سیاحت یا سفرنامے کے نئے زمرے کا آغاز

سید عمران

محفلین
سیر و سیاحت یا سفرنامے کے عنوان سے ایک نئے زمرے کا آغاز کرنے کی درخواست کی جاتی ہے۔ تاکہ اس علیحدہ زمرے تک رسائی آسان ہو۔
 

یاز

محفلین
میں بھی اس تجویز کے حق میں ہوں۔ نیا زمرہ ٹریول گائیڈ یا ٹریول گائیڈ آف پاکستان (یا اردو میں سفری رہنمائی) کے مقاصد سے بنایا جا سکتا ہے۔
اراکین کے سفرنامےوالا زمرہ اپنے نام کی وجہ سے محدود سکوپ رکھتا ہے۔ لیکن اگر سیروسیاحت کا زمرہ ہو تو اس میں مندرجہ ذیل قسم کا مواد شامل کیا جا سکتا ہے
سیروسیاحت سے متعلق سوال و جواب
سیر و سیاحت کے مقامات سے متعلق معلومات و تصاویر
پسندیدہ سیاحتی مقامات پہ بات چیت
 

سید عمران

محفلین
میں بھی اس تجویز کے حق میں ہوں۔ نیا زمرہ ٹریول گائیڈ یا ٹریول گائیڈ آف پاکستان (یا اردو میں سفری رہنمائی) کے مقاصد سے بنایا جا سکتا ہے۔
اراکین کے سفرنامےوالا زمرہ اپنے نام کی وجہ سے محدود سکوپ رکھتا ہے۔ لیکن اگر سیروسیاحت کا زمرہ ہو تو اس میں مندرجہ ذیل قسم کا مواد شامل کیا جا سکتا ہے
سیروسیاحت سے متعلق سوال و جواب
سیر و سیاحت کے مقامات سے متعلق معلومات و تصاویر
پسندیدہ سیاحتی مقامات پہ بات چیت
بھائی آپ نے تو میرے خیال کو چار چاند لگادیے۔
پاکستان کا حسن محض ناران کاغان یا سوات تک محدود نہیں۔
برف باری میں مشہور مری ہے لیکن چھتر پلین برف سے ڈھک کر یورپ کا کوئی علاقہ معلوم ہوتا ہے۔
برسات میں پہلی پھوار پڑتے ہی تھر کے ریگستان میں مور پر پھیلائے سڑکوں پر آجاتے ہیں۔
موسم بہار میں لاہور اور پشاور حسن کا مرقع بن جاتے ہیں، گویا ان پر موسم کے حسن کا جوبن پھوٹا پڑرہا ہو۔
موسم گرما میں جب پورا ملک لو کے گرم تھپیڑوں کی زد میں ہوتا ہے ہمالیہ، ہندو کش اور قراقرم کے پہاڑی سلسلوں کے ہل اسٹیشن اور وادیاں درختوں کے پتوں اور پھولوں کی مہکار، پرندوں کی چہکار، برسات کی پھوار اور جھرنوں کی جھنکار سے آباد ہوتے ہیں۔
پاکستان کا شہر شہر، گاؤں گاؤں، چپہ چپہ اپنی مثال آپ ہے۔ جگہ جگہ حسن و جمال کے نمونے بکھرے ہوئے ہیں۔ تو کیوں نہ ان کو کھوجیں؟
 

یاز

محفلین
بھائی آپ نے تو میرے خیال کو چار چاند لگادیے۔
پاکستان کا حسن محض ناران کاغان یا سوات تک محدود نہیں۔
برف باری میں مشہور مری ہے لیکن چھتر پلین برف سے ڈھک کر یورپ کا کوئی علاقہ معلوم ہوتا ہے۔
برسات میں پہلی پھوار پڑتے ہی تھر کے ریگستان میں مور پر پھیلائے سڑکوں پر آجاتے ہیں۔
موسم بہار میں لاہور اور پشاور حسن کا مرقع بن جاتے ہیں، گویا ان پر موسم کے حسن کا جوبن پھوٹا پڑرہا ہو۔
موسم گرما میں جب پورا ملک لو کے گرم تھپیڑوں کی زد میں ہوتا ہے ہمالیہ، ہندو کش اور قراقرم کے پہاڑی سلسلوں کے ہل اسٹیشن اور وادیاں درختوں کے پتوں اور پھولوں کی مہکار، پرندوں کی چہکار، برسات کی پھوار اور جھرنوں کی جھنکار سے آباد ہوتے ہیں۔
پاکستان کا شہر شہر، گاؤں گاؤں، چپہ چپہ اپنی مثال آپ ہے۔ جگہ جگہ حسن و جمال کے نمونے بکھرے ہوئے ہیں۔ تو کیوں نہ ان کو کھوجیں؟

درست فرمایا جناب۔
مشہور مقامات کا نام تو زیادہ تر احباب نے سن ہی رکھا ہے، تصاویر وغیرہ بھی دیکھ رکھی ہوں گی۔تاہم بے شمار جنت نظیر مقامات ایسے گمنام ہیں کہ بہت کم لوگ ان سے متعارف ہوں گے۔ جیسے
وادیٔ کمراٹ
بروغل و کرمبر
وادیٔ راما اور راما جھیل
سون سکیسر
اڑنگ کیل وغیرہ
ان سب کو متعارف کرانے کے لئے ایسا زمرہ کافی ممد و معاون ثابت ہو سکتا ہے
 

سید عمران

محفلین
درست فرمایا جناب۔
مشہور مقامات کا نام تو زیادہ تر احباب نے سن ہی رکھا ہے، تصاویر وغیرہ بھی دیکھ رکھی ہوں گی۔تاہم بے شمار جنت نظیر مقامات ایسے گمنام ہیں کہ بہت کم لوگ ان سے متعارف ہوں گے۔ جیسے
وادیٔ کمراٹ
بروغل و کرمبر
وادیٔ راما اور راما جھیل
سون سکیسر
اڑنگ کیل وغیرہ
ان سب کو متعارف کرانے کے لئے ایسا زمرہ کافی ممد و معاون ثابت ہو سکتا ہے
لیکن ایسا زمرہ ہو کہاں؟ بقول نیرنگ خیال صاحب کے ’’اراکین کے سفرنامے‘‘ کے عنوان سے ایک زمرہ موجود ہے۔
 

یاز

محفلین
میرے خیال میں انتظامیہ اس معاملے میں بہتر فیصلہ کر سکتی ہے۔ اس لئے ان کی رائے کا انتظار کریں۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
بھائی آپ نے تو میرے خیال کو چار چاند لگادیے۔
پاکستان کا حسن محض ناران کاغان یا سوات تک محدود نہیں۔
برف باری میں مشہور مری ہے لیکن چھتر پلین برف سے ڈھک کر یورپ کا کوئی علاقہ معلوم ہوتا ہے۔
برسات میں پہلی پھوار پڑتے ہی تھر کے ریگستان میں مور پر پھیلائے سڑکوں پر آجاتے ہیں۔
موسم بہار میں لاہور اور پشاور حسن کا مرقع بن جاتے ہیں، گویا ان پر موسم کے حسن کا جوبن پھوٹا پڑرہا ہو۔
موسم گرما میں جب پورا ملک لو کے گرم تھپیڑوں کی زد میں ہوتا ہے ہمالیہ، ہندو کش اور قراقرم کے پہاڑی سلسلوں کے ہل اسٹیشن اور وادیاں درختوں کے پتوں اور پھولوں کی مہکار، پرندوں کی چہکار، برسات کی پھوار اور جھرنوں کی جھنکار سے آباد ہوتے ہیں۔
پاکستان کا شہر شہر، گاؤں گاؤں، چپہ چپہ اپنی مثال آپ ہے۔ جگہ جگہ حسن و جمال کے نمونے بکھرے ہوئے ہیں۔ تو کیوں نہ ان کو کھوجیں؟

درست فرمایا جناب۔
مشہور مقامات کا نام تو زیادہ تر احباب نے سن ہی رکھا ہے، تصاویر وغیرہ بھی دیکھ رکھی ہوں گی۔تاہم بے شمار جنت نظیر مقامات ایسے گمنام ہیں کہ بہت کم لوگ ان سے متعارف ہوں گے۔ جیسے
وادیٔ کمراٹ
بروغل و کرمبر
وادیٔ راما اور راما جھیل
سون سکیسر
اڑنگ کیل وغیرہ
ان سب کو متعارف کرانے کے لئے ایسا زمرہ کافی ممد و معاون ثابت ہو سکتا ہے
اپنا اپنا دیس پہلے ہی ہر طرح کے سفر نامے یا معلومات کو مکمل طور پر احاطہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میں مزید اپنی طرف سے معلومات شامل کرنے کے لیے ذیلی زمرہ بھی موجود ہے۔ میں ابھی تک یہی سمجھنے سے قاصر ہوں کہ آپ ایسا کیا شائع یا شریک کرنا چاہ رہے ہیں جو اس درجہ بندی سے باہر بھی ہے اور آنا بھی اسی قسم کے زمرے میں چاہیے۔
 

یاز

محفلین
اپنا اپنا دیس پہلے ہی ہر طرح کے سفر نامے یا معلومات کو مکمل طور پر احاطہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میں مزید اپنی طرف سے معلومات شامل کرنے کے لیے ذیلی زمرہ بھی موجود ہے۔ میں ابھی تک یہی سمجھنے سے قاصر ہوں کہ آپ ایسا کیا شائع یا شریک کرنا چاہ رہے ہیں جو اس درجہ بندی سے باہر بھی ہے اور آنا بھی اسی قسم کے زمرے میں چاہیے۔
نیرنگِ خیال بھائی! میں یہی چاہ رہا تھا کہ اپنا اپنا دیس میں جیسے پہلے سے ایک ذیلی زمرہ "اراکین کے سفرنامے" کے نام سے موجود ہے، اسی طرح ایک ٹریول گائیڈ یا اس سے ملتے جلتے نام سے بھی ذیلی زمرہ موجود ہو تو اس سے متعلق موضوعات اسی میں ڈالے یا بنائے جا سکتے ہیں۔
تاہم جیسا کہ میں نے اوپر بھی کہا کہ اس پہ انتظامیہ کو فیصلہ کرنا چاہئے۔ یقیناََ انتظامیہ کے پاس نئے زمرہ جات یا ذیلی زمرہ جات بنانے کی پالیسی ہو گی۔ اس لئے میں اس تجویز پہ ہرگز اصرار نہیں کروں گا۔ ذیلی زمرہ نہ ہوا تو "اپنا اپنا دیس" تو موجود ہے ہی۔
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ شعبہ محترم ابن سعید کے ذمے ہے۔ میرے خیال میں وہ بہتر رائے دے سکیں گے۔

دوسری طرف، زمرہ پہلے ہی سے موجود ہے۔ اپنے سفر ناموں کے لیے اور اسی طرح کے دیگر تھریڈز کے لیے بھی :)
 

زیک

مسافر
اگر سیاحت سے متعلق معلومات پوسٹ کرنی ہیں تو اپنا اپنا دیس میں شروع کر دیں۔ نئے زمرہ بنا تو اس میں منتقل ہو جائیں گی۔
 

سید عمران

محفلین
نیرنگِ خیال بھائی! میں یہی چاہ رہا تھا کہ اپنا اپنا دیس میں جیسے پہلے سے ایک ذیلی زمرہ "اراکین کے سفرنامے" کے نام سے موجود ہے، اسی طرح ایک ٹریول گائیڈ یا اس سے ملتے جلتے نام سے بھی ذیلی زمرہ موجود ہو تو اس سے متعلق موضوعات اسی میں ڈالے یا بنائے جا سکتے ہیں۔
تاہم جیسا کہ میں نے اوپر بھی کہا کہ اس پہ انتظامیہ کو فیصلہ کرنا چاہئے۔ یقیناََ انتظامیہ کے پاس نئے زمرہ جات یا ذیلی زمرہ جات بنانے کی پالیسی ہو گی۔ اس لئے میں اس تجویز پہ ہرگز اصرار نہیں کروں گا۔ ذیلی زمرہ نہ ہوا تو "اپنا اپنا دیس" تو موجود ہے ہی۔
ہماری درخواست یہی ہے کہ اراکین کے سفرنامے کی طرح ذیلی زمرہ نہ ہو۔ مین ٹائٹل ہو۔
 

یاز

محفلین
ہماری درخواست یہی ہے کہ اراکین کے سفرنامے کی طرح ذیلی زمرہ نہ ہو۔ مین ٹائٹل ہو۔

اس بابت زیک بھائی کی رائے کافی صائب ہے کہ پہلے اپنا اپنا دیس میں اتنا مواد بہم پہنچایا جائے، اس کے بعد مواد کی مقدار اور کوالٹی وغیرہ دیکھ کر زمرہ یا ذیلی زمرہ بنانے کا سوچا جائے۔
 
Top