شعر کہنے سے باز آؤں کیوں ۔

عظیم

محفلین


شعر کہنے سے باز آؤں کیوں
میں اندھیروں میں لوٹ جاؤں کیوں

اتنی سنجیدہ لگ رہی ہے یہ بزم
سوچتا ہوں کہ مسکراؤں کیوں

کیا مرے واسطے نہیں ہے خوشی
میں فقط اشک ہی بہاؤں کیوں

ہاتھ پر ہاتھ دھر کے بیٹھا رہوں
اپنی قسمت نہ آزماؤں، کیوں ؟

آنے والے دِنوں کا سوچوں کچھ
پچھلی باتوں سے دل جلاؤں کیوں

کچھ تو نزدیکیوں کی آس رکھوں
سب سے ہی دوریاں بڑھاؤں کیوں

نظر آتی ہے جس میں خیر ہی خیر
خود کو اس راہ سے ہٹاؤں کیوں

*****

 
مدیر کی آخری تدوین:

عظیم

محفلین
مجھے سمجھ نہیں آتا کہ میں آپ کو کیا جواب دیا کروں ۔ صرف 'جی بابا' ہی میرے نذدیک درست ہے ۔
 
آخری تدوین:

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت خوب!
عظیم بھائی آپ نے غزل میں اور تبصرے میں نزدیک کو نذدیک لکھا ہے ۔ کیا یہ آپ کے کیبورڈ کا کوئی مسئلہ ہے؟
 

سروش

محفلین
بہت خوبصورت ، سادہ انداز میں شاندار کلام ۔۔ اعجاز بھائی اور خلیل بھائی کی داد و تحسین ہی تمغہ امتیاز ہے ۔۔بہت داد وتحسین قبول ہو ۔۔
 
Top