روشنی کا نوحہ - سرشار صدیقی

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
روشنی کا نوحہ

سرشار صدیقی​

میرے گھر کے تنگ آنگن کی
بوسیدہ جھولی میں
جتنی دُھوپ تھی
ہم سائے کی
اُونچی دیواروں کے سائے
اپنا مال سمجھ کر
اس پر ٹوٹ پڑے ہیں
بچی کھچی ، سہمی سمٹی
تھوڑی سی دُھوپ
مرے کمرے کے روشندان میں
چُھپ کر سسک رہی ہے



۔
 
Top