زندگی سے نباہ کرتے ہوئے ۔ بلال احمد

فرخ منظور

لائبریرین
زندگی سے نباہ کرتے ہوئے
کتنے دیکھے ہیں آہ کرتے ہوئے

کتنی راہوں سے ہو کے گذرا ہوں
اختیار ایک راہ کرتے ہوئے

داغ پھر سے اجالتا ہوں میں
دل کو تمثیل_ماہ کرتے ہوئے

خاک اڑاتا ہے مرقد_شہ کی
فقر تردید_جاہ کرتے ہوئے

آہ کو شعر جان بیٹھے ہیں
آپ بھی واہ واہ کرتے ہوئے

آگ کا رنگ کوئلے نے لیا
جذب کو بے پناہ کرتے ہوئے

آنکھ منظر میں لے گئی مجھ کو
کار_نظّارہ گاہ کرتے ہوئے

دل کے انجام سے لرزتا ہوں
میں نظر کا گناہ کرتے ہوئے

(بلال احمد)
 

الف عین

لائبریرین
غزل تو اچھی ہے، لیکن کسرہ تو درست کر دینا تھا، بہت سے لوگ کتاب چہرہ میں انڈر سکور کو زیر اور تخاطبی نشان کو تنوین بناتے ہیں!!!
 

فرخ منظور

لائبریرین
غزل تو اچھی ہے، لیکن کسرہ تو درست کر دینا تھا، بہت سے لوگ کتاب چہرہ میں انڈر سکور کو زیر اور تخاطبی نشان کو تنوین بناتے ہیں!!!

یہ شاعری بخطِ شاعر ہے۔ گناہ و ثواب اسی کے ذمے۔ گستاخی معاف، اعجاز صاحب آپ کے لکھے ہوئے کی اکثر املا درست نہیں ہوتی تو کیا سب کی نشاندہی کر دیا کروں؟
 
Top