فیض ستم سکھلائے گا رسم وفا، ایسے نہیں ہوتا

بنگش

محفلین
ستم سکھلائے گا رسم وفا، ایسے نہیں ہوتا
صنم دکھلائيں گے راہ خدا، ایسے نہیں ہوتا

گنو سب حسرتیں جو خوں ہوئ ہیں تن کے مقتل میں
میرے قاتل حسابِ خوں بہا ، ایسے نہیں ہوتا

جہانِ دل میں کام آتی ہیں تدبیریں نہ تعزیریں
یہاں پیمان تسلیم و رضا ایسے نہیں ہوتا

ہر اک شب ہر گھڑی گزرے قیامت یوں تو ہوتا ہے
مگر ہر صبح ہو روز جز ا ایسے نہیں ہوتا

رواں ہیں نبض دوراں گردشوں میں آسماں سارے
جو تم کہتے ہو سب کچھ ہو گیا ایسے نہیں ہوتا
 

فرحت کیانی

لائبریرین
گنو سب حسرتیں جو خوں ہوئی ہیں تن کے مقتل میں
میرے قاتل حسابِ خوں بہا ، ایسے نہیں ہوتا


واہ ۔۔ بہت خوب :)

بہت شکریہ بنگش
 

فرخ منظور

لائبریرین
ستم سکھلائے گا رسمِ وفا، ایسے نہیں ہوتا
صنم دکھلائیں گے راہِ خدا ایسے نہیں ہوتا
گنو سب حسرتیں جو خوں ہوئی ہیں تن کے مقتل میں
مرے قاتل حسابِ خوں بہا ایسے نہیں ہوتا
جہانِ دل میں کام آتی ہیں تدبیریں نہ تعزیریں
یہاں پیمانِ تسلیم و رضا ایسے نہیں ہوتا
ہر اک شب، ہر گھڑی گزرے قیامت یوں تو ہوتا ہے
مگر ہر صبح ہو روزِ جزا ایسے نہیں ہوتا
رواں ہے نبضِ دوراں، گردشوں میں آسماں سارے
جو تم کہتے ہو سب کچھ ہو چکا ایسے نہیں ہوتا
 
Top