مصطفیٰ زیدی سمجھوتہ

غزل قاضی

محفلین
سمجھوتہ

لوگ کہتے ہیں ، عشق کا رونا
گریہء زندگی سے عاری ہے

پھر بھی یہ نامراد جذبہء دل
عقل کے فلسفوں پہ بھاری ہے


آپ کو اپنی بات کیا سمجھاؤں
روز بجھتے ہیں حوصلوں کے کنول

روز کی الجھنوں سے ٹکرا کر !!
ٹوٹ جاتے ہیں دل کے شیش محل


لیکن آپس کی تیز باتوں پر
سوچتے ہیں ، خفا نہیں ہوتے

آپکی صنف میں بھی ہے یہ بات
مرد ہی بے وفا نہیں ہوتے

مصطفیٰ زیدی

(روشنی)
 
Top