زندگی۔ ۔ ۔ اپنا تسلسل نھین تورتی۔

sajjad hyder

محفلین
زندگی اپنا تسلسل کبھی بھی نھین توڑتی۔ چلتی ھی جاتی ھی اک گمنام راستے کی مانند ۔ ایک ایسے انسان کی طرح کے جس کو نا اپنی منزل کا پتہ ھوتا ھے نا اپنا۔جیسے پانی کے ایک ذخیرے مین سے اگر ایک کوذہ پانی نکال بھی لیا جاے تو دیکھتے ھی دیکھتے پانی اپنی اصلی حالت مین آ جاتا ھی کہ جیسے کچھ ھوا ھی نا تھا اسی طرح زندگی بھی اپنی سرفیس ٹینشن برقرار رکھتی ھے۔ خاموش سمندر کی مانند زندگی مین بھی مدوجزر آتا ھے۔انسان کے جزبات جوارباٹہ پیدا کرتے ھین۔ان مین بھی ابال اتا ھے اور پھر وقت کی گرد اپنا کام دیکھتی ھے کے جیسے کچھ ھوا ھی نا تھا۔ نشان تو رہ جاتے ھین گھرے گھاو کے بھی اور ۔ ۔ ۔ مھبت بھرے قربت کے تیزی سے گزر جانین والے لمحات کے بھی۔ ۔ ۔ زندگی ھا ھا ھا ھا ھا!!!!
اور پھر یوں ھوتا ھے کے یہ ھماری یادیں بن جاتی ھین ۔ ۔ ۔اچھی ھو یا بری یادیں
ھوتی تو تلخ ھی ھے نا۔ ۔ ۔ھا ھا ھا ھا دونوں رولاتی ھین ۔ ۔ ۔
اور پھر انسان کا یہ ھی اثاثہ ھوتا ھے ۔ ۔ ۔
چلنا پڑتا ھے گی زندگی کی ڈگر پے کوئی ھمسفر ھو نا ھو۔ ۔
چلنا پڑتا ھے ۔ ۔ ۔ ۔زندگی کسی نا کسی روپ مین چلتی رھتی ھے اور انسان گزر جاتا ھے
یادیں چھوڑ کر ۔ ۔ ۔ آنسو دے کر ۔ ۔ ۔وقتی خلاہ دے کر۔ ۔ ۔اپنی جدائی دے کر۔ ۔ ۔
مگر زندگی پھر چل نکلتی ھے ۔ ۔ زخم بھر جاتے ھین اور زندگی اپنا تسلسل کبھی نھین توڑتی۔ ۔ ۔ ۔
مگر کچھ لوگ جیتے جی مرے ھوتے ھین۔ ۔ ۔ ۔جیسے مین۔ ۔
دوست کے بغیر ھاھاھاھاھاھ!!!!!!!
مین وھاں کا وھاں ھی ھوں ۔ ۔ ۔ اور میری زندگی (میرا دوست) اپنا تسلسل کبھی نھین تورتی ۔ ۔ ۔ ۔خدا سلامت رکھے اس کو۔ ۔ ۔
سجاد حیدر پاگل ۔ ۔ ۔ ھاھاھاھاھاھ
 

sajjad hyder

محفلین
یہ بھی انا کی تسکین کے واسطے لیکھا ھے مین نین ۔ ۔ ۔ لوگ جزبات کے اظھار کو ھی انا کی تسکین ھی کھتے ھین ۔ ۔ ۔ جزبات تلکخ ھوں یا مھبت بھرےان کے بنانے مین بھی اس انسان کا ھاتھ ھوتا ھے جس سے وابستط ھوتے ھین جزبات ۔ ۔ ۔ ھاھااھاھاھا
 
Top