تبصرہ کتب سید نفیس الحسینی شاہ رحمۃاللہ علیہ

حرم سے طیبہ کو آنے والے! تجھے نگاہیں ترس رہی ہیں
جدھر جدھر سے گزر کے آئے! اداس راہیں ترس رہی ہیں
رسول اطہر ؐ جہان بھی ٹھیرے، وہ منزلیں یاد کر رہی ہیں
جبین اقدس جہاں جھکی ہے، وہ سجدہ گاہیں ترس رہی ہیں
سید نفیس الحسینی شاہ رحمۃاللہ علیہ
آج میں نے یہ کتاب پڑھی۔ بخدا پڑھتا جاتا تھا اور سر دھنتا جاتا تھا۔ حضرت شاہ صاحب کی اپنے جد اعلیٰ سے محبت، متعلقین اور متوسلین سے شفقت، اپنے مرشد حضرت عبدالقادر رائے پوریسے عقیدت،خطاطی میں اوج کمال،علم سے محبت،کتابوں سے خاص شغف،تمام اسلامی تحریکوں کی سر پرستی، قلم میں سلاست،شاعری میں روانی، ہمہ جہت شخصیت اور عاجزی اتنی کہ اللہ اللہ،خانقاہ کا نام سید احمد شہید رح کے نام پر،جہاد میں عملی شرکت، نادر و نایاب کتابوں کی از سر نو اشاعت۔۔۔۔۔۔۔۔۔
غرض کہ حضرت شاہ جی کی خوبیوں کا اتنا دلآویز تذکرہ کہ جو پڑھے حظ اٹھائے۔میں نے اتنی خوبصورت کتاب کبھی نہیں پڑھی۔۔۔ واللہ نہیں پڑھی۔۔۔۔۔!
خدا اسکے مرتب جناب ثناءاللہ شجاع آبادی کو جزائے خیر عطافرمائے۔ آمین!
یہ کتاب استاد محترم جناب سید احمد حسین ذیدؔ Zaid Kazmi صاحب نے عنائت کی تھی۔ اللہ استاد محترم کو صحت والی لمبی زندگی عطا فرمائے۔۔۔۔۔آمین!
 
Top