کاشفی

محفلین
غزل
(منظر بھوپالی)
طاقتیں تمہاری ہیں اور خدا ہمارا ہے
عکس پر نہ اِتراؤ، آئینہ ہمارا ہے

آپ کی غلامی کا، بوجھ ہم نہ ڈھوئیں گے
آبرو سے مرنے کا، فیصلہ ہمارا ہے

عمر بھر تو کوئی بھی، جنگ لڑ نہیں سکتا
تم بھی ٹوٹ جاؤ گے، تجربہ ہمارا ہے

اپنی رہنمائی پر، اب غرور مت کرنا
آپ سے بہت آگے، نقشِ پا ہمارا ہے

غیرتِ جہاد اپنی، زخم کھا کے جاگے گی
پہلا وار تم کر لو، دوسرا ہمارا ہے
 

آوازِ دوست

محفلین
سبحان اللہ ۔ معتبر شعرا کے نام اور بسا اوقات توکسی غیرمعروف شاعر کے معتبر ہونے کا شک بھی شریف آدمی کو حقِ تنقید سے محروم کر دیتا ہے ورنہ یقین جانیے احباب ایسی سیدھی سادھی اور بچگانہ معصومیت کی حامل بظاہر نو آموز شاعری کے وہ بخیئے اُدھیڑتے کہ اچھی خاصی جگتیں بن جاتیں۔ ڈاکٹر اے کیو خان سے پتا کرواتے ہیں یہ منظر صاحب واقعی بھوپالی ہیں:)
 
Top