) ( اسم - مذکر)

(1) لشکر۔لشکرگاہ
(2) (مؤنث) پاک وہند کہ وہ زبان جومختلف زبانوں سےمل کر بنی ہے۔
اُردو بازار۔ لشکر کا بازار۔ چھاؤنی کا بازار۔ صدر بازار
اُردوئے مُعَلّیٰ - دِلّی کی اعلیٰ زبان جو قلعہ شاہی میں بولی جاتی ہے۔ فصیح اور مستنداُردو

(حوالہ: فیروزُاللُغات ۔ اُردو جامع - فیرورسنز پرائیویٹ لمیٹڈ )
 

شمشاد

لائبریرین
السلام علیکم کو بہت سارے اراکین

اسلام و علیکم
السلام و علیکم

لکھتے ہیں جبکہ السلام اور علیکم کے درمیان حرف ‘ و ‘ نہیں ہوتا۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
اگر ہم سو يا دو سو الفاظ کي ايسي فہرست پر مشتمل فہرست بنا ليں (بمع اُن کے صحيح استعمال کے) تو شايد يہ اردو زبان کے ليے مفيد ثابت ہو

بمع غلط العام ہے - یہ ایسے ہی ہے جیسے کوہِ ہمالیہ کا پہاڑ - ب اور مع دونوں ہی ساتھ کا مطلب دیتے ہیں - کسی بھی پرانی کتاب میں مع پڑھیں گے بمع نہیں جیسے "دیوانِ غالب مع شرح" یا "براہِ مہربانی" یا "براہِ کرم"
یعنی مہربانی کی راہ سے (ساتھ) اور کرم کی راہ سے (ساتھ)
 

ابوشامل

محفلین
۔ہت سارے دوست لاپرواہ اور لاپرواہی لکھتے ہیں جو دراصل ایک عربی لفظ "لا" اور دوسرے فارسی "پروا" سے مل کر بنا ہے اور قواعد کے اعتبار سے غلط ہے چونکہ عربی میں "پ" نہیں ہوتی اس لیے اس سے قبل "لا" نہیں لگ سکتا۔ دوسری جانب پروا کو بھی غلطی سے پرواہ لکھا جاتا ہے جو غلط ہے۔ اس کا اصل لفظ "بے پروا" اور "بے پروائی" بنے گا۔
 
Top