افتخار عارف روش میں گردشِ سیّارگاں سے اچھی ہے

طارق شاہ

محفلین
غزل
افتخارعارف

روش میں گردشِ سیّارگاں سے اچھی ہے
زمین کہیں کی بھی ہو آسماں سے اچھی ہے

جو حرفِ حق کی حمایت میں ہو، وہ گمنامی
ہزار وضْع کے نام ونشاں سے اچھی ہے

عجب نہیں، کہ
زباں اُس کی کھینچ لی جائے
جو کہہ رہا ہے! خموشی زباں سے اچھی ہے

بس ایک خوف! کہیں دل یہ بات مان نہ لے
یہ خاکِ غیر ہمیں آشیاں سے اچھی ہے

ہم ایسے گُل زدگاں کو، بہارِ یک ساعت
نِگارخانۂِ عہدِ خِزاں سے اچھی ہے
افتخار عارف
 

عاطف بٹ

محفلین
جو حرفِ حق کی حمایت میں ہو، وہ گمنامی
ہزار وضْع کے نام ونشاں سے اچھی ہے

بہت ہی عمدہ غزل ہے۔
شاہ صاحب شئیر کرنے کے لئے بہت شکریہ۔
 

طارق شاہ

محفلین
جو حرفِ حق کی حمایت میں ہو، وہ گمنامی
ہزار وضْع کے نام ونشاں سے اچھی ہے
بہت ہی عمدہ غزل ہے۔
شاہ صاحب شئیر کرنے کے لئے بہت شکریہ۔
عاطف بٹ صاحب!
اظہار خیال کے لئے ممنون ہوں
خوشی ہی جو انتخاب آپ کو پسند آیا

تشکّر
 

نایاب

لائبریرین
بہت اعلی انتخاب
اپنے بٹ بھائی حاصل مطالعہ شعر پر پہلے ہی قبضہ جما بیٹھے
محترم طارق شاہ صاحب بہت شکریہ شراکت پر
 

طارق شاہ

محفلین
بہت اعلی انتخاب
اپنے بٹ بھائی حاصل مطالعہ شعر پر پہلے ہی قبضہ جما بیٹھے
محترم طارق شاہ صاحب بہت شکریہ شراکت پر
محترمی جناب نایاب صاحب!​
اظہار خیال کے لئے دلی متشکّر ہوں​
بہت خوشی ہی جو غزل آپ کو پسند آئی​
جو حرفِ حق کی حمایت میں ہو، وہ گمنامی
ہزار وضْع کے نام ونشاں سے اچھی ہے
بالا شعر میں استحاقِ اشتراک آپ کے نام لکھ دیا گیا​
تشکّر ، بہت خوش رہیں​
 
Top