فیض شرحِ فراق ، مدحِ لبِ مشکبو کریں - فیض

فرخ منظور

لائبریرین
شرحِ فراق ، مدحِ لبِ مشکبو کریں
غربت کدے میں کس سے تری گفتگو کریں

یار آشنا نہیں کوئی ،ٹکرائیں کس سے جام
کس دل رُبا کے نام پہ خالی سَبُو کریں

سینے پہ ہاتھ ہے ، نہ نظر کو تلاشِ بام
دل ساتھ دے تو آج غمِ آرزو کریں

کب تک سنے گی رات ، کہاں تک سنائیں ہم
شکوے گِلے سب آج ترے رُو بُرو کریں

ہمدم حدیثِ کوئے ملامت سُنائیو
دل کو لہو کریں کہ گریباں رفو کریں

آشفتہ سر ہیں ، محتسبو، منہ نہ آئیو
سر بیچ دیں تو فکرِ دل و جاں عدو کریں


’’تر دامنی پہ شیخ ہماری نہ جائیو
دامن نچوڑ دیں تو فرشتے وضو کریں‘‘

از فیض احمد فیض
 

محمد وارث

لائبریرین
آج تو آپ نے فیض کے کلام سے خوب فیض یاب کرایا ہمیں قبلہ۔ بہت شکریہ ایک اور انتہائی خوبصورت غزل شیئر کرنے کیلیئے۔ لا جواب ۔۔۔۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
شرحِ فراق ، مدحِ لبِ مشکبو کریں
غربت کدے میں کس سے تری گفتگو کریں

یار آشنا نہیں کوئی ،ٹکرائیں کس سے جام
کس دل رُبا کے نام پہ خالی سَبُو کریں

سینے پہ ہاتھ ہے ، نہ نظر کو تلاشِ بام
دل ساتھ دے تو آج غمِ آرزو کریں

کب تک سنے گی رات ، کہاں تک سنائیں ہم
شکوے گِلے سب آج ترے رُو بُرو کریں

ہمدم حدیثِ کوئے ملامت سُنائیو
دل کو لہو کریں کہ گریباں رفو کریں

آشفتہ سر ہیں ، محتسبو، منہ نہ آئیو
سر بیچ دیں تو فکرِ دل و جاں عدو کریں



’’تر دامنی پہ شیخ ہماری نہ جائیو
دامن نچوڑ دیں تو فرشتے وضو کریں‘‘

از فیض احمد فیض

بہت خوب۔۔۔اتنا اچھا کلام شیئر کرنے کے لئے بہت شکریہ :)
 

شعیب خالق

محفلین
بہت خوب خاص طور پر یہ شعر
کب تک سنے گی رات ، کہاں تک سنائیں ہم
شکوے گِلے سب آج ترے رُو بُرو کریں
 
Top