سیاھ فام

موبی

محفلین
منیر الدین احمد

سیاہ فام



اس کی عمر اس وقت گیارہ برس تھی اور وہ کیپ ٹاون کے مدرسہ کی طالبہ علم تھی۔ ایک روز پولیس انسپکٹر اس کی کلاس میں اسے دیکھنے کے لئے آیا ، کیونکہ لڑکی کی ہم جماعتوں کے والدین کی طرف سے اس امر کی رپورٹ کی گئی تھی کہ وہ لڑکی دراصل کالی نسل سے تعلق رکھتی ہے ۔ انسپکٹر پولیس نے اس کے بالوں کے گھنگریلے پن کو دیکھا، اس کے ہونٹوں کی موٹائی کا جائزہ لیا اور اس کے براون رنگ کو تنقیدی نظر سے جانچا۔ اس نے لڑکی کا کالی نسل میں سے ہونا مان لیا ۔ اس طرح اس کا داخلہ اسکول میں بند کر دیا گیا ، جو صرف سفید نسل کے بچوں کے لئے مخصوص تھا ۔ لڑکی کے ماں باپ سفید نسل سے تھے اور ان کے حلفیہ بیان کے مطابق وہ لڑکی ان کے ہاں پیدا ہوئی تھی۔ اس کے باوجود وہ نسلی امتیاز کے کمیشن کے فیصلے کے خلاف کچھ نہ کر سکے۔ لڑکی کے لئے اب اس کے سوا کوئی چارہ نہ تھا کہ کالی نسل کے لوگوں میں جا کر رہے۔ آگے چل کر وہیں پر اس کی شادی ہوئی اور وہ دو بچوں کی ماں بنی۔ ملک کے قانون میں تبدیلی کے نتیجے میں اس نے حکام کے پاس درخواست دی کہ اس کو سفید فام قرار دیا جائے ۔ متعلقہ محکمہ اس کے لئے تیار ہو گیا ، مگر اس شرط پر کہ وہ اپنے بچوں کو، جن کا باپ کالی نسل سے تعلق رکھتا تھا ، چھوڑنے پر آمادہ ہو جائے ۔ چونکہ وہ اتنی بھاری قیمت ادا کرنے کے لئے تیار نہ تھی ، اس لئے اس نے اپنی درخواست کو واپس لے لیا ۔



‭‬
 
Top