اقبال ظاہر کی آنکھ سے نہ تماشا کرے کوئی ۔ علامہ اقبال

فرخ منظور

لائبریرین
غزل

ظاہر کی آنکھ سے نہ تماشا کرے کوئی
ہو دیکھنا تو دیدۂ دل وا کرے کوئی

منصور کو ہوا لب گویا پیام موت
اب کیا کسی کے عشق کا دعویٰ کرے کوئی

ہو دید کا جو شوق تو آنکھوں کو بند کر
ہے دیکھنا یہی کہ نہ دیکھا کرے کوئی

میں انتہائے عشق ہوں، تو انتہائے حسن
دیکھے مجھے کہ تجھ کو تماشا کرے کوئی

عذر آفرین جرم محبت ہے حسن دوست
محشر میں عذرِ تازہ نہ پیدا کرے کوئی

چھپتی نہیں ہے یہ نگہ شوق ہم نشیں!
پھر اور کس طرح انھیں دیکھا کر ے کوئی

اڑ بیٹھے کیا سمجھ کے بھلا طور پر کلیم
طاقت ہو دید کی تو تقاضا کرے کوئی

نظارے کو یہ جنبش مژگاں بھی بار ہے
نرگس کی آنکھ سے تجھے دیکھا کرے کوئی

کھل جائیں ، کیا مزے ہیں تمنائے شوق میں
دو چار دن جو میری تمنا کرے کوئی

(علّامہ محمد اقبال)
 

مغزل

محفلین
سبحان اللہ سبحان اللہ ، صاحب روح سرشار ہوگئی ، بہت عمدہ انتخاب ہے ،
( ایک خبر کہ ’’ حسین مجروح کراچی میں ہیں رات ہی ہمای ملاقات رہی احوال لکھوں ؟؟ یا )
 

فرخ منظور

لائبریرین
سبحان اللہ سبحان اللہ ، صاحب روح سرشار ہوگئی ، بہت عمدہ انتخاب ہے ،
( ایک خبر کہ ’’ حسین مجروح کراچی میں ہیں رات ہی ہمای ملاقات رہی احوال لکھوں ؟؟ یا )

بہت شکریہ مغل صاحب۔ میری تو اکثر ملاقات بہت سے لوگوں سے ہوتی ہے لیکن مجھے احوال لکھنے کا خیال کبھی نہیں آیا۔ خیر آپ ان سے وہ غزل حاصل کر لیجیے گا جسکا قافیہ مضاربہ وغیرہ تھا۔ میں تو ان سے کئی بار تقاضا کر چکا ہوں مگر ہر بار وہ یہی کہہ دیتے ہیں کہ ابھی ان کی وہ کتاب (کشید) دوبارہ نہیں چھپ سکی۔ اور میں ان سے اب جب بھی ملتا ہوں تو یہی کہتا ہوں ۔ "سر! وہ کشید کی کشید ہوئی یا نہیں۔ ;)
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
کیا خوب کیا خوب
کل ہی کلیاتِ اقبال کو کھولا تو یہی غزل نظر آئی اور کیا خوب کلام ہے
اس کو میں نے آواز پر ریکارڈ کیا ہے اپنی آواز میں مجھے تو بہت پسند آئی بہت اچھا کلام ہے شکریہ فرح صاحب
 

جیا راؤ

محفلین
میں انتہائے عشق ہوں، تو انتہائے حسن
دیکھے مجھے کہ تجھ کو تماشا کرے کوئی

اڑ بیٹھے کیا سمجھ کے بھلا طور پر کلیم
طاقت ہو دید کی تو تقاضا کرے کوئی


خوبصورت۔۔۔۔ !!
بہت شکریہ شیئر کرنے کا۔۔۔ :)
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت شکریہ دل پاکستانی، خرّم اور جیا راؤ صاحبہ! خرّم آج کل علامہ کا غیرمعروف کلام زیادہ دیکھ رہا ہوں۔ اور آج کل وہی پوسٹ کر رہا ہوں۔
 

مغزل

محفلین
بہت شکریہ مغل صاحب۔ میری تو اکثر ملاقات بہت سے لوگوں سے ہوتی ہے لیکن مجھے احوال لکھنے کا خیال کبھی نہیں آیا۔ خیر آپ ان سے وہ غزل حاصل کر لیجیے گا جسکا قافیہ مضاربہ وغیرہ تھا۔ میں تو ان سے کئی بار تقاضا کر چکا ہوں مگر ہر بار وہ یہی کہہ دیتے ہیں کہ ابھی ان کی وہ کتاب (کشید) دوبارہ نہیں چھپ سکی۔ اور میں ان سے اب جب بھی ملتا ہوں تو یہی کہتا ہوں ۔ "سر! وہ کشید کی کشید ہوئی یا نہیں۔ ;)

ہمم۔۔۔ سوچتا ہوں صاحب ، کہ آتشِ شوق کو ہو ا دوں سو ۔ایک شعر ، احوال ابھی لکھ رہا ہوں۔، فی الحال ایک شعر ۔
( میں ابھی ابھی دوبارہ ان سے مل کر آیا ہوں۔ ابھی ایک عشائیے میں ہیں مسلم شمیم صاحب کے دولت کدے پر)
کل کوئی 5 گھنٹوں پر طویل ملاقات رہی ۔۔ احوال کے لیے انتظار۔

یہ نقدِ دل ہے اسے سود پر نہیں دیتے
جسے طلب ہو وہ ہم سے مضاربہ کر لے
حسین مجروح (کشید)
 
Top