سعودی عرب کے رہائشی محفلین! ذرا نظرِ کرم فرمائیں۔

اپنے ادارے کے لیے عربی زبان میں تعارف نامہ تیار کررہا ہوں۔ باقی کام تو تقریبا قریب الاختتام ہے، البتہ ایک دشواری یہ پیش آرہی ہے کہ میں ادارے کے زمینی اثاثہ جات بیان کرنا چاہ رہا ہوں۔ یہاں تو اس کی تقسیم "مرلہ، کنال" وغیرہ سے کی جاتی ہے، لیکن چونکہ یہ تحریر سعودیہ کے بعض احباب کے لیے ہے اس لیے ضروری ہے کہ وہاں کے رائج سسٹم کے مطابق اثاثے بیان کیے جائیں۔ جو احباب وہاں کے "پلاٹنگ سسٹم" سے واقف ہیں، براہِ کرم میری مشکل دور فرمائیں کہ وہاں کس طرح زمینوں کی تقسیم مروج ہے؟
 
سعودیہ کی ساری زمین مملکت یا دوسرے لفظوں میں بادشاہ کی ملکیت ہے۔ اسی کی طرف سے مملکت کے تمام صوبوں کے گورنر ( شہزادہ ) اور اس کے بعد بلدیہ کو الاٹمنٹ کا اختیار ہے جو وہ کسی بهی سعودی شہری کو الاٹ کر سکتی ہے۔

تمام رہائشی، زرعی اور صنعتی زمینیں سعودی باشندوں کے قبضے کے باوجود مملکت کی ہی کہلاتی ہیں۔پیمائش کے لیے مربع میٹر اور رننگ فٹ دونوں ہی استعمال ہوتے ہیں۔
 
میں ذاتی طور پر تو واقف نہیں ہوں لیکن انٹرنیٹ پر سعودیہ میں رقبہ مربع میٹر میں ظاہر کیا جاتا ہے.
انگلش سائٹ۔
یہی صفحہ عربی میں۔

سعودیہ کی ساری زمین مملکت یا دوسرے لفظوں میں بادشاہ کی ملکیت ہے۔ اسی کی طرف سے مملکت کے تمام صوبوں کے گورنر ( شہزادہ ) اور اس کے بعد بلدیہ کو الاٹمنٹ کا اختیار ہے جو وہ کسی بهی سعودی شہری کو الاٹ کر سکتی ہے۔

تمام رہائشی، زرعی اور صنعتی زمینیں سعودی باشندوں کے قبضے کے باوجود مملکت کی ہی کہلاتی ہیں۔پیمائش کے لیے مربع میٹر اور رننگ فٹ دونوں ہی استعمال ہوتے ہیں۔

بہت شکریہ۔ جزاک اللہ خیرا۔
 
Top