سردار جی 3

قیصرانی

لائبریرین
ایک بار ایک سکھ بیچارہ بہت غریب ہوتا ہے۔ اس نے سوچا کہ پیسے کہاں سے آسانی سے ہاتھ آئیں؟ سوچ سوچ کر ایک پلان بنایا کہ بچہ اغوا کر کے تاوان لیا جائے۔
اگلے دن وہ ایک پارک میں گیا اور ایک بچے کو بہلا پھسلا کر ایک درخت کے پیچھے لے گیا اور کہا کہ میں‌نے تمھیں اغوا کر لیا ہے۔ بچہ بیچارہ بہت پریشان، رونے لگا۔
سکھ نے ایک کاغذ پر لکھا:
ایک سردار نے تمھارا بچہ اغوا کر لیا ہے۔ 2 لاکھ روپے کل اس آم کے درخت کے نیچے 10 بجے دن کو رکھ جاؤ تو بچہ مل جائے گا۔
اور یہ کاغذ بچے کی پشت پر چپکا کر اسے اس کے اپنے گھر بھیج دیا۔
اگلے دن 10 بجے جب وہ مطلوبہ درخت کے نیچے پہنچا تو دیکھا کہ بچہ بیٹھا ہے، دو لاکھ روپے بھی موجود ہیں اور بچے کے ہاتھ میں ایک کاغذ ہے جس پر لکھا تھا:
دو لاکھ روپے حاضر ہیں۔ براہٍ کرم بچہ چھوڑ دو۔ ایک سردار کو دوسرے سردار کے ساتھ یہ سلوک زیب نہیں دیتا۔
باتونی ہاتھی
 

شائستہ

محفلین
قیصرانی نے کہا:
ایک بار ایک سکھ بیچارہ بہت غریب ہوتا ہے۔ اس نے سوچا کہ پیسے کہاں سے آسانی سے ہاتھ آئیں؟ سوچ سوچ کر ایک پلان بنایا کہ بچہ اغوا کر کے تاوان لیا جائے۔
اگلے دن وہ ایک پارک میں گیا اور ایک بچے کو بہلا پھسلا کر ایک درخت کے پیچھے لے گیا اور کہا کہ میں‌نے تمھیں اغوا کر لیا ہے۔ بچہ بیچارہ بہت پریشان، رونے لگا۔
سکھ نے ایک کاغذ پر لکھا:
ایک سردار نے تمھارا بچہ اغوا کر لیا ہے۔ 2 لاکھ روپے کل اس آم کے درخت کے نیچے 10 بجے دن کو رکھ جاؤ تو بچہ مل جائے گا۔
اور یہ کاغذ بچے کی پشت پر چپکا کر اسے اس کے اپنے گھر بھیج دیا۔
اگلے دن 10 بجے جب وہ مطلوبہ درخت کے نیچے پہنچا تو دیکھا کہ بچہ بیٹھا ہے، دو لاکھ روپے بھی موجود ہیں اور بچے کے ہاتھ میں ایک کاغذ ہے جس پر لکھا تھا:
دو لاکھ روپے حاضر ہیں۔ براہٍ کرم بچہ چھوڑ دو۔ ایک سردار کو دوسرے سردار کے ساتھ یہ سلوک زیب نہیں دیتا۔
باتونی ہاتھی
قیصرانی بہت اچھے ،،،،، یہ بےبی ہاتھی اب ترقی کرکے باتونی ہوگیا ہے کیا :?:
 

ظفری

لائبریرین
ایک سردار جی ایک دکان پر گئے۔ دکان دار نے کچھ باتیں کیں اور کہا سردار جی آپ بیوقوف ہیں ۔ سکھ پریشان ہوگیا کہا ہم عقلمند ہیں آپ کوئی سوال پوچھ کر دیکھو۔
دکان دار نے پوچھا کہ میرے باپ کے دو بیٹے ہیں ، ایک لندن میں ہے دوسرا کہاں ہے۔؟
سردار جی سوچتا رہے۔
کہا کہ وہ بھی لندن میں ہوگا ، یا پنجاب میں یا پھر جالندھر
دکاندار نے کہا غلط ہے۔ وہ تو میں ہوں۔
سردار جی شرمندہ ہوگئے اور گھر آئے، بچوں کو بلایا اور ان کی عقل جانچنے کے لیئے وہی سوال کیا کہ میرے باپ کے دو بیٹے ہیں
ایک لندن میں ہے ، دوسرا کہاں ھے۔؟
سب نے مختلف جواب دیئے۔
سردار جی نے کہا سب غلط ہو۔
آخر سردار جی سے ہی پوچھا کہ آپ ہی بتاؤ۔
سردار جی نے کہا “ ایک لندن میں ہے دوسرا وہ پان کی دکان پر بیٹھا ہے۔
 

پاکستانی

محفلین
ظفری نے کہا:
ایک سردار جی ایک دکان پر گئے۔ دکان دار نے کچھ باتیں کیں اور کہا سردار جی آپ بیوقوف ہیں ۔ سکھ پریشان ہوگیا کہا ہم عقلمند ہیں آپ کوئی سوال پوچھ کر دیکھو۔
دکان دار نے پوچھا کہ میرے باپ کے دو بیٹے ہیں ، ایک لندن میں ہے دوسرا کہاں ہے۔؟
سردار جی سوچتا رہے۔
کہا کہ وہ بھی لندن میں ہوگا ، یا پنجاب میں یا پھر جالندھر
دکاندار نے کہا غلط ہے۔ وہ تو میں ہوں۔
سردار جی شرمندہ ہوگئے اور گھر آئے، بچوں کو بلایا اور ان کی عقل جانچنے کے لیئے وہی سوال کیا کہ میرے باپ کے دو بیٹے ہیں
ایک لندن میں ہے ، دوسرا کہاں ھے۔؟
سب نے مختلف جواب دیئے۔
سردار جی نے کہا سب غلط ہو۔
آخر سردار جی سے ہی پوچھا کہ آپ ہی بتاؤ۔
سردار جی نے کہا “ ایک لندن میں ہے دوسرا وہ پان کی دکان پر بیٹھا ہے۔

:lol: :lol: :lol:
 

عمر سیف

محفلین
قیصرانی نے کہا:
ایک بار ایک سکھ بیچارہ بہت غریب ہوتا ہے۔ اس نے سوچا کہ پیسے کہاں سے آسانی سے ہاتھ آئیں؟ سوچ سوچ کر ایک پلان بنایا کہ بچہ اغوا کر کے تاوان لیا جائے۔
اگلے دن وہ ایک پارک میں گیا اور ایک بچے کو بہلا پھسلا کر ایک درخت کے پیچھے لے گیا اور کہا کہ میں‌نے تمھیں اغوا کر لیا ہے۔ بچہ بیچارہ بہت پریشان، رونے لگا۔
سکھ نے ایک کاغذ پر لکھا:
ایک سردار نے تمھارا بچہ اغوا کر لیا ہے۔ 2 لاکھ روپے کل اس آم کے درخت کے نیچے 10 بجے دن کو رکھ جاؤ تو بچہ مل جائے گا۔
اور یہ کاغذ بچے کی پشت پر چپکا کر اسے اس کے اپنے گھر بھیج دیا۔
اگلے دن 10 بجے جب وہ مطلوبہ درخت کے نیچے پہنچا تو دیکھا کہ بچہ بیٹھا ہے، دو لاکھ روپے بھی موجود ہیں اور بچے کے ہاتھ میں ایک کاغذ ہے جس پر لکھا تھا:
دو لاکھ روپے حاضر ہیں۔ براہٍ کرم بچہ چھوڑ دو۔ ایک سردار کو دوسرے سردار کے ساتھ یہ سلوک زیب نہیں دیتا۔
باتونی ہاتھی
:D :D
 

عمر سیف

محفلین
سردار جی مسلسل اپنے میرج سرٹیفیکیٹ کو دیکھی جارہے تھے۔ اس کے بیوی نے پوچھا:
“ سردار جی اے کی کردے پئے او؟“
سردار جی:
“ میں ویکھنا پییاں واں ایدی ایکپائری ڈیٹ کی اے“۔
 
Top