عاجز خاکسار ناچیز

bilal260

محفلین
عاجز نہ کہے تو کیا آکڑ والا کہے۔
اگر خاکسار نہ کہے تو کیا متکبر کہے۔
ناچیز نہ کہے تو بڑی وڈی چیز کہے۔
مزید تبصرہ۔
اگر نیک کو نیک لوگ کہتے ہیں تو اس کی نیکیوں کی وجہ سے جو کہ ظاہر ہیں۔اور جو نور اس کے چہرے پر بھی واضح ہیں۔
اگر کسی اللہ والے کو اللہ والا کہے تو اسے ناراض نہیں ہونا چاہئے۔
اگر کسی اللہ عزوجل کے عاجز بندے کو عاجز کہے تو یہ حق اور سچ بات ہے۔
اگر کوئی بندہ نیک ہو اور خاکسار جیسا ہو تو اس کو محبت سے خاکسار کہے گے تو اس سے کہنے والا گناہگار نہ ہو گا۔
اگر کوئی بندہ جس کو اللہ عزوجل نے بہت کچھ دیا ہو اور وہ دوسرے پر بھی خرچ کرتا ہو اور خود کو کچھ نہ سمجھتا ہو اس ناچیز کو ناچیز کہنا بھی تو غلط نہیں۔
یہ الفاظ خاکسار اور ناچیز یہ بھی عاجزی میں ہی آتے ہیں۔

نہ جانے ایسا کہہ کر لوگ یا دوست آپ سے کیا چاہتے ہیں؟
میں نے اپنی سمجھ کے مطابق کچھ معروضات پیش کر دیئے ۔

سب سے بہتر ہے دوسرے کو ایسے نام یا القاب سے پکارو کے وہ خوشی محسوس کرے۔
جیسا کہ زیک بھائی کہنے کیسا رہے گا۔

اگر میں نے کچھ غلط (بک)بول دیا ہو یا آپ کی دل آزاری ہوئی ہو زیک بھائی تو میں اس مراسلہ کی تدوین کر دونگا۔
 

فاتح

لائبریرین
آج سے مجھے عاجز خاکسار ناچیز نہ کہہ کر پکارا جائے
یہ کلمات تو لوگ اپنے لیے استعمال کرتے ہیں نا کہ دوسروں کے لیے۔ یعنی مین خود کو تو عاجز، خاکسار یا نا چیز وغیرہ کہہ سکتا ہوں لیکن آپ کو یا کسی دوسرے کو کہوں گا تو توہین کے زمرے میں آئے گا۔ کس نے آپ کو عاجز خاکسار ناچیز کہہ دیا؟
 

زیک

مسافر
یہ کلمات تو لوگ اپنے لیے استعمال کرتے ہیں نا کہ دوسروں کے لیے۔ یعنی مین خود کو تو عاجز، خاکسار یا نا چیز وغیرہ کہہ سکتا ہوں لیکن آپ کو یا کسی دوسرے کو کہوں گا تو توہین کے زمرے میں آئے گا۔ کس نے آپ کو عاجز خاکسار ناچیز کہہ دیا؟
محفل پر عاجز، خاکسار اور ناچیز پہلے ہی بہت زیادہ ہیں
 

عثمان

محفلین
میرا خیال ہے کہ آپ کو یہ لکھنا چاہیے تھا کہ آئیندہ مجھے صاحب ، جناب یا بھائی وغیرہ کہہ کر نہ پکارا جائے۔ ویسے محفل میں بیشتر اراکین آپ کو زیک کہہ کر ہی مخاطب کرتے ہیں۔
باقی فاتح کی بات درست ہے۔ جو کلمات آپ نے گنوائے ہیں وہ تو لوگ اپنے لیے استعمال کرتے ہیں نہ کہ دوسروں کے لیے۔ :)
 
Top