سمجھوتہ ایکسپریس واقعہ:ہندو انتہاپسندوں‌کی جانب سے تحقیقاتی عمل آگے بڑھانے پر دھمکیاں

زین

لائبریرین
سمجھوتہ ایکسپریس واقعہ: ہندو انتہاء پسندوں‌کی جانب سے تحقیقاتی عمل آگے بڑھانے پر دھمکیاں


ہندو انتہا پسندوں نے سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکوں کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کو تحقیقاتی عمل آگے بڑھانے کی صورت میں سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دیدی
نئی دہلی …… بھارت کے ہندو انتہا پسندوں نے سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکوں کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کو تحقیقاتی عمل آگے بڑھانے کی صورت میں سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دیدی۔ سمجھوتہ ایکسپریس میں فروری 2007ء میں ہونے والے ہولناک بم دھماکوں اور آگ لگنے کے واقعات کی تحقیقات کرنے والی ریلوے پولیس کی ایس پی بھارتی اروڈہ نے بدھ کو صحافیوں کو بتایا کہ انتہا پسندوں نے اسے ٹیلیفون کے ذریعہ کہا ہے کہ وہ تحقیقاتی عمل کو روک دے بصورت دیگر اسے سنگین نتائج بھگتنا ہونگے۔ بھارتی ریاست ہریانہ کی ریلوے پولیس افسر نے بتایا کہ ایک انتہا پسند تنظیم نے اسے 16 جنوری کو ٹیلیفون پر دھمکی دی کہ وہ تحقیقات کا سلسلہ روک دے۔ انہوں نے کہا کہ دھمکی کے بعد انہوں نے یہ معاملہ امبالہ کے ایس پی پورن کمار کی نوٹس میں لایا۔ ریاستی پولیس کا کہنا ہے کہ ایس پی ریلویز کو ملنے والی دھمکی کے بعد مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو سال کے دوران ریلوے حکام کو سمجھوتہ ایکسپریس کی تحقیقات روکنے کیلئے 6 دھمکی آمیز خطوط ملے ہیں اور تحقیقات نہ روکنے کی صورت میں کئی ریلوے سٹیشنوں کو اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔ یاد رہے نئی دہلی سے لاہور کیلئے روانہ ہونے والی سمجھوتہ ایکسپریس میں 18 فروری 2007ء کو ہولناک دھماکوں کے بعد آگ لگ گئی تھی جس میں 68 مسافر ہلاک ہو گئے تھے جن میں بیشتر پاکستانی شہری تھے۔ سمجھوتہ ایکسپریس میں یہ دھماکے بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر پانی پت کے قریب ہوئے تھے۔

---------------------
 
Top