سوانح عمری فردوسی صفحہ 19

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
سوانح عمری فردوسی

صفحہ
19

205qcdv.jpg
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
ٹائپنگ از وجی
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/سوانح-عمری-فردوسی.73980/page-3#post-1540062


حالات کے ساتھ حکومت کے قواعد اور آئین عہد بعہد کے علوم و فنون تعمیرات ٬وغیرہ کی مفلس حالات تھے ایک خاص جدت یہ تھی کہ تمام سلاطین کی تصویریں بھی تھیں اور تصویروں میں ان کی خاص وضع قطع لباس زیورات اور تمام خصوصیات کو بعینہ دکھایا تھا۔
ہشام نے اس کتاب کا ترجمہ کرایا۔ چنانچہ ۱۱۳۰؁ھ میں یہ ترجمہ تیار ہوا۔ مورّخ مسعودی نے کتاب الا شراف ؂۱ میں لکھا ہے کہ "میں نے ۳۰۳؁ میں بقام اصطخر یہ کتاب دیلہی سلطنت فارس کے متعلق جسقدر کتابیں فارسی میں موجود ہیں ۔ یہ سب سے زیادہ مفصل ہے "
دولت عباسیہ نے آغاز ہی سے ایران کے علوم و فنون کے ترجمہ کی طرف توجہ کی ٬ ان میں سے تاریخی کتابیں حسب ذیل ہیں ۔
خدائی نامہ؂۲ ۔یہ نہایت مفصل تاریخ تھی اور اس قدر مقبول عام تھی۔ کہ بہرام بن مروان شاد نے جو دلت عباسیہ کا مترجم تھا جب اس کتا ب کو بہم پہنچانا چاہا تو بیس مختلف نسخے اس کو ہاتھ آئے عبداللہ بن المقنع نے اس کتاب کا ترجمہ عربی زبان میں کیا اور اسکا نام تاریخ ملوک الفرس رکھا
آئین نامہ ۔ یہ بھی نہایت مفصل کتاب ہے ٬ علامہ مسعودی نے کتاب السّبیہ و الاشراف (صفحہ ۱۰۴) میں لکھا ہے کہ یہ بہت ضخیم کتاب اور کئی ہزار صفحوں میں ہے عبداللہ بن المقنع نے اسکا ترجمہ کیا۔
سیر ملوک الفرس مترجمہ عبداللہ ابن المقنع
سیر ملوک الفرس مترجمہ محمد جہم البرہکی
سیر ملوک الفرس مترجمہ زادو یہ بن شاہو یہ الا صفہانی
سیر ملوک الفرس ؂۳ مترجمہ محمد بن بہرام الاصفہانی
سکیران ۔ پہلوی زبان میں تھی ۔ مسعودی نے مروج الزہب میں لکھا ہے کہ اہل عجم اس

؂۱ کتاب مذکور مطبوعہ یورپ صفحہ ۱۲۰۱۰۶
؂۲ خدائی نامہ کا ذکر تاریخ حمزہ اصفہانی مطبوعہ یورپ صفحہ ۱۶۰۸و ۲۴۲ اور کتاب الفہر ت صفحہ ۱۱۸ میں ہے ۔
؂۳ ان چاروں کتابوں کا ذکر تاریخ حمزہ اصفہانی صفحہ ۸ میں ہے
 
Top