مصطفیٰ زیدی سمجھوتہ ۔ مصطفیٰ زیدی

فرخ منظور

لائبریرین
سمجھوتہ

لوگ کہتے ہیں، عشق کا رونا
گریۂ زندگی سے عاری ہے

پھر بھی یہ نامراد جذبۂ دل
عقل کے فلسفوں پہ بھاری ہے

آپ کو اپنی بات کیا سمجھاؤں
روز بجھتے ہیں حوصلوں کے کنول

روز کی الجھنوں سے ٹکرا کر !!
ٹوٹ جاتے ہیں دل کے شیش محل

لیکن آپس کی تیز باتوں پر
سوچتے ہیں، خفا نہیں ہوتے

آپکی صنف میں بھی ہے یہ بات
مرد ہی بے وفا نہیں ہوتے

مصطفیٰ زیدی

(روشنی)
 
Top