شاید کہ تیرے دل میں اُتر جائے بات میری

ساجدتاج

محفلین
شاید کہ تیرے دل میں اُتر جائے بات میری


لکھتا ہوں‌، اچھی بات کسی کوسکھا سکوں
سچ کیا ہے،جھوٹ کیا ہے، جہاں کو بتا سکوں

سوچوں میں‌ڈوبنے سے بھی لکھنا نہ آ سکا
یہ علم رَب کی دین ہے، سب کو بتا سکوں

اللہ سرکشوں کو ملاتا ہے خاک میں
اور بندگی کی یاد سبھی کو دلا سکوں

بیکار مت گنواؤ، امانت ہے زندگی
اور موت سچ ہے، اس سے سبھی کو ڈرا سکوں

دنیا کی محفلوں سے تو بھرتا نہیں ہے‌ دل
گر وقت کے ضیاع سے سب کو بچا سکوں

کرتے تھے جو خُدا ئی کا دعویٰ، ہوئے تباہ
قُرآں کی آیتیں یونہی پڑھ کر سُنا سکوں


لکھتا ہوں نیک بات کہ اے کاش ساجد میں
خود کو ہدایتوں کا بذریعہ بنا سکوں
 
Top