سو برس بعد، اُردو کی گرامر

سو برس بعد، اُردو کی گرامر
جان۔ ٹی۔ پلیٹس کا نام اگرچہ محض اسکی مشہورِ زمانہ لغت سے منسلک ہو کر رہ گیا ہے لیکن اُس نے ہندوستانی زبان کی ڈکشنری مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ اسکی گرامر پر بھی ایک دقیع دستاویز چھوڑی تھی جِس سے بعد میں آنے والے قواعد نویس آج تک استفادہ کرتے رہے ہیں۔
اس کتاب کا پورا نام یوں ہے:
A Grammar of Hindustani or Urdu Language

انیسویں صدی کے اواخر تک یوں تو اُردو یا ہندوستانی کی بہت سی گرامریں چھپ چُکی تھیں جِن میں سے اکثریت یورپی مصنفین کے زورِ قلم کا نتیجہ تھی لیکن نہ تو کسی ولائتی اور نہ کسی دیسی قواعد نویس نے اُردو اسم کی جِنس اور تعداد، گِنتی کے نظام اور مرکب افعال پر اُس گہرائی سے سوچا تھا جو محض پلیٹس کا طرّہ امتیاز ہے۔

مُصنّف نے پہلی مرتبہ اُردو الفاظ کے اِشتقاق کا ایک تفصیلی نظام مرتب کیا اور عربی، فارسی یا ترکی زبانوں سے آنے والے الفاظ کے ساتھ ساتھ مقامی بھاشاؤں سے لئے گئے لفظوں اور سنسکرت مادّوں سے پھوٹنے والی فرہنگ کو اپنے مطالعے کا مرکز بنایا۔

گرامر کے دیباچے میں پلیٹس لکھتے ہیں:
’ہندوستان کے اُردو سکالر۔ خاص طور پر مسلمان عالِم۔ اپنی زبان کے اُن لفظوں کا کوئی عِلم نہیں رکھتے جِن کی جڑیں عربی یا فارسی میں نہیں ہیں۔ چونکہ اِن علماء کا مبلغ عِلم محض عربی فارسی تک محدود ہے اس لیے اُن سے توقع رکھنا کہ وہ لسانیات کے جدید اصولوں کے مطابق مقامی لفظوں کی جڑیں تلاش کر سکیں گے، ایک خیالِ خام ہے۔‘

پلیٹس کی گرامر میں اسم فاعل کا بیان
پلیٹس نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے ڈاکٹر وُلّر اور پروفیسر وہائٹ کے کام سے اِستفادہ کیا ہے۔ مقامی ماہرین میں انھوں نے شیخ عبداللہ کانپوری، محمد رضا اِلہ آبادی، علی اصغر اجمیری اور صفدر علی جبل پوری کے نام گِنوائے ہیں۔

سچ تو یہ ہے کہ اِن حضرات کے نام محض پلیٹس کی بدولت ریکارڈ پر آگئے ہیں ورنہ پلیٹس کے پائے کی کوئی تصنیف اِن افراد سے منسوب نہیں ہے۔ خیال غالب ہے کہ پلیٹس نے اِن افراد سے زبانی گفتگو کر کے اُردو زبان کی ساخت کے بارے میں کچھ نتائج اخذ کیے ہوں گے۔

لاہور کے اشاعتی ادارے سنگِ میل نے اردو لِسانیات کی نایاب کلاسیکی کتابوں کو دوبارہ شائع کرنے کا جو سلسلہ شروع کیا ہے اس میں جان شیکسپئر، ڈنکن فاربس اور فیلن کی تصانیف کے بعد جان ٹی پلیٹس کی یہ اُردو گرامر انتہائی اہم ہے اور اسکی اشاعت سے علمی حلقوں کی ایک دیرینہ ضرورت پوری ہوگئی ہے۔

بحوالہ بی بی سی اردو
 
زکریا میں حوالہ دے رہا تھا اگر کچھ انتظار کر ہی لیتے ۔

ویسے میری ہی پوسٹ میں قطع و برید کرکے دے دیتے تو زیادہ بہتر ہوتا۔
 
Top