رشتوں کا نہ ہونا

نظام الدین

محفلین
رشتوں کا نہ ہونا اتنا تکلیف کا باعث نہیں ہوتا جتنا رشتوں کے ہوتے ہوئے احساس کا مرجانا تکلیف کا باعث ہوتا ہے۔

(نازیہ کنول نازی کے ناول ’’پتھروں کی پلکوں پر‘‘ سے اقتباس)​
 

لاريب اخلاص

لائبریرین
ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺑﺰﺭﮒ ، ﺑﻮﮌﮬﮯ ، ﺳﺎﯾﮧ ﺩﺍﺭ ﺩﺭﺧﺖ ﮐﯽ ﻣﺎﻧﻨﺪ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺟﻦ ﺳﮯ ﺍﻣﻦ ﮐﯽ ﻓﺎﺧﺘﺎﺅﮞ ﮐﯽ ﻭﺍﺑﺴﺘﮕﯽ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺭﮨﺘﯽ ﮨﮯ ﯾﮧ ﭘﯿﮍ ﺟﺐ ﮐﭧ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﻣﻦ ﮐﯽ ﻓﺎﺧﺘﺎﺋﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺍﮌ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﯿﮟ۔

نازیہ کنول نازی کے ناولٹ "شہر خواب" سے اقتباس۔
 

سیما علی

لائبریرین
رشتوں کا نہ ہونا اتنا تکلیف کا باعث نہیں ہوتا جتنا رشتوں کے ہوتے ہوئے احساس کا مرجانا تکلیف کا باعث ہوتا ہے۔

(نازیہ کنول نازی کے ناول ’’پتھروں کی پلکوں پر‘‘ سے اقتباس)​
یہ بات درست ہے کہ احساس نہ ہو تو تمام رشتے ادھورے سے لگتے ہیں۔ احساس کی عدم موجودگی کی وجہ سے رشتوں میں جو خلاء پیدا ہوتا ہے وہ کبھی بھی پورا نہیں ہوپاتا۔ کسی نے خوب کہا ہے کہ رشتے درختوں کی مانند ہوتے ہیں، بعض اوقات ہم اپنی ضرورتوں کی خاطر انہیں کاٹ دیتے ہیں اور خود کو گھنے سائے سے محروم کر دیتے ہیں۔
 
Top