سُنو، وہ جب ستاتا ہے

عمر سیف

محفلین
سُنو، وہ جب ستاتا ہے
کہا، دل ڈوب جاتا ہے

کہا، دل ڈوبتا ہے کب؟
بتایا، جب ستاتا ہے

کہو، کب پھول کھلتے ہیں؟
کہا، جب مُسکراتا ہے

دھڑکتا ہے کہو دل کب؟
کہا، جب پاس آتا ہے

کہو، دل میں ہے کیا اس کے؟
کہا، وہ کب بتاتا ہے

سُنو، برہم سا ہے شاید؟
کہا، یونہی بناتا ہے

کہا، کچھ تو ہوا ہوگا؟
کہا، وہ آزماتا ہے

بُری شے عشق ہے کیونکر؟
کہا، شب بھر جگاتاہے

کہو، وہ بزم کیسی تھی؟
کہا، وہ کب بلاتا ہے

کہو، اس سے بچھڑنے کی؟
بچھڑنا کس کو بھاتا ہے؟

کہو، ملنے کی خواہش ہے؟
کہا، بےدرد ناتہ ہے

بتاؤ راکھ میں ہے کیا ؟
ستارہ جھلملاتا ہے

لرز جاتی ہیں کب پلکیں‌؟
نظر وہ جب جماتا ہے

ٹھہر جاتی ہے دھڑکن کب؟
نظر سے جب گِراتا ہے
فاخرہ بتول
 
Top