صحرا کو جس خیال سے بستی بناؤنگا

کیا کر رہا ہوں، کیا ہے کیا، کیا کرونگا میں
کرنے کے باب میں یہی سوچا کرونگا میں

باز آیا آئینے سے، یہ کہتا ہوں اب تو بس
منہ دیکھنے کو آئینہ دیکھا کرونگا بس

صحرا کو جس خیال سے بستی بناؤنگا
بستی اسی خیال سے صحرا کرونگا میں

بے معنی جہاں کو ہے کیا کیوں لگی ہے ساتھ
معنی تو اپنے واسطے پیدا کرونگا میں

پردے کے اٹھنے پردے کے گرنے کے درمیاں
تم دیکھنا کہ کوئی تماشا کرونگا میں​
 
Top