شعری مجموعہ (انتخاب ازنوشاب)

نوشاب

محفلین
آج اپنی زمانہ طالبعلمی کی کھوئی ہوئی نوٹ بک ملی ۔
اس وقت کچھ اشعار دل کو اچھے لگے۔سوچا کیوںنہ ان کو اردو ویب پر لکھاجائے۔
سو اس وقت سب سے پہلا شعر

شہر میں مزدور جیسا در بدر کوئی نہ تھا
جس نے سب کے گھر بنائے اس کاگھر کوئی نہ تھا
 
آخری تدوین:

نوشاب

محفلین
4۔اس کی ہتھیلی میں ٹکڑوں کی طرح ہوں
اتنا ہی بہت ہے کہ بکھرنے نہیں دیتا
۔۔۔​
 

نوشاب

محفلین

جنازہ روک کر میرا وہ اس انداز سے بولے
گلی ہم نے کہی تھی ،تم تو دنیا ہی چھوڑ چلے۔۔۔
 

نوشاب

محفلین

اک مدت سے مِری ماں نہیں سوئی عارف
میں نے اک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے
۔۔۔۔​
 
آخری تدوین:

نوشاب

محفلین

تاریخ منقسم ہے دو ٹکڑوںمیں،آزادی سے قبل اور آزادی کے بعد
میری زندگی کے بھی دو حصے ہیں تجھے دیکھنے سے پہلے ،تجھے دیکھنے کے بعد
 

طارق شاہ

محفلین
آج اپنی زمانہ طالبعلمی کی کھوئی ہوئی نوٹ بک ملی ۔
اس وقت کچھ اشعار دل کو اچھے لگے۔سوچا کیوںنہ ان کو اردو ویب پر لکھاجائے۔
سو اس وقت سب سے پہلا شعر
1۔شہر میں مزدور جیسا در بدر کوئی نہ تھا
جس نے سب کے گھر بنائے اس کا کوئی گھر نہ تھا
دوسرا مصرع شاید غلط ٹائپ ہوگیا ہے ،
جس نے سب کے گھر بنائے اس کا گھرکوئی نہ تھا

:)
 

طارق شاہ

محفلین

2۔بہت ہوشیار ہوں اپنی لڑائی آپ لڑتا ہوں
میں دل کی بات کو دیوار پہ لکھا نہیں کرتا
باہمی ربط کے لئے کچھ یوں :

بہت ہوشیار ہُوں، تشہیر کا بالکل نہیں قائل
میں دل کی بات کو دیوار پہ لکھا نہیں کرتا

یا
محبت میں کسی تشہیرپر دل کب رہا مائل
میں دل کی بات کو دیوار پہ لکھا نہیں کرتا

اور اگر پہلے مصرع کو جوں کا توں برقرار رکھنا ہے تو پھر، کچھ یوں :

بہت ہوشیار ہوں، اپنی لڑائی آپ لڑتا ہُوں
توقع میں کسی کی ذات پر رکھا نہیں کرتا
 

طارق شاہ

محفلین

اک مدت سے میری ماں نہیں سوئی عارف
میں نے اک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے
۔۔۔ ۔​
ایک مدت سے مِری ماں نہیں سوئی ، عارف
میں نے اک بار کہا تھا، مجھے ڈر لگتا ہے

ٹائپو درست کرنے کی کوشش کی ہے ، خیال اور شعر اچھا ہے
 

نوشاب

محفلین

وہ ہماری داستان سننے سے پہلے رو دیا
کیا ہمارے درد سے وہ آشنا پہلے سے تھا
 

نوشاب

محفلین
کھویا ہوا ہوں اس قدر اپنی تلاش میں۔۔

موجود ہوں جہاں وہیں اکثر نہیں ہوں میں۔۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
آج اپنی زمانہ طالبعلمی کی کھوئی ہوئی نوٹ بک ملی ۔
اس وقت کچھ اشعار دل کو اچھے لگے۔سوچا کیوںنہ ان کو اردو ویب پر لکھاجائے۔
سو اس وقت سب سے پہلا شعر

شہر میں مزدور جیسا در بدر کوئی نہ تھا
جس نے سب کے گھر بنائے اس کاگھر کوئی نہ تھا

لگتا ہے سارے ہی اشعار چوری کے ہیں۔ یہ شعر بھی احسان دانش صاحب کا ہے۔ بحوالہ
http://dunya.com.pk/index.php/special-feature/2015-09-15/13768#.VuluLtJ95dg
 
Top