صحافیوں کا’گریبان‘ پروگرام بند

سویدا

محفلین
اپنے گریبان میں جھانکنا کتنا مشکل ہے، یہ بات مطیع اللہ جان اچھی طرح جان گئے ہیں۔ ڈان نیوز کے اینکر پرسن نے اس عنوان سے اپنا پروگرام شروع کیا تھا جس میں کسی اور کی نہیں بلکہ اپنے ہی طبقے یعنی صحافیوں کا احتساب کیا گیا۔ لیکن یہ پروگرام زیادہ دیر نہیں چل سکا اور بقول مطیع اللہ جان کے اس کے ایک پروگرام کی ریکارڈنگ جاری تھی کہ اسے بند کرنا پڑا۔ اسلام آباد سے آصف فاروقی کی رپورٹ:
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2011/06/110630_journo_graban_ra.shtml
 

سویدا

محفلین
صحیح بات ہے
جبھی تو پروگرام بند کروادیا گیا
اب میڈیا کے کرتوت کون سامنے لائے گا
یہ تو جوئے شیر لانے کے مترادف ہے
 

عسکری

معطل
صحیح بات ہے
جبھی تو پروگرام بند کروادیا گیا
اب میڈیا کے کرتوت کون سامنے لائے گا
یہ تو جوئے شیر لانے کے مترادف ہے

ھھھھھھھھھھھھھھ میڈیا کا منہ تو دیکھو کتنا بڑا ہے یار اس کو بند کرانے کے لیے 4 بٹالیین لگانی پڑیں گی ایس ایس جی کی ۔ھھھھھھھھ

یہ لوگ اپنی بغل میں دوسرے کی ہاتھ میں والا کام کر اہے ہیں مشتری ہوشیار باش :grin:
 

حماد

محفلین
مجھے صحافیوں کے سرکاری خرچ پر جانے والی قسط سب سے زیادہ پسند آئی . خاص طور صحافیوں کی منطق کہ "وہاں " سے بلاوا آ جائے تو آپ اعتراض کرنے والے کون ہوتے ہیں ؟:rolleyes:
 

عسکری

معطل
مجھے صحافیوں کے سرکاری خرچ پر جانے والی قسط سب سے زیادہ پسند آئی . خاص طور صحافیوں کی منطق کہ "وہاں " سے بلاوا آ جائے تو آپ اعتراض کرنے والے کون ہوتے ہیں ؟:rolleyes:
یہ بلاوہ گوشت کے چھیچھڑے ہوتے ہیں جو سرکا ر پھینکتی ہے ھھھھھھھھھھھھ
 

راشد احمد

محفلین
اس پروگرام کے باقی صحافیوں پر تنقید ہو یا نہ ہو لیکن سب سے زیادہ تنقید عاصمہ شیرازی پر ہوئی اس بیچاری کا نام ہی صحافیانہ حلقوں میں حاجن عاصمہ شیرازی پڑگیا تھا۔
 
Top