طبی خبریں

زین

لائبریرین
میٹھا کھانے کی عادت منشیات کی طرح انسان کو اپنا عادی بنا لیتی ہے۔ طبی تحقیق
نیویارک ……… جدید طبی تحقیق کے مطابق میٹھا کھانے کی عادت منشیات کی طرح انسان کو اپنا عادی بنا لیتی ہے جو لوگ براہ راست چینی کھانے کی عادت میں مبتلا ہوتے ہیں اگر ان کو چینی نہ ملے تو ان کی حالت نشے کے مریض جیسی ہوسکتی ہے۔ امریکہ کے پرنسٹن نیورو سائنس انسٹیٹیوٹ میںہونے والی تحقیق میںبتایاگیاہے کہ زیادہ میٹھا کھانے کی عادت انسانی دماغ میں تبدیلی پیدا کرکے اسے اپنا عادی بنا لیتی ہے۔ تحقیق کے مطابق چینی کھانے کی عادت کوکین، مارفین اور نکوٹین سے خاصی ملتی جلتی ہے۔ سائنسدانوں نے اس ضمن میں تجربات کے دوران دیکھا کہ جو لوگ زیادہ چینی کھانے کی عادت میں مبتلا تھے جب ان کو چینی نہ ملی تو ان کی حالت شراب کی لت میں مبتلا افراد جیسی ہوگئی۔ تحقیق مکمل کرنے والے پروفیسر برٹ ہوبل نے کہا ہے کہ چینی کھانے کی عادت کے رویے میں تبدیلی لانے کےلئے ہمیں قبل از وقت اقدامات کرتے ہوئے اس کی مقدار کو بتدریج کم کرنا چاہئے تاکہ جسم اس کا عادی ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عادت ایک مکمل بیماری ہے جس کا باقاعدہ علاج معالجہ ضروری ہے۔
------------------------------------------
بچپن میں ، میں‌بھی بہت زیادہ میٹھا کھاتا تھا
:blush:
٭٭٭٭٭٭٭٭
انسانی جسم میں وٹامن ڈی کی کمی عارضہ قلب اورد یگر بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔ جدید تحقیق
کنساس………… جدید طبی تحقیق کے مطابق جسم میں وٹامن ڈی کی کمی سے نہ صرف عارضہ قلب لاحق ہوجاتا ہے بلکہ موٹاپا، ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی بیماری کے بھی امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ امریکن کالج آف کارڈیالوجی میں ہونے والی اس تحقیق کے سربراہ پروفیسر جیمز ایچ او کیفی نے بتایا ہے کہ جن افراد کے جسم میں وٹامن ڈی کی کمی ہوتی ان میں دل کی بیماریاں اور ذیابیطس کا مرض بڑھ جاتا ہے۔ تجربے کے دوران یہ ثابت ہوا کہ جسم میں 15 ملی گرام سے کم وٹامن ڈی کی مقدار دل کے دورے کا باعث بنتی ہے۔ یہ تحقیق پانچ سال کے عرصے میں مکمل ہوئی جس کے دوران سینکڑوں مریضوں کے جسم میں وٹامن ڈی کی کمی اور عارضہ قلب کے درمیان تعلق کو دیکھا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ کسی بھی فرد میں وٹامن ڈی کی کمی کی پہچان نہایت آسان ہے اور جسم میں وٹامن ڈی کی کمی پوری کرنے کےلئے قدرتی طریقہ یعنی دھوپ میں کچھ دیر بیٹھنے سے بھی وٹامن ڈی کی کمی پوری ہوجاتی ہے۔ دوران تجربہ دل، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو جب وٹامن ڈی کی خوراک دی گئی تو ان میں بہتری کے آثار نظر آئے۔
٭٭٭٭٭٭٭
طبی ماہرین نے تحقیق کے بعد حاملہ خواتین کو خشک میوہ جات کھانے کی اجازت دیدی
نیویارک ……… امریکہ میں ہونے والی ایک حالیہ طبی تحقیق کے بعد طبی ماہرین نے حاملہ خواتین کو خشک میوہ جات کھانے کی اجازت دیدی ہے۔ اس سے قبل ہونے والی تحقیق میں طبی ماہرین نے خشک میوہ جات سے پیدا ہونے والی الرجی کے باعث حاملہ خواتین کو مونگ پھلی، بادام، اخروٹ اور اسی نوعیت کے دیگر میوہ جات کھانے سے منع کیا ہے۔ یہ تحقیق امریکہ کی فوڈ سٹینڈرڈ ایجنسی کے زیر اہتمام منعقد ہوئی۔ ایجنسی کی ایک ذیلی کمیٹی نے گزشتہ تحقیق کا جائزہ لینے کے بعد بتایا کہ خشک میوہ جات سے پیداہونے والی ’’ نٹ الرجی‘‘ حاملہ خواتین اور پیدا ہونے والے بچوں کےلئے مضر نہیں۔ ایجنسی نے اپنے نئی سفارشات میں کہا ہے کہ فوڈ الرجی کا تعلق خاندانی وراثت سے ہے۔ ایگزیما، ہے فیور اور دمہ کی بیماری خشک میوہ جات کی بجائے پیدا ہونے والے بچوں کو زیادہ تر وراثت میں ملتی ہے۔ ایجنسی نے اپنی سفارشات میں مزید بتایا کہ خشک میوہ جات نہ صرف دوران حمل بلکہ دودھ پلانے والی مائوں کو بھی بہتر غذائی فوائد فراہم کرتے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭
حالیہ عالمی مالیاتی بحران سے لوگوں میں دانتوں اور مسوڑوں کی بیماری میں اضافہ ہورہا ہے۔ طبی تحقیق
نئی دہلی ……… ایک جدید طبی تحقیق کے مطابق حالیہ عالمی مالیاتی بحران کی وجہ سے لوگوں میں دانتوں اور مسوڑوں کی بیماری میں اضافہ ہورہا ہے۔ دانتوں اور مسوڑوںکی بیماری دماغی اور ذہنی دبائو کی وجہ سے پیدا ہورہی ہے۔ یہ تحقیق بھارت کے مولانا آزاد انسٹیٹیوٹ آف ڈینٹل سائنسز کے پرنسپل مہش ورما نے مکمل کی ہے۔ ان کے مطابق عالمی سطح پر حالیہ مالیاتی بحران نے لوگوں کے رہن سہن اور سوچ وبچار پر شدید دبائو ڈالا جس کی وجہ سے ان کے دانت اور مسوڑے تیزی سے خراب ہونے لگے اور ان کو عارضہ قلب کی بیماری بھی لاحق ہوتی نظر آئی۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ عالمی مالیاتی بحران کی وجہ سے دانتوں کے مسائل میں اضافہ اس بات کی علامت ہے کہ ذہنی دبائو جسم کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ مسوڑوں اور دانتوں کی تباہی کا باعث بنتاہے۔۔ انہوں نے بتایا کہ دانتوں کے مسائل کی وجہ سے مزید بیماریاں پیدا ہوتی ہیں اور انسانی صحت تباہی کے قریب پہنچ سکتی ہے۔ اس تحقیق میں شامل گروپ کیپٹن راجیش مدن نے کہا ہے کہ ذہنی دبائو کی وجہ سے دانت نہایت تیزی کے ساتھ خراب ہونے لگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذہنی دبائو انسان کے مدافعتی نظام کو ایک خاص کیمیکل کے ذریعے روکنے کی کوشش کرتا ہے جس سے نہ صرف دانت بلکہ ہڈیوں کی کمزوری بھی لاحق ہوجاتی ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭
 
Top