سپریم کورٹ آف پاکستان باراور میلاد

bilal260

محفلین
سپریم کورٹ آف پاکستان باراور میلاد​
سپریم کورٹ آف پاکستان بار کونسل میں دعوت اسلامی کے زیر اہتمام اجتماع میلاد کا سلسلہ ہوا،جس میں چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری سمیت سپریم کورٹ کے دیگر ججز،وکلاء اور دیگر اسلامی بھائیوں نے شرکت کی سعادت حاصل کی۔​
اللہ کرم ایسے کرے تجھ پہ جہاں میں​
ایہہ دعوت اسلامی تیری دھوم مچی ہو(آمین )​
مجھے دعوت اسلامی سے پیارہے۔​
 

عین عین

لائبریرین
آصف بھائی! یہاں زیادہ تر ایسی خبریں پیش کی جاتی ہیں جن پر بحث کا سلسلہ شروع ہو اور مفید نتائج سامنے آئیں۔ اس قسم کی خبریں بے شمار ہیں۔ ان کے علاوہ بھی تقریبات، تعزیتی خبریں اور مختلف باتیں اخبارات کی زینت بنتی ہیں یا میڈیا کے دوسرے ذرایع سے ہم تک پہنچتی ہیں۔ اس پر کوئی کیا بات کرے گا۔ بلکہ ہو سکتا ہے کہ کچھ دیر میں یہاں کوئی ایسا فرد آن دھمکے جو ۔۔۔۔مخالف فرقہ یا جماعت کا ہو تو یہاں ایک مرتبہ پھر وہی گھسی پٹی بحث چھڑ جائے گی جس سے تلخیاں حاصل ہوں گی اور مفید بات نہ ہو سکے گی۔ اس سے گریز ہی کیا جائے تو اچھا ہے۔
 

زلفی شاہ

لائبریرین
امت مسلمہ میں نقاق کا بیج ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت بویا گیا ہے۔ ہماری قوم میں یہ مذہبی اختلافات اتنی شدت اختیارکر چکے ہیں کہ دین کا صحیح معنوں میں کام کرنے والی جماعتیں بھی مذہبی اختلافات کی نذر ہو گئیں ہیں۔ میرے نزدیک اس وقت دو جماعتیں ایسی ہیں جو بڑی دردمندی سے اسلام کی اشاعت کی کوششوں میں لگی ہوئی ہیں ۔ جن کے اخلاص میں کسی قسم کے شک وشبہ کی گنجائش نہیں ہے۔ ان میں دعوت اسلامی اور تبلیغی جماعت شامل ہیں ۔ اللہ کرے ہم لوگ ان جماعتوں کے عظیم مشن کو سمجھ سکیں، اگر ان کے ساتھ تعاون نہیں کرسکتے تو کم از کم ان خالص مذہبی جماعتوں کی مخالفت سے ہی بچ جائیں۔
 

عین عین

لائبریرین
دعوت اسلامی اور تبلیغی جماعت
خوب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک جگہ کیا آپ نے دونوں کو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک کی نظر میں دوسرا مشرک اور دوسرا اسے گستاخ اور کافر تک کہتا ہے۔
اور دونوں ہی خلوص اور دردمندی سے دین کے لیے کام کر رہی ہیں ۔۔۔۔:)
 

نورمحمد

محفلین
ضرورت ہے کہ ہم آپس میں ایک دوسر ے کی محالفت سے پرہیز کرتے ہوئے اخلاص سے دعوت و تبلیغ کی محنت کرتے رہیں ۔۔۔ جزاک اللہ
 

ساجد

محفلین
۔۔ ۔مخالف فرقہ یا جماعت کا ہو تو یہاں ایک مرتبہ پھر وہی گھسی پٹی بحث چھڑ جائے گی جس سے تلخیاں حاصل ہوں گی اور مفید بات نہ ہو سکے گی۔ اس سے گریز ہی کیا جائے تو اچھا ہے۔
دعوت اسلامی اور تبلیغی جماعت
خوب۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ ایک جگہ کیا آپ نے دونوں کو۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
ایک کی نظر میں دوسرا مشرک اور دوسرا اسے گستاخ اور کافر تک کہتا ہے۔
اور دونوں ہی خلوص اور دردمندی سے دین کے لیے کام کر رہی ہیں ۔۔۔ ۔:)

:D
چُوک گئے شاید۔
 

عین عین

لائبریرین
ہاں ساجد میں نے بھی پوسٹ کرنے کے بعد سوچا تھا کہ یار یہ تو میں نے خود ہی شروع کر دیا۔ اور بس تدوین کر کے پوسٹ میں کچھ تبدیلی کرتےکرتے رہ گیا۔ خیر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ابھی پانی سر سے اونچا نہیں ہوا ہے:)
 

bilal260

محفلین
اطلاع کے لئے عرض ہے دنیا کی سب سے بڑی دو مسلمان تنظیمیں ہیں جن کے بانیوں کے نام ایک سے ہیں ۔
وہ ہے
۔محمد الیاس دعوت اسلامی اور محمد الیاس تبلیغی جماعت۔
فرقہ پرستی سے بچیں۔خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی بچائیں۔
 

زلفی شاہ

لائبریرین
اطلاع کے لئے عرض ہے دنیا کی سب سے بڑی دو مسلمان تنظیمیں ہیں جن کے بانیوں کے نام ایک سے ہیں ۔
وہ ہے
۔محمد الیاس دعوت اسلامی اور محمد الیاس تبلیغی جماعت۔
فرقہ پرستی سے بچیں۔خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی بچائیں۔
مجھے معلوم ہوا ہے کہ مولونا محمدا لیاس تبلیغی جماعت والے اور مولانا محمد الیاس قادری دعوت اسلامی والے یہ دونوں حضرات باقاعدہ دینی علوم نہیں پڑھے ہوئے۔ لیکن علوم دینیہ میں خداداد صلاحیتوں سے علماء کرام سے زیادہ دسترس رکھتے ہیں۔واللہ اعلم و رسولہ۔
 

نورمحمد

محفلین
مجھے معلوم ہوا ہے کہ مولونا محمدا لیاس تبلیغی جماعت والے اور مولانا محمد الیاس قادری دعوت اسلامی والے یہ دونوں حضرات باقاعدہ دینی علوم نہیں پڑھے ہوئے۔ لیکن علوم دینیہ میں خداداد صلاحیتوں سے علماء کرام سے زیادہ دسترس رکھتے ہیں۔واللہ اعلم و رسولہ۔
۔۔ مولانا محمد الیاس قادری صاحب کے بارے میں تو مجھے معلوم نہیں مگر مولانا محمد الیاس تبلیغی جماعت کے بارے میں یہ بات صحیح نہیں ہے !!

(اور شاید مولانا محمد الیاس قادری صاحب کے بارے میں بھی صحیح نہ ہو )


شکریہ
 

ظفری

لائبریرین
امت مسلمہ میں نقاق کا بیج ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت بویا گیا ہے۔ ہماری قوم میں یہ مذہبی اختلافات اتنی شدت اختیارکر چکے ہیں کہ دین کا صحیح معنوں میں کام کرنے والی جماعتیں بھی مذہبی اختلافات کی نذر ہو گئیں ہیں۔ میرے نزدیک اس وقت دو جماعتیں ایسی ہیں جو بڑی دردمندی سے اسلام کی اشاعت کی کوششوں میں لگی ہوئی ہیں ۔ جن کے اخلاص میں کسی قسم کے شک وشبہ کی گنجائش نہیں ہے۔ ان میں دعوت اسلامی اور تبلیغی جماعت شامل ہیں ۔ اللہ کرے ہم لوگ ان جماعتوں کے عظیم مشن کو سمجھ سکیں، اگر ان کے ساتھ تعاون نہیں کرسکتے تو کم از کم ان خالص مذہبی جماعتوں کی مخالفت سے ہی بچ جائیں۔

نفاق اور اختلافات اسی صورت پنپتے ہیں ۔ جب آپ گروہوں میں تقسیم ہوجائیں ۔ اور یہ تقسیم عناد ، نفرت ، تکبر ، خود سری جیسے رویئے سے وجود میں آتی ہے ۔ پھر یہ رویہ ایک عقیدہ بن کر لوگوں کو یہ باور کراتا پھرے کہ ہم صحیح ہیں اور باقی سب گمراہ ۔۔۔۔ تو اس صورت میں اسلام کی " یہ خدمت " ان پیرائے میں نہیں ہوسکتی جو مسلمانوں کو ایک متحد امت بننے میں مدد دے ۔ بلکہ اپنے افکار اور عقائد کو پروان چڑھانے میں معاون ثابت ہوتی ہے ۔ جب تک ہم گروہوں ، جھتوں اور جماعتوں کی صورت میں اپنے اپنے امیروں کا علم ہاتھ میں لیئے نام نہاد اسلام کی تبلیغ کا بیڑا اٹھائیں گے ۔ ہم میں نفاق ااور اختلاف کی سطح اتنی ہی بلند ہوتی جائے گی ، ہم مذید گروہوں میں تقیسم ہوتے چلیں جائیں گے ۔ ایک دوسرے پر تہمتیں لگائیں گے ۔ ایک دوسرے کے گلے کاٹیں گے ۔ ایک نظر اپنے اردگرد ڈالیں تو آپ کو یہ سب واضع نظر آجائے گا ۔ جب تک ہم میں شخصیت پرستی موجود ہے ۔ اس وقت تک ہماری کوششوں میں سُقم رہے گا جو ہمیں کسی مثبت یا جوہری تبدیلی کی طرف بڑھنے سے روکتا رہے گا ۔
 

زلفی شاہ

لائبریرین
نفاق اور اختلافات اسی صورت پنپتے ہیں ۔ جب آپ گروہوں میں تقسیم ہوجائیں ۔ اور یہ تقسیم عناد ، نفرت ، تکبر ، خود سری جیسے رویئے سے وجود میں آتی ہے ۔ پھر یہ رویہ ایک عقیدہ بن کر لوگوں کو یہ باور کراتا پھرے کہ ہم صحیح ہیں اور باقی سب گمراہ ۔۔۔ ۔ تو اس صورت میں اسلام کی " یہ خدمت " ان پیرائے میں نہیں ہوسکتی جو مسلمانوں کو ایک متحد امت بننے میں مدد دے ۔ بلکہ اپنے افکار اور عقائد کو پروان چڑھانے میں معاون ثابت ہوتی ہے ۔ جب تک ہم گروہوں ، جھتوں اور جماعتوں کی صورت میں اپنے اپنے امیروں کا علم ہاتھ میں لیئے نام نہاد اسلام کی تبلیغ کا بیڑا اٹھائیں گے ۔ ہم میں نفاق ااور اختلاف کی سطح اتنی ہی بلند ہوتی جائے گی ، ہم مذید گروہوں میں تقیسم ہوتے چلیں جائیں گے ۔ ایک دوسرے پر تہمتیں لگائیں گے ۔ ایک دوسرے کے گلے کاٹیں گے ۔ ایک نظر اپنے اردگرد ڈالیں تو آپ کو یہ سب واضع نظر آجائے گا ۔ جب تک ہم میں شخصیت پرستی موجود ہے ۔ اس وقت تک ہماری کوششوں میں سُقم رہے گا جو ہمیں کسی مثبت یا جوہری تبدیلی کی طرف بڑھنے سے روکتا رہے گا ۔
میرےخیال میں کسی ملک، ادارے یا تنظیم کی کامیابی بغیر امیر کے ممکن نہیں ۔حتی کہ خاندان کے معاملات کو احسن انداز سے چلانے کے لئے بھی گھر میں کوئی نہ کوئی سربراہ ضرور ہوتا ہے۔ امیر کا کنسپٹ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان سے ملتا ہے۔ جب تمہارے دو آدمی اکٹھے سفر کریں تو ایک کو امیر مقرر کر لیں۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی کا مطالعہ کریں تو پتہ چلتا ہے آپ نے خود امیر مقرر فرمائے ہیں۔ غزوات میں مختلف گروہ بنا کر ان پر امیر مقرر کرنا احادیث سے ثابت ہے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم غزوہ کے تشریف لے جاتے تو مدینہ شریف میں ایک امیر کا تقرر فرما کر جاتے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ دوسروں کو برداشت کرنے کا مادہ پیدا کیا جائے اور بے جا تنقید سے بچا جائے۔ اگر ہر مسلک اپنے عقائد کی خوبیوں کا تذکرہ کرے اور دوسروں کی خامیاں نہ اچھالے اور دوسروں پر تنقید نہ کرے تو اس معاشرے میں مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے اور ایسا کرنے سے لوگوں کادین کی طرف رجحان بڑھے گا۔ علماء پر اعتماد قوی ہوگا۔ اے کاش کہ جو قوت ہم دوسرے مسالک کو غلط ثابت کرنے کے لئے صرف کرتے ہیں اس سے کم قوت اگر ہم اپنے مسلک کو سچا ثابت کرنے کے لئے لگا دیں اور دوسرے مسالک پر تنقید ترک دیں تو رواداری اور بھائی چارے کی فضا پیدا ہو سکتی ہے۔
جن الفاظ کو میں نےمارک آؤٹ کیا ہے وہ قابل توجہ ہیں۔ آپ کے کہنے کا مقصد بالکل ٹھیک ہے لیکن الفاظ کے ردو بدل کی وجہ سے جملہ معترضہ بن گیا ہے۔ اسلام سے متعلق لکھتے وقت کبھی بھی احتیاط کا دامن ہاتھ نہ چھوٹنے پائے۔
 

ظفری

لائبریرین
میرےخیال میں کسی ملک، ادارے یا تنظیم کی کامیابی بغیر امیر کے ممکن نہیں ۔حتی کہ خاندان کے معاملات کو احسن انداز سے چلانے کے لئے بھی گھر میں کوئی نہ کوئی سربراہ ضرور ہوتا ہے۔ امیر کا کنسپٹ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان سے ملتا ہے۔ جب تمہارے دو آدمی اکٹھے سفر کریں تو ایک کو امیر مقرر کر لیں۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی کا مطالعہ کریں تو پتہ چلتا ہے آپ نے خود امیر مقرر فرمائے ہیں۔ غزوات میں مختلف گروہ بنا کر ان پر امیر مقرر کرنا احادیث سے ثابت ہے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم غزوہ کے تشریف لے جاتے تو مدینہ شریف میں ایک امیر کا تقرر فرما کر جاتے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ دوسروں کو برداشت کرنے کا مادہ پیدا کیا جائے اور بے جا تنقید سے بچا جائے۔ اگر ہر مسلک اپنے عقائد کی خوبیوں کا تذکرہ کرے اور دوسروں کی خامیاں نہ اچھالے اور دوسروں پر تنقید نہ کرے تو اس معاشرے میں مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے اور ایسا کرنے سے لوگوں کادین کی طرف رجحان بڑھے گا۔ علماء پر اعتماد قوی ہوگا۔ اے کاش کہ جو قوت ہم دوسرے مسالک کو غلط ثابت کرنے کے لئے صرف کرتے ہیں اس سے کم قوت اگر ہم اپنے مسلک کو سچا ثابت کرنے کے لئے لگا دیں اور دوسرے مسالک پر تنقید ترک دیں تو رواداری اور بھائی چارے کی فضا پیدا ہو سکتی ہے۔
جن الفاظ کو میں نےمارک آؤٹ کیا ہے وہ قابل توجہ ہیں۔ آپ کے کہنے کا مقصد بالکل ٹھیک ہے لیکن الفاظ کے ردو بدل کی وجہ سے جملہ معترضہ بن گیا ہے۔ اسلام سے متعلق لکھتے وقت کبھی بھی احتیاط کا دامن ہاتھ نہ چھوٹنے پائے۔

آپ میرا مقصد سمجھ گئے تو یقین جانیئے کہیں بھی بے احتیاطی نہیں ہوئی ہے ۔ آپ کی باقی تمام باتوں پر اتفاق ہے ۔
 

زلفی شاہ

لائبریرین
آپ میرا مقصد سمجھ گئے تو یقین جانیئے کہیں بھی بے احتیاطی نہیں ہوئی ہے ۔ آپ کی باقی تمام باتوں پر اتفاق ہے ۔
ہر انسان کی سوچ بچار کالیول مختلف ہوتا ہے ۔ آپ کے کہنے کا مقصد بالکل درست تھا لیکن الفاظ کے ردوبدل کی وجہ سے کوئی اس کو غلط سمجھ سکتا ہے اور پھر وہی فضول بحث شروع۔۔۔۔۔۔۔۔ عجیب سا محسوس ہوتا ہے یہ الفاظ پڑھ کر ۔نام نہاد اسلام ۔ لیکن اگر پورا جملہ تسلی سے پڑھ لیا جائے تو مقصد واضح ہو جاتا ہے۔ بہر حال میں تو احتیاط کا مشورہ ہی دوں گا۔
 
Top