صدر پاکستان پرویز مشرف کے نام کھلا حط

عمر میرزا

محفلین
بسم اللہ الرحمن الرحیم
صدر پاکستان پرویز مشرف کے نام کھلا حط

اس شخص پر سلامتی ہو جو ہدایت کا طلب گار بنے !

جناب صدر !
ہم رسول اللہ صلی للہ علیہ والہ وسلم کی سنت کی پیروی میں آپ کو یہ نصیحت کر رہے ہیں جنہوں نے قریش کے کئی سرداروں کو نصیحت کی ، جبکہ آپ رسول اللہ صلی للہ علیہ والہ وسلم اس بات سے بخوبی آگاہ تھے کہ سرداران قریش نہ تو ہدایت الٰہی کو سنجیدگی سے لیں گے اور نہ ہی سچے دین کی اتباع کریں گے ۔ رسول اللہ صلی للہ علیہ والہ وسلم کا یہ عمل اللہ کے حکم کے مطابق تھا اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے :

“تم ایسے لوگوں کو کیوں نصیحت کرتے ہو جنہیں اللہ ہلاک کرنے والا یا سخت عزاب دینے والا ہے ،تو انہوں نے کہ تاکہ تمہارے پروردگار کے سامنے اپنے لئے عذر پیش کر سکیں اور شاید وہ تقویٰ احتیار کر لیں “ الاعراف 164:
چناچہ ہم آپ کو نصیحت کر رہے ہیں تاکہ اس دن اللہ کے سامنے معذرت کر سکیں جب تمام بنی نوع انسان کو اللہ کے سامنے حاضر کیا جائے گا ۔اور ہم اللہ سے دعا گو ہیں کہ آپ ہدایت کے طلب گار بن جائیں اور ان لوگوں میں سے ہو جایئں جو اللہ سے ڈرتے ہیں۔
 

عمر میرزا

محفلین
جناب صدر !
اب تک آپ نے اپنے دور اقتدار کو اسلامی علاقوں میں استعماری کفار بالحصوص امریکہ کے اثرورسوخ کو پھیلانے ، مسلمانوں کی محکومی میں اضافہ کرنے اور ان کے دین کو نقصان پہنچانے کےلئے استعمال کیا ہے۔ ذیل میں ان میں سے چند جرائم کا ذکر ہے جو آپ نے کفار کو مسلمانوں پر مسلط کرنے کے لئے سرانجام دیے۔

ٌ جہاں تک قوت اقتدار کا تعلق ہے ،جس کا ماخذ مسلمان ہوتے ہیں اور یہ مسلمانوں کا حق ہے کہ وہ اقتدار اس شخص کو سونپ دیں جسے بھی وہ منتحب کر لیں ،البتہ آپ نے جبر کے ذریعے حکمرانی شروع کی اور اس کا لئے استعماری قوتوں بالحصوص امریکہ کا سہارا حاصل کیا ۔ اس امر نے مسلمانوں پر آپ کی اتھارٹی کو کمزور کر دیا کیونکہ اسلام کی فطرت،جو مسلمانوں کے دل ودماغ میں بسی ہوئی ہے ، انہیں جابر سلطان کے سامنے سر جھکانے سے منع کرتی ہے۔پس جوں جوں وقت گزرتا گیا آپ کا اقتدار کمزور ہوتا گیا یہاں تک کے آپ ک ااستعماری آقا یعنی امریکہ ان قوتوں کے سامنے سر جھکانے پر مجبور ہو گیا جو پاکستان کے امور پر کنٹرول حاصل کرنے میں امریکہ کے مدمقابل کھڑی ہیں ، یعنی برطانیہ۔یہی وجہ کی آپ نے اپنے آپ کو اس صورتحال میں گھرا ہوا پایا کہ آپ کو عجلت کے عالم میں اپنے سخت مخالفین کے ساتھ ڈیل بنا نا پڑی ،وہ مخالفین جن کے متعلق آپ اعلان کیا کرتے تھے کہ ان کا حکمرانی میں کوئی حصہ نہ ہو گا اور آپ انیں کرپٹ اور ملک و قوم کے لٹیرے کہا کرتے تھے۔

× جہاں تک مسلمانوں کے علاقوںکا تعلق ہے تو آپ نے ایسی صورتحال پیدا کی کہ جس کہ ذریعے امریکی نئے سرے سے اپنی فوجی موجودگی قائم کر سکیں ۔ اس کے نتیجے میں امریکہ کو جنوبی اور وسط ایشیاء کے مسلمانوں پر بالادستی حاصل ہوئی ۔آپ نے امریکی قبضے کو مسلمانوں کی مزاحمت سے محفوظ بنانے کے لئے قبائلی علاقوں میں پاکستان کے سینکڑوں مسلمان فوجیوں کو قربانی کی بھینٹ چڑھا دیا ۔آپ نے کشمیر کے مسلمانوں کو بے یارومددگار چھوڑ دیا اور قابض ہندو افواج کے خلاف کشمیر میں جہاد کرنے کو جرم قرار دے دیا ۔

×جہاں تک مسلمانوں کے وسائل کا تعلق ہے تو استعماری مالیاتی اداروں مثلا آئی ایم ایف اور ورلڈبنک کے کہنے پر آپ نے پاکستان کے توانائی کے وسائل کو نجی ہاتھوں میں منتقل کر دیا ، یوں عوام پٹرول ،گیس اور بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے بوجھ تلے دب گئے اور پاکستان ک صنعتی اور زرعی معاشی سرگرمی کا گلا گھٹ کر رہ گیا ۔ استعماری طاقتوں کے حکم کی تعمیل میں آپ نے پاکیستان کے عوام پر جی ایس ٹی جیسے ظالمانہ ٹیکسوں کے بوجھ لادھ دیا ۔ آپ نے ایسی صورتحال پیدا کی کہ تیل اور گیس کو نکالنے اور اسی طرح کے دیگر منصوبے ، جو سٹریجک لخاظ سے انتہائی اہم ہیں ، کفار کو منتقل ہو جایئں۔آپ نے استعماری مالیاتی اداروں سے قرضے حاصل کیے اور یوں انہیں اس بات کی اجازت دی کہ وہ پاکستان پر اپنا اثرورسوخ میں مذید اضافہ کر سکیں

جہاں تک مسلمانوں کے دیں کا تعلق ہے تو آپ نے تعلیمی اصلاحات ، ثقافتی سرگرمیاں اور میڈیا پروپیگنڈہ کے ذریعے نوجوانوں میں کرپٹ مغربی اقدار کو فروغ دینے کے لئے ایک منظم مہم کا آغازکیا تاکہ انیہں دین سے دور کیا جائے۔آپ نے لال مسجد میں بزرگوں ، بچوں اور عورتوں کے قتل عام کی براہ راست نگرانی کی تاکہ پاکستان کے عوام کےلئے مثال بنا دیا جائے ،جو اپنے دلوں میں اسلام کے نفاذ کی خواہیش رکھتے ہیں۔آپ نے حزب کے نوجوانوں کی جاسوسی کرنے، انہیں جیلوں میں بند کرنے ،حزب پر پابندی عائد کرنے اور اس پابندی کے خلاف جاری عدالتی کارروائی میں رکاوتیں ڈالنے جیسے ہتھکنڈوں
پر اتر آئے ،مخض اس وجہ سے کہ حز ب کے نوجوان لوگوں کو اسلام کی طرف بلاتے ہیں۔
 

عمر میرزا

محفلین
یہ آپ کے جرائم کی چیدہ چیدہ مثالیں ہیں اگرچہ ان کی فہرست اس سے کہیں طویل ہے،جس سے ہم آگاہ ہیں اور ان جرائم سے بھی جنیہں آپ لوگوں کی نظروں سے اوجھل رکھنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں۔ تا ہم ہم نے اس بات کو ضروری سمجھا کہ ہم آپ کے کرپت عقائد سے لوگوں کو آگاہ کریں کیوں کہ آپ کے اقدامات کی وجہ سے لوگوں کو پہنچنے والا شر ہی اس بات کا اندازہ لگانے کےلئے کافی ہے۔ اور اپنے ان تمام جرائم کی انجام دہی کے دوران ، آپ کی کفار کی صحبت اور دوستی کی آگ سے اپنے دامن کو بھرتے رہے ،اگرچہ اللہ اس بات سے آگاہ کر رہا ہے:

“ اے ایمان والو ! تم یہود اور انصار کو اپنا دوست نہ بناؤ یہ تو ایک دوسرے کے دوست ہیں ، تم میں سے جو ان سے دوستی کرے گا تو وہ انہیں میں سے ھو گا ، بے شک اللہ ظالم لوگوں کو پسد نہیں کرتا “ المائدہ 51

پس ہم آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ آپ ان غلط کاریوں پر توبہ کر یں جو آپ اب تک اپنے دور حکومت میں سر انجام دے چکے ہیں اور اپنے قبیح جرائم پر اللہ رب العالمین سے مغفرت طلب کریں ۔ اپنے گناہوں کے کفارے کی امید میں سے سب سے معمولی اقدام جو آپ کر سکتے ہیں وہ یہ ہے کہ آپ ایک مخلص اور قابل قیادت کے حق میں حکمرانی کو چھوڑ دیں جو اسلام کے ذریعے حکمرانی کرے ۔اگر آپ ایسا نہیں کریں گے تو جلد ہی جب اللہ کے ازن سے یہ خلافت دوبارہ قائم ہو گی تو آپ کو امت مسلمہ کے ہاتھوں شدید ذلت ورسوائی کا سامنا اٹھانا پڑے گا اور اس زیادہ شدید روز آخرت کی سزا ہے:

“ اور مت خیال کرنا کہ یہ ظالم لوگ جو عمل کر رہے ہیں اللہ ان سے بے خبر ہے۔ وہ ان کو اس دن تک مہلت دے رہا ہے جب آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی ( اور لوگ) سر اوپر اٹھائے دوڑ رہے ہونگے ، خود اپنی طرف بھی ان کی نگاہیں نہ لوت سکیں گی اور ان کے دل ( خوف کے مارے) ہوا ہوئے جارہے ہونگے “ ابراہیم :42 ،43،

اے اللہ گواہ رہنا کہ ہم نے بات پہنچا دی !


وما علینا الا البلاغ المبین

حزب التحریر
ولایہ پاکستان
 
Top