فراز زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے

ظفری

لائبریرین

زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے
توبہت دیرسے ملا ہے مجھے

تو محبت سے کوئی چال تو چل
ہار جانے کا حوصلہ ہے مجھے

دل دھڑکتا نہیں ٹپکتا ہے
کل جو خواہش تھی آبلہ ہے مجھے

ہم سفر چاہیئے ہجوم نہیں
اِک مسافر بھی قافلہ ہے مجھے

کوہ کن ہو کہ قیس ہو کہ فراز
سب میں اِک شخص ہی ملا ہے مجھے

(احمد فراز : کتاب : پس انداز موسم )
 
Top