سیلفی لیتا ہوں۔

کہیں آؤں یا پھر جاؤں، سیلفی لیتا ہوں
میں جو بھی گُل کھلاؤں، سیلفی لیتا ہوں

حصول ہے جنت کا، ماں باپ کی خدمت
پاؤں ان کے جب دباؤں، سیلفی لیتا ہوں

صفائی میں دانتوں کی، چاہے ہفتے گزار دوں
پیسٹ برش پہ جب لگاؤں، سیلفی لیتا ہوں

بیوی ہو مطمئن میری، پکے ثبوت سے
کھانا جو دوستوں میں کھاؤں، سیلفی لیتا ہوں

سلام لوں یا نہ لوں، عزیز و اقارب سے
مگر فنکشن میں جب بھی جاؤں، سیلفی لیتا ہوں

فکر آخرت کے لئے کرتا ہوں، ٹیگ سبھی دوست
جنازہ جب بھی کوئی اٹھاؤں، سیلفی لیتا ہوں

طارق اقبال
 
آخری تدوین:
Top