رنگ و خوشبو، شباب و رعنائی - سرور عالم راز سرور

کاشفی

محفلین
غزل
(سرور عالم راز سرور)

رنگ و خوشبو، شباب و رعنائی
ہوگئی آپ سے شناسائی

ہو تو کس کس کی ہو پذیرائی
ناز، انداز، حسن ، زیبائی!

لوگ جس کو بہار کہتے ہیں
وہ کسی شوخ کی ہے انگڑائی

ہم بھی مجبور، آپ بھی مجبور
آہ دنیا کی کارفرمائی

خستگانِ قفس کو کیا مطلب
کب گئی اور کب بہار آئی

خود شناسی خدا شناسی ہے
بات میری سمجھ میں‌ یہ آئی

آج تک رازِ زندگی نہ کھلا
میں‌تماشہ ہوں یا تماشائی

ان سے امیدِ دوستی سرور
آپ کیا ہوگئے ہیں‌سودائی؟
 
Top