خالد احمد سرِ حیات اک الزام دھر گئے ہم بھی - خالد احمد

محمد وارث

لائبریرین
سرِ حیات اک الزام دھر گئے ہم بھی
کلام بھی نہ جیا اور مر گئے ہم بھی

یہ عہد ایک مسیحا نفَس میں زندہ تھا
رہا نہ وہ بھی سلامت، بکھر گئے ہم بھی

چمک اُٹھا تھا وہ چہرہ، دھڑک اُٹھا تھا یہ دل
نہ اُس نے راستہ بدلا، نہ گھر گئے ہم بھی

بتوں کی طرح کھڑے تھے ہم اک دوراہے پر
رُخ اُس نے پھیر لیا، چشمِ تر گئے ہم بھی

کچھ ایسے زور سے کڑکا فراق کا بادل
لرز اُٹھا کوئی پہلو میں، ڈر گئے ہم بھی

جدائی میں بھی ہم اک دوسرے کے ساتھ رہے
کڈھب رہا نہ وہ، خالد سنور گئے ہم بھی

خالد احمد
 

شوکت پرویز

محفلین
جناب وارث صاحب!
بہت خوبصورت غزل ہے، خاص طور پر یہ اشعار ہمیں بہت پسند آئے۔۔۔
چمک اُٹھا تھا وہ چہرہ، دھڑک اُٹھا تھا یہ دل
نہ اُس نے راستہ بدلا، نہ گھر گئے ہم بھی

بتوں کی طرح کھڑے تھے ہم اک دوراہے پر
رُخ اُس نے پھیر لیا، چشمِ تر گئے ہم بھی

شیئر کرنے کے لئے شکریہ!
 
سرِ حیات اک الزام دھر گئے ہم بھی
کلام بھی نہ جیا اور مر گئے ہم بھی

یہ عہد ایک مسیحا نفَس میں زندہ تھا
رہا نہ وہ بھی سلامت، بکھر گئے ہم بھی

واہ واہ کیا کہنے
آپ کی شراکت ہمیشہ ہی منفرد ہوتی ہے
بہت خوبصورت غزل ارسال کی
شاد و آباد رہیں
 

شیزان

لائبریرین
یہ عہد ایک مسیحا نفَس میں زندہ تھا
رہا نہ وہ بھی سلامت، بکھر گئے ہم بھی


بہت خوب جی
 
خوبصورت کلام ہے
خاص کر یہ شعر بہت پسند آئے

یہ عہد ایک مسیحا نفَس میں زندہ تھا
رہا نہ وہ بھی سلامت، بکھر گئے ہم بھی

چمک اُٹھا تھا وہ چہرہ، دھڑک اُٹھا تھا یہ دل
نہ اُس نے راستہ بدلا، نہ گھر گئے ہم بھی

شریک محفل کرنے کا شکریہ
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہ
بہت خوب شراکت
چمک اُٹھا تھا وہ چہرہ، دھڑک اُٹھا تھا یہ دل
نہ اُس نے راستہ بدلا، نہ گھر گئے ہم بھی​
 

سید زبیر

محفلین
شکریہ وارث صاحب ، بہت خوبصورت کلام شئیر کیا ہے
یہ عہد ایک مسیحا نفَس میں زندہ تھا​
رہا نہ وہ بھی سلامت، بکھر گئے ہم بھی​
کیا بات ہے ، بہت خوب​
 

محمد وارث

لائبریرین
شکریہ قبلہ سید زبیر صاحب۔

خالد احمد صاحب کی حال ہی میں نئی کتاب "نم گرفتہ" شائع ہوئی ہے اور آج کل صاحبِ فراش ہیں، اللہ تعالیٰ ان کو صحّتِ کاملہ عطا فرمائیں۔
 
Top