شکار کے اچھے اور برے طریقے

عزیزامین

محفلین
جیسا کہ نام سے ظاہر ہے اسی موضوع پر بات ہو گی ۔ ان طریقوں پر شید قیصرانی صآحب بہتر روشنی ڈال سکیں ویسے میں کیسی کو منع نہیں کر رہا یہ میری زاتی رائے تھی
 

قیصرانی

لائبریرین
جنگلی حیات کی بقاء کے لئے ہمیں پہلے شکاری اور قصاب کا فرق جاننا ہوگا
شکاری: فطرت کے اصولوں کے مطابق صرف ان نر جانوروں کو شکار کرتا ہے جو نسل کشی کی عمر سے گذر چکے ہوں یا گذرنے والے ہوں۔ اس کے علاوہ کم عمر یا جوان نروں کو محض اس نیت سے مارنا کہ ان کا گوشت کھایا جائے گا، تو اس سے بہتر ہے کہ انسان بکرا یا کوئی اور جانور خرید کر گھر بیٹھے کھا لے۔ شکار پر اس سے کہیں زیادہ خرچہ آتا ہے۔ اس کے علاوہ شکار کے چند مسلمہ اصول ہوتے ہیں جیسے کہ رات کو تاریکی میں مصنوعی روشنی کی مدد سے شکار نہیں کرنا (آدم خور یا انتہائی خطرناک درندے کو مارنے کے لئے یہ بات قابلِ قبول سمجھی جاتی ہے لیکن اب ایسا موقع شاذ و نادر ہی آتا ہے)، نر مادہ کی تخصیص کے بغیر فائر کرنا، ایسی حالت میں گولی چلانا جب نشانے کا پورا یقین نہ ہو، زخمی جانور کا پیچھا کر کے اسے تکلیف سے نجات دلانا وغیرہ وغیرہ اہم فیکٹر ہیں
قصاب: ہر چیز جو حرکت کرتی دکھائی دے، اس پر گولی چلا دی جائے، چاہے وہ جانور ہو یا پرندہ، بچہ ہو یا مادہ یا کچھ بھی
 
Top