فائزہ افنان
محفلین
ذرا سی مشق کرے بے ضمیر بن جائے
تو کیا عجب ہے کہ انساں وزیر بن جائے
جو کام چور ہو بچے کرائے پر لے لے
انہیں صدائیں سکھا لے فقیر بن جائے
جوان رند جو ہو روزگار سے محروم
مرید مجمع کرے اور پیر بن جائے
کچھ اختیار ہو کچھ پگڑیاں اچھالنے کو
اینکر سےبھی پھر تو مدیر بن جائے
وہ بدگماں ہیں ولایت کی بیوی سے بہت
ہے ڈر انہیں کہ نہ شوہر سفیر بن جائے
تو کیا عجب ہے کہ انساں وزیر بن جائے
جو کام چور ہو بچے کرائے پر لے لے
انہیں صدائیں سکھا لے فقیر بن جائے
جوان رند جو ہو روزگار سے محروم
مرید مجمع کرے اور پیر بن جائے
کچھ اختیار ہو کچھ پگڑیاں اچھالنے کو
اینکر سےبھی پھر تو مدیر بن جائے
وہ بدگماں ہیں ولایت کی بیوی سے بہت
ہے ڈر انہیں کہ نہ شوہر سفیر بن جائے