السلام علیکم،
میں سوچ رہا تھا کہ ہم سب نے برائیاں تو بہت کر لیں ایک دوسرے کی، ایک دوسرے کے رہنماؤں کی، اور مخالف سیاستدانوں کی بھی اور ان کی بھی جن سے کوئی لینا دینا نہیں تھا، بس حصہ ڈالنے کے لیے اور بحث برائے بحث کا مزا لینے کے لیے، اور ہم نے ان لوگوں کو بھی برا سمجھا جو کسی کی طرفداری کے بجائے درپیش مسائل سامنے لا رہے تھے۔

اب ایسا تو ہو نہیں سکتا کہ ہمارے جتنے سیاستدان گزرے ہیں یا اب بھی موجود ہیں ان میں صرف برائیاں ہی برائیاں ہوں اور ہم بجائے ایک دوسرے سے ان کی وجہ سے الجھنے کے اور برائیوں پر صفحے کالے کرنے کےذرا محبت کا دور چلاتے ہیں۔ کیوں کہ سبھی کے رہنماؤں میں کچھ یا بہت اچھائیاں بھی ہوں گی۔ میں یہ چاہ رہا تھا کہ ہم ایک ایسا سلسلہ شروع کریں جس میں ہم گزرے ہوئے اور موجودہ سیاستدانوں کی صرف اچھائیاں سامنے لائیں۔ جنہیں نہیں بھی پتہ انہیں بھی پتہ چلے کہ پاکستان میں ووٹ صرف برائیوں کی وجہ سے نہیں بلکہ اچھائیوں کی وجہ سے بھی دیے جاتے ہیں۔ اور اگر کسی سے کسی رہنما کا کوئی اچھا مثبت پہلو رہ گیا ہو تو اسے بھی پتہ چلے۔ میں دانستہ ان شخصیات کو شامل نہیں کر رہا جن کے خلاف کچھ نہیں، یا جواچھائیاں برائیاں ہونے کے باوجود زیرِ بحث نہیں رہے یا رہتے یا کسی کے دونوں پہلوؤں سے اتنا فرق نہیں پڑا، پڑتا۔

لیکن لڑی کو بے لگام ہونے سے روکنے کے لیے اس میں حصہ لینے والوں کے لیے کچھ شرائط ہوں گی تاکہ لڑی کی روح برقرار رہے۔

قوانین:

1) اچھائیاں فہرست میں موجود تمام سیاستدانوں کی کرنی ہیں تاکہ جانبداری کی چھاپ تک نظر نہ آئے۔ (اس کے لیے آپ اپنے ساتھیوں، بزرگوں، اخبارات، کتب یا انٹرنیٹ ا سہارا بھی لے سکتے ہیں)

2) کسی بھی سیاستدان کو اسکِپ نہیں کرنا۔

3) اچھائیوں لاتعداد نہیں بلکہ زیادہ سے زیادہ صرف 3 اور کم سے کم 1۔

4) اچھائیاں حقیقی ہونی چائیں، اچھائیوں میں ان کی وہ پالیسیاں، فیصلے، کام، یا شخصیت کے وہ پہلو، مختلف ادوار یا بحرانوں میں ادا کیے جانے والے مثبت رول وغیرہ جن کے دوست اور مخالف سبھی معترف ہوئے ہوں۔

5) ہر اچھائی کو تقریباََ ایک لائین میں سمو دیں گے تو بہت اچھا ہو گا۔ طوالت سے گریز کریں۔

سیاستدانوں (رہنماؤں کی فہرست):

1) ایوب خان
2) ذوالفقار علی بھٹو
3) ضیاء الحق
4) بے نظیر بھٹو
5) نواز شریف
6) الطاف حسین
7) پرویز مشرف
8 ) آصف علی زرداری
9) شہباز شریف
10) خان عبدالغفار خان
12) اکبر بگٹی
13) عمران خان
14) پیر پگاڑا
15) شیخ رشید
16) حافظ حسین احمد
17) سراج الحق
18 ) عشرت العباد
19) مولانا فضل الرحمٰن

میرا خیال ہے اتنے کافی ہیں، اگر کوئی اہم رہنما رہ گیا ہو تو اسے شامل کروایا جا سکتا ہے۔
 
چلیں میرا خیال ہے پہلے میں ہی آغاز کرتا ہوں

1) ایوب خان

ا ) ایوب خان کے دس سالہ دور میں زرعی پاکستان کو انڈسٹریلائزکیا گیا اور پاکستان کے کئی شہروں میں انڈسٹریل زونز قائم کر کے لاتعدادنئی اور کامیاب صنعتوں کو فروغ دیا گیا۔
2) کئی میگا پروجیکٹس کا سہرا ایوب خان کے سر ہے جن سے آج تک قوم مستفید ہو رہی ہے، کراچی اسٹیل ملز، منگلا ڈیم، تربیلا ڈیم، آئل ریفائنریز، اور اسلام آباد شہر کی تعمیر۔
3) فیملی لاء کہ جس کے تحت خواتین کے سلب شدہ وراثتی حقوق کی بحالی کے ساتھ ساتھ ایک سے زیادہ شادیوں کی صورت میں بیوی کی اجازت ضروری قرار دی گئی وغیرہ وغیرہ۔

2) ذوالفقار علی بھٹو
1 ) بھٹو صاحب نے ایک عام کسان اور مزدور کے لیے بہت کچھ کیا جن میں لیبرلاء لیبر کورٹس اور دیگر حقوق وغیرہ، بینکوں کو 70٪ قرض چھوٹے کسانوں کو دینے کا پابند کیا گیا۔
2 ) پاکستان کو میزائل اور ایٹمی تحقیق کے راستے پر گامزن کرنا بھٹو صاحب کے اہم کارناموں میں شمار کیا جاتا ہے۔
3 ) فارن پالیسی میں اسلامی ممالک کے مابین اتحادکے فروغ کے لیے کوششیں اور غیر جانبدار ممالک میں شامل ہونے کے فیصلے بھی بھٹو صاحب کے بہت احسن اقدام جانے جاتیں ہیں۔

باقی جاری ہے۔۔۔۔
 

الف نظامی

لائبریرین
رضا ربانی:
کارنامہ
18 ویں ترمیم

خوبی :-آئین کا آرٹیکل 140 اے ؛ مقامی حکومتوں کا نظام
اگرچہ اس پر عمل نہیں ہوا اور ڈاکٹر طاہر القادری کے مطالبات میں سے ایک مطالبہ یہ بھی ہے کہ ارتکازِ اختیارات و ارتکازِ وسائل کا خاتمہ کیا جائے۔

خامی:- آئین کے آرٹیکل 17 شق 4 کا اخراج ؛ انٹرا پارٹی الیکشن کی شق کا آرٹیکل 17 سے اخراج
یہ شق مشرف نے شامل کی تھی؛ آپ اسے مشرف کی اچھائی یا برائی سمجھ سکتے ہیں۔
 
آخری تدوین:
رضا ربانی:
کارنامہ
18 ویں ترمیم

خوبی :-آئین کا آرٹیکل 140 اے ؛ مقامی حکومتوں کا نظام
اگرچہ اس پر عمل نہیں ہوا اور ڈاکٹر طاہر القادری کے مطالبات میں سے ایک مطالبہ یہ بھی ہے کہ ارتکازِ اختیارات و ارتکازِ وسائل کا خاتمہ کیا جائے۔

خامی:- آئین کے آرٹیکل 17 شق 4 کا اخراج ؛ انٹرا پارٹی الیکشن کی شق کا آرٹیکل 17 سے اخراج
یہ شق مشرف نے شامل کی تھی؛ آپ اسے مشرف کی اچھائی یا برائی سمجھ سکتے ہیں۔

بہت شکریہ لیکن اس لڑی میں کوئی بھی خامی نہیں بیان کرنی تھی :)
 
میری ذاتی معلومات کی بنا پر میں ان سیاستدانوں کی خوبیوں پر مختصر بات کروں گا۔

1) ایوب خان۔۔ مختصراً یہ ہے کہ ایوب خان کے دور کو تعمیر ترقی کے دور کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
2) ذوالفقار علی بھٹو--- بہترین خارجہ پالیسی کے ماہر
3) ضیاء الحق---------- مذہبی رجحانات کو انکے دور میں فروغ دیا گیا اور دایاں بازو بہت مضبوط ہوا آج تک پاکستان میں دائیں بازو کی اکثریت بائیں بازو سے زیادہ ہے جس کی وجہ جنرل ضیاء کے اقدامات اور پالیسیاں تھیں۔
4) بے نظیر بھٹو۔۔۔ ایک بہادر اور محب وطن خاتون۔
5) نواز شریف۔ ملک میں صنعتی تعمیر و ترقی کی پالیسیاں اور دائیں بازو کی طرف رجحان۔
6) الطاف حسین۔ مڈل کلاس اور لوئر مڈل کلاس کو اسمبلی اور وزارت کا مزا چکھایا۔
7) پرویز مشرف۔ نوازشریف کے شروع کئے گئے ترقیاتی منصوبوں کو تعصب کی وجہ سے روکا نہیں۔
8 ) آصف علی زرداری۔ پاکستان کھپے کا نعرہ۔
9) شہباز شریف۔ سمجھدار ، محنتی اور بہادر ۔
10) خان عبدالغفار خان۔ پشتون قوم سے محبت کرنے والا
12) اکبر بگٹی۔ قیام پاکستان کے وقت بلوچستان کے علاقوں کی پاکستان میں شمولیت کی حمایت کی
13) عمران خان۔ اب تک کرپشن کا کوئی داغ نہیں۔
14) پیر پگاڑا۔ ایک شدید محب وطن انسان
15) شیخ رشید۔ جہاد کشمیر میں حصہ ڈالا
16) حافظ حسین احمد۔ قومی اسمبلی سے اصولوں کی بنیاد پر استعفی دیا۔
17) سراج الحق۔ حالیہ دھرنوں کے دوران محارب گروہوں میں صلح صفائی کے لئے کردار ادا کیا۔
18 ) عشرت العباد۔ عوامی بھلائی کے کاموں میں حصہ لینے کے لئے معروف۔
19) مولانا فضل الرحمٰن۔ ان کی قرآت مجھے پسند ہے۔
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
قیصرانی اگر کوئی منتظم اس لڑی کے میرے پہلے مراسلے سے شرط نمبر 2 حذف کردیں بڑی وڈی مہربانی :)
یہ تو آپ خود بھی کر سکتے ہیں۔ آپکے مراسلے کے نیچے آپ کے نام کے ساتھ تدوین کا آپشن ہو گا۔ :)
10616391_942224869126368_2792585129782144729_n.jpg
 
قیصرانی اگر کوئی منتظم اس لڑی کے میرے پہلے مراسلے سے شرط نمبر 2 حذف کردیں بڑی وڈی مہربانی :)
اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ اپنے متعلقہ مراسلے کو رپورٹ کر دیں اور اتنی تفصیل شامل کر دیں کہ ادارت کرنے والے کو سیاق و سباق اور سبب کا علم ہو۔ اس طرح ریکارڈ میں متعلقہ ٹکٹ موجود رہے گا اور مدیران دیر سویر اس پر کاروائی ضرور کریں گے۔ :) :) :)
 
Top