پشاور، 5 مارچ بروز جمعرات، پاکستان کے شمال مغربی علاقے میں 17ویں صدی کے ایک صوفی شاعر رحمان بابا کے مزار پر بم دھماکہ ہوا۔
اعلی سرکاری افسر صاحبزادہ محمد انیس کی اطلاع کے مطابق مزار کی انتظامیہ کو حملے سے تین دن پہلے ایک دھمکی آمیز خط موصول ہوا جس میں مزار پر عورتوں کے آنے پر اعتراض کیا گیا تھا ۔ تاہم حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ایک زائر شاہ حسین نے رائٹرز کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "مزار پر حملہ ایک مکروہ فعل ہے اور بہت شرمندگی کی بات ہے"۔
539052bc-11df-4669-95da-cf85139e8a69-800x600.jpg

بشکریہ ریڈیو ترکی
 

خرم

محفلین
لوجی اب ایسی "بدعات" کو ظالمان کیسے برداشت کریں؟ انہیں تو اسلام کا "ظالمانی ورژن" نافذ کرنا ہے دنیا میں۔ سو کرلو تیاری۔ ویسے بھی سلفی اسلام کے مقابلہ میں روایتی یا صوفی اسلام کی باتیں کرنے والوں‌کو جتنی جلدی پیغام دے دیا جائے اتنا ہی بہتر ہے۔
 

arifkarim

معطل
لوجی اب ایسی "بدعات" کو ظالمان کیسے برداشت کریں؟ انہیں تو اسلام کا "ظالمانی ورژن" نافذ کرنا ہے دنیا میں۔ سو کرلو تیاری۔ ویسے بھی سلفی اسلام کے مقابلہ میں روایتی یا صوفی اسلام کی باتیں کرنے والوں‌کو جتنی جلدی پیغام دے دیا جائے اتنا ہی بہتر ہے۔

کم از کم ظالمان معاشرے میں بڑھتی بے حیائی کیلئے کچھ تو کر رہے ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
بہت افسوسناک واقعہ ہے۔
میرے خیال میں ہندوستان کی خفیہ ایجینسیاں پاکستان میں بین المسالک کشیدگی پیدا کرنے کے لیے ایسے گھناونے اقدامات میں ملوث ہوسکتی ہیں۔
 
عبدالحئی کاکڑ
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، پشاور
صوبہ سرحد کے دارالحکومت پشاور میں نامعلوم افراد نے پشتو کے ممتاز اور مقبول صوفی شاعر رحمان بابا کے مزار کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے کی کوشش کی ہے جس کے نتیجے میں عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
یکہ توت پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او زرولی خان نے بی بی سی کو بتایا کہ پشاور کی نواح میں ہزار خوانی کے علاقے میں واقع پشتو کے صوفی شاعر رحمان بابا کے مزار کو جمعرات کی صبح تقریباً پانچ بجے نشانہ بنایا گیا۔

ان کے مطابق دھماکہ خیز مواد مزار کے گرد تعمیر شدہ عمارت کے چاروں ستونوں کے پاس رکھے گئے تھے جسکے پھٹنے سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ان کے بقول انہوں نے نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کردی ہے البتہ اس سلسلے میں کسی کو گرفتار اور نہ ہی کسی کے ملوث ہونے کی نشاندہی ہوسکی ہے
انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مبینہ ’تخریب کاروں‘ نے رات کو چوکیدار کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بارودی مواد کو نصب کیا تھا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کی وجہ سے عمارت ایک طرف کو جھک گئی ہے اور بروقت اقدامات نہ کرنے کی صورت میں اسکے گرنے کا خدشہ موجود ہے۔
رحمان ادبی جرگے کے سربراہ یوسف علی دلسوز نے بی بی سی کو بتایا کہ امام مسجد نے انہیں بتایا ہے کہ چند دن قبل نامعلوم افراد نے دھمکی دی تھی کہ وہ رحمان بابا کے مزار کو بہت جلد نشانہ بنائیں گا ۔ ان کے مطابق دھمکی دینے والوں کا کہنا تھا کہ مزار میں منشیات کے عادی افراد آتے ہیں اور یہاں پر تعویز گنڈوں کا کاروبار بھی ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رحمان با با کے مزار پر ہر سال موسم بہار کے آمد کے موقع پر ایک دو روزہ عرس کا انعقاد ہوتا ہے جس میں افغانستان اور پاکستان کے مختلف علاقوں سے ان کے ہزاروں عقیدت مند شرکت کرنے آ تے ہیں۔ان کے بقول اس بار بھی انہوں نے چار اور پانچ اپریل کو عُرس منانے کا اعلان کیا ہے۔

ان کے مطابق اس موقع پر مشاعرہ ہوتا ہے اور رحمان بابا کی شخصیت اور شاعری پر نامور ادیب مقالے پیش کرتے ہیں اور ساتھ میں قوالی کا پروگرام بھی ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد وہ پروگرام کے انعقاد کا ازسرِ نو جائزہ لیں گے لیکن اس سے قبل حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مزار کی عمارت کی مرمت کے سلسلے میں جلد اقدامات کرے۔
پشتو کے نامور شاعر عبدالرحمان جنہیں عقیدت سے پشتون رحمان با با کے نام سے یاد کرتے ہیں پشتونوں میں سب سے زیادہ پڑھے جانے والے صوفی شاعر ہیں۔ رحمان با با سنہ سولہ پچاس میں پیدا ہوئے تھے اور سترہ سو پندرہ میں وفات پاگئے تھے۔

وہ ایک عوامی شاعر سمجھے جاتے ہیں اور انکی شاعری عصری علوم حاصل کرنے والوں سے زیادہ دینی علماء اور مدارس میں پڑھنے والوں طلباء میں اب بھی بہت زیادہ مقبول سمجھے جاتے ہیں۔ حال ہی میں پشاور میں برسوں سے مقیم اور پشتو پر مکمل دسترس رکھنے والے ایک برطانوی شہری رابرٹ سمپسن اور مومن خان نے انکی شاعی کا انگریزی میں ترجمہ کیا ہے ۔

رابرٹ سمپسن نے رحمان با با کے مزار پر حملے کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بی بی سی کو بتایا کہ ’مجھے یہ سن کر سخت دھچکا پہنچاہے کیونکہ پشتونخواء میں آج کل تشدد کی جو آگ بڑھک رہی ہے اس سے بجھانے کے لیے رحمان با با جیسے شاعر کے افکار سے رہنمائی حاصل کرنے کی سخت ضرورت ہے۔‘

ان کے بقول’رحمان بابا پشتونوں کی قومی شناخت کی علامت ہیں اور انہوں نے اپنی شاعری میں صوفیانہ انداز میں عشق، محبت، دوستی اور بھائی چارے کا درس دیا ہے۔‘

اس سے قبل جینالڈسن نے ’ناٹینگل آف پشاور‘ اور ایچ جی راورٹری نے ’گلستان روح، افغان پوئٹری اینڈ پروز‘ کے عنوان کے تحت ان کی شاعری کے کچھ حصے کا انگریزی میں ترجمہ کیا ہے۔

صوبہ سرحد میں کئی سالوں سے جاری شدت پسندی کے دوران کچھ ایسے گروپ بھی سامنے آئے ہیں جو پیری مریدی کے خلاف ہیں اور اس سے قبل انہوں نے پشاور میں مزاروں کو نشاننہ بنایا ہے اور کئی پیروں اور ان کے پیروکاروں کو قتل بھی کیا ہے۔
اصل ربط
 

خرم

محفلین
کم از کم ظالمان معاشرے میں بڑھتی بے حیائی کیلئے کچھ تو کر رہے ہیں۔
یہ بے حیائی والی بات تو آپ نے ایسی کہی کہ مجھے شیریں رحمان کی نوکری خطرے میں نظر آرہی ہے۔ خیر "ظالمان" اور ان کے مربیوں کی صوفی دشمنی تو روز روشن کی طرح عیاں ہے لیکن یہ بھی مٹ جائیں گے جیسے ان سے پہلے والے مٹ گئے کہ صوفی کا ہتھیار توپ و تفنگ نہیں اخوت و محبت ہوتا ہے اور یہی ہتھیار فاتح عالم ہیں۔
 

ساجد

محفلین
مسجدوں اور خانقاہوں پر حملے مکروہ کام ہے۔ اگر عورتوں کے آنے پر اعتراض تھا بھی تو مزار کو تباہ کرنے کا اس سے کیا تعلق؟؟؟
"خوئے بد را بہانہ بسیار"۔
کل کو تو طوافِ کعبہ پر بھی اعتراض اٹھا دیں گے یہ جاہل۔
 

arifkarim

معطل
مسجدوں اور خانقاہوں پر حملے مکروہ کام ہے۔ اگر عورتوں کے آنے پر اعتراض تھا بھی تو مزار کو تباہ کرنے کا اس سے کیا تعلق؟؟؟
"خوئے بد را بہانہ بسیار"۔
کل کو تو طوافِ کعبہ پر بھی اعتراض اٹھا دیں گے یہ جاہل۔
حج تو مرد و عورت دونوں پر فرض ہے۔ اسپر یہ ظالمان کیا حکم چلائیں گے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
باخدا مجھے حیرت ہے مسلم امت کی بے حسی پر۔
باخدا مجھے رحمان بابا کے مزار کی تباہی پر اس مسلم امت کا احتجاج سمجھ نہیں آتا۔

جس امت کے بانی رسول اللہ ص کی قبر مبارک کو پامال کرنے سازشیں شروع ہوں، جس امت کے جنگ احد کے شہدا کی قبروں کو پامال کیا جا چکا ہو، جس امت کے صحابہ و صالحین و ائمہ کی قبروں کو جنت البقیع میں پامال کیا جا چکا ہو، جس امت کی مقدس و متبرک مقامات مکہ و مدینہ میں موجود صحابہ کی مسجدوں کو شہید کیا جا چکا ہو ۔۔۔۔۔۔ یہ بے حس امت آج رحمان بابا کے مزار کی تباہی پر آنسو بہا کر اور احتجاج کر کے کونسی بہادری دکھا رہی ہے؟؟؟؟

کلیجہ منہ کو آتا ہے جب گستاخان رسول کے ناپاک ارادوں کو اپنے سامنے عملی جامعہ پہناتے دیکھتی ہوں اور پھر اس امت کے بے حسی پر اللہ سے شکوہ شروع ہو جاتا ہے۔

tombs at the prophet's mosque under threat
the prophet's mosque in medina is where mohammed, abu bakr and the islamic caliph umar ibn al khattab are buried. A pamphlet published in 2007 by the saudi ministry of islamic affairs, endorsed by abdulaziz al sheikh, the grand mufti of saudi arabia, stated that "the green dome shall be demolished and the three graves flattened in the prophet's mosque." this sentiment was echoed in a speech by the late muhammad ibn al uthaymeen, one of saudi arabia's most prominent wahhabi clerics: "we hope one day we'll be able to destroy the green dome of the prophet mohammed".[4]

link to complete article on wikipedia with important external links


اور صحابہ اور پوری امت کی نظر میں رسول ص کی قبر مبارک حرم کا درجہ رکھتی تھی اور ہر صحابی کی خواہش ہوتی تھی کہ وہ وہاں پر دفن ہو سکے۔ اسی حال میں چودہ سو سال گذر گئے اور آج سعودی اتھارٹیز قبر مبارک کو پامال کرنے کے ناپاک منصوبے پر عمل پیرا ہے۔

آنکھیں کھولنے کے لیے ذیل کی روایت پڑھئیے:
narrated hisham's father:
'aisha said to 'abdullah bin az-zubair, "bury me with my female companions (i.e. The wives of the prophet) and do not bury me with the prophet in the house, for i do not like to be regarded as sanctified (just for being buried there).'

narrated hisham's father: 'umar sent a message to 'aisha, saying, "will you allow me to be buried with my two companions (the prophet and abu bakr) ?" she said, "yes, by allah." though it was her habit that if a man from among the companions (of the prophet ) sent her a message asking her to allow him to be buried there, she would say, "no, by allah, i will never give permission to anyone to be buried with them."
sahih bukhari, volume 9, book 92, number 428
تبرکات نبوی کا تمسخر اڑانے اور کسی نہ کسی بہانے انکا انکار کرنے والوں کو صحابہ کا یہ رویہ بھی ہضم نہیں ہوتا:

narrated abu burda: When i came to medina. I met abdullah bin salam. He said, "will you come to me so that i may serve you with sawiq (i.e. Powdered barley) and dates , and let you enter a (blessed) house in which the prophet entered?
sahih bukhari, volume 5, book 58, number 159


اور جو لوگ اپنی رسول ص کی قبر مبارک کو شہدائے احد کی قبروں کی مانند پامال کرنے کے ارادے کیے بیٹھے ہیں، ان کے لیے رسول ص کی یہ حدیث تازیانہ ہے:

narrated abu huraira:
…then moses asked, "o my lord! What will be then?" he said, "death will be then." he said, "(let it be) now." he asked allah that he bring him near the sacred land at a distance of a stone's throw. Allah's apostle (p.b.u.h) said , "were i there i would show you the grave of moses by the way near the red sand hill."
sahih bukhari, volume 2, book 23, number 423

یا قومی، دیکھو کہ کس طرح نبی اللہ حضرت موسی علیہ الصلوۃ و السلام اس مقدس وادی میں دفن ہونے کی خواہش کر رہے ہیں۔ اور رسول ص بجائے موسی علیہ الصلوۃ و السلام کی قبر کو پامال و نیست و نابود کرنی کی خواہش کرنے کے بذات خود حضرت موسی کی قبر کی نشاندہی فرما رہے ہیں۔ سبحان اللہ۔

********************

سعودی اتھارٹیز نے جو مقدس مقامات زیارات ڈھائے ہیں، انکی مختصر تفصیل:


  • the destruction of grave of hadhrat hawa (as) [eve] in jeddah.
  • the destruction of grave of prophet elisha in ewjawm city.
  • the destruction of janatul-baqi, with graves of imam hassan (as), imam zainul abidin (as), imam baqar (as) and imam jaffar-e-sadiq (as). There are a lot of other companions of rasool allah (saw), who are buried here.
  • 1925 ad jannat al-mu'alla, the sacred cemetery at makkah was destroyed alongwith the house where the holy prophet (s) was born. Since then, this day is a day of mourning for all muslims.
  • the grave of hazrat abdullah, the father of the prophet (s) in madina
  • the graves of the martyrs of uhud (a)
note: All these places existed during times of sahaba, tabaeen and later muslim generations but none destructed it ..... Till last century.

Here is a partial list of other places, which were destructed by saudi authorities in name of shirk.

  • the house of sorrows (bayt al-ahzan) of sayyida fatima zehra (a) in madina, where she used to weep and mourn after the prophet (sa).
  • the salman al-farsi (ra)mosque in madina
  • the raj'at ash-shams mosque in madina
  • the complex ( mahhalla ) of banu hashim in madina
  • the house of imam ali (a) where imam hasan (a) and imam husayn (a) were born
  • the house of hazrat hamza (ra), (the prince of martyrs).
  • the house of imam ja'far al-sadiq (a) in madina
  • the house of the prophet (s) in madina, where he lived after migrating from makkah

یا قومی، میں چیختی تھی کہ تبرکات نبوی کا کسی نہ کسی بہانے انکار کرنے والوں، اور تبرکات نبوی کی حیثیت کو بہانے بہانے کم کرنے والوں کے خلاف آواز اٹھاؤ۔ مگر تمہاری بطور امت بے حسی کا عذاب ہے کہ اللہ تمہیں تمہارے نبیوں کی قبروں تک سے محروم کر دے گا اور اُن کی پامالی پر بھی تم صم بکم بنے بیٹھے رہو گے۔

اور آج اگر مذہبی جنونی رحمان بابا کے مزار کو تباہ کر رہے ہیں، تو فتنے و فساد کی اصل جڑ کو سامنے رکھو۔ جس دن اس اصل جڑ کو تم نے کاٹ دیا اُس دن یہ پاکستانی مذہبی جنونیت خود بخود اپنی موت آپ مر جائے گی۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
باخدا مجھے حیرت ہے مسلم امت کی بے حسی پر۔
باخدا مجھے رحمان بابا کے مزار کی تباہی پر اس مسلم امت کا احتجاج سمجھ نہیں آتا۔

جس امت کے صحابہ و صالحین و ائمہ کی قبروں کو جنت البقیع میں پامال کیا جا چکا ہو، جس امت کی مقدس و متبرک مقامات مکہ و مدینہ میں موجود صحابہ کی مسجدوں کو شہید کیا جا چکا ہو ۔۔۔۔۔۔ یہ بے حس امت آج رحمان بابا کے مزار کی تباہی پر آنسو بہا کر اور احتجاج کر کے کونسی بہادری دکھا رہی ہے؟؟؟؟
اور مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ آپ کس منہ سے یہاں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہ علیھم اجمعین کی قبور کی پامالی پر نوحہ کناں ہیں ؟؟؟؟؟؟؟ کیاآپ کو وہ وقت یاد نہیں جب آپنے اسی فورم پر (سری لنکن ٹیم پر حملے والے تھریڈ کہ صفحہ نمبر 17پر اپنی رپلائی نمبر 162 میں زینب سسٹر کہ سوال کا جواب دیتے ہوئے) صحابہ کرام کی قبور تو کیا ان کو زندگی میں ہی مطعون قرار دے کر درج ذیل الفاظ میں اپنے خبث باطن کا مظاہرہ فرمایا تھا ۔ ۔آگے آپ ہی کہ الفاظ ۔ ۔
اور حل اسکا واحد وہی ہے جو اللہ نے قران میں بیان فرما دیا ہے، اور وہ یہ کہ فتنے کو مارو اور مارو اور مارو اور یہاں تک مارو جب تک وہ مکمل طور پر تباہ نہ ہو جائے یا پھر اپنے فتنے سے تائب نہ ہو جائے۔

اور اسکا عملی ثبوت علی ابن ابی طالب نے دیا جب خوارجی فتنہ جو کہ بلند پایہ اور انتہائی نیک و پرہیزگار و متقی صحابہ و تابعین پر مشتمل تھا
میں پوچھتا ہوں وہ کونسے نیک پرہیز گار اور متقی صحابہ تھے جو خارجی ہوگئے تھے ؟ کیا یہ سب کچھ تحریر کرتے وقت آپکے ہاتھوں میں ایک بار بھی لغزش نہ آئی یا پھر آپکا قلم اس قدر نشے میں بہکا ہوا تھا کہ صحابی اور تابعی میں فرق نہ کرسکا اور ساتھ ہی ساتھ آپکی بصیرت کا یہ کمال کہ لفظ صحابی کی تعریف کو بھی ملحوظ خاطر نہ رکھا اور بصارت کا یہ عالم کہ وکلا وعداللہ الحسنٰی کی قرآنی نص کا بھی پاس نہ رہا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟' ایں چہ بوالعجبی است ؟
 

مہوش علی

لائبریرین
اور مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ آپ کس منہ سے یہاں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہ علیھم اجمعین کی قبور کی پامالی پر نوحہ کناں ہیں ؟؟؟؟؟؟؟ کیاآپ کو وہ وقت یاد نہیں جب آپنے اسی فورم پر (سری لنکن ٹیم پر حملے والے تھریڈ کہ صفحہ نمبر 17پر اپنی رپلائی نمبر 162 میں زینب سسٹر کہ سوال کا جواب دیتے ہوئے) صحابہ کرام کی قبور تو کیا ان کو زندگی میں ہی مطعون قرار دے کر درج ذیل الفاظ میں اپنے خبث باطن کا مظاہرہ فرمایا تھا ۔ ۔آگے آپ ہی کہ الفاظ ۔ ۔

میں پوچھتا ہوں وہ کونسے نیک پرہیز گار اور متقی صحابہ تھے جو خارجی ہوگئے تھے ؟ کیا یہ سب کچھ تحریر کرتے وقت آپکے ہاتھوں میں ایک بار بھی لغزش نہ آئی یا پھر آپکا قلم اس قدر نشے میں بہکا ہوا تھا کہ صحابی اور تابعی میں فرق نہ کرسکا اور ساتھ ہی ساتھ آپکی بصارت کا یہ کمال کہ لفظ صحابی کی تعریف کو بھی ملحوظ خاطر نہ رکھا اور بصیرت کا یہ عالم کہ وکلا وعداللہ الحسنٰی کی قرآنی نص کا بھی پاس نہ رہا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟' ایں چہ بوالعجبی است ؟

بھائی صاحب،
میں آپکے بار بار کے ایسے بے ہودہ الزامات سے تنگ آ چکی ہوں اور بیزار ہوں۔
اگر آپ کو غلط فہمی ہوئی تھی تو آپ نے اُسی تھریڈ میں اس کا ازالہ کیوں نہ کر لیا؟ یا پھر مجھے ہی ذپ کر کے پوچھ کر اپنی غلط فہمی دور کر لیتے۔
پر یہ کیا کہ جس مرضی موضوع کے تھریڈ میں موڈ ہوا وہاں قلم لے کر پل پڑے؟؟؟ یعنی آپ چاہتے ہیں کہ اس وجہ سے ہم نے یہاں جو کچھ رسول اکرم ص کی قبر کی پامالی کے متعلق لکھا ہے، اُسے نذر آتش کر دیا جائے؟

************************

اس میں کوئی شک نہیں کہ مختلف مسلم گروہوں میں اللہ اور رسول کے متعلق تو اتفاق ہے مگر ان کے علاوہ باقی گروہوں کے متعلق کچھ اختلافات۔ مگر جو کچھ میں نے خوارجین کے متعلق لکھا وہ وہی کچھ ہے جو کہ اس سے قبل دیگر بہت سے لوگ کہہ چکے ہیں کہ یہ لوگ انتہائی متقی و پرہیزگار تھے۔ ان خوارجین کا مختصر تعارف ذیل میں:
96538455.gif


91751144.gif



میں نے کسی گروہ کو برا بھلا نہیں کہا ہے بلکہ صرف عمومی تاریخ کا ذکر کیا تھا بنا کسی گروہ کو نشانہ بنائے۔ مگر اگر آپ کی غلط فہمی دور نہیں ہوئی [اور آپ نے مجھ پر یوں ہی بے سرو پا غلط الزامات غلط زبان کے ساتھ جاری رکھے] تو بہتر ہو گا کہ آپ صحابہ پر ایک اور تھریڈ کھول لیں جہاں کھل کر بات کر لیں اور وہاں میں آپ کو تاریخ سے اُن لوگوں کے نام فراہم کروں گی جو کہ صحابہ کے ایک گروہ کے قاتل ہیں [اور بدقسمتی سے یہ قاتلان خود صحابہ کے گروہ سے تعلق رکھتے ہیں]۔ مگر یاد رکھئیے اگر آپ میں تاریخی حقائق برداشت کرنے کا مادہ نہیں تو ایسے حقائق سے پردہ اٹھنے اور ان پر بات کرنے سے آپ کے غصہ میں اضافہ ہی ہو گا اور فائدہ کچھ نہ ہو گا۔ مگر دوسری طرف مجھے یہ بھی منظور نہیں کہ آپ بلا وجہ مجھے پر ایسے الزامات کی بارش جاری رکھیں جن کی میں مرتکب ہی نہیں ہوئی ہوں۔ اور اگر آپ کو زیادہ ہی اعتراض ہو رہا ہے تو میں اپنی عبارت کو ایڈٹ کر دیتی ہوں، مگر براہ مہربانی اس تھریڈ کو موضوع سے ہی متعلق رکھیں۔ کیا فائدہ آپ کے الزامات اور میرے جوابات کے بعد اصل ٹاپک [جو اتنا اہم ہے] وہ ناظمین کو بند کرنا پڑے؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
جی میرے خیال میں بھی بہتر ہوگا اگر موضوع پررہا جائے۔
مہوش بہن، میری درخواست ہے کہ آپ بات اس حد تک ہی بڑھایا کریں جتنی آپ سے خود سنبھل سکے۔ موضوعات کو مقفل کرنا ہماری کوئی ایسی بھی مجبوری نہیں ہے۔ آپ کے غیر محتاط مراسلات کے ویسے ہی جواب آنے لگے تو سب سے پہلے آپ ہی تھریڈ مقفل کرنے کی درخواست کریں گی۔ کچھ ایسے ناقابل تردید تاریخی حقائق بھی ہوں گے جنہیں برداشت کرنے کی ہمت آپ میں بھی نہیں ہوگی۔
امید کرتا ہوں کہ آپ میری درخواست پر غور کریں گی۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
بھائی صاحب،
میں آپکے بار بار کے ایسے بے ہودہ الزامات سے تنگ آ چکی ہوں اور بیزار ہوں۔
اگر آپ کو غلط فہمی ہوئی تھی تو آپ نے اُسی تھریڈ میں اس کا ازالہ کیوں نہ کر لیا؟ یا پھر مجھے ہی ذپ کر کے پوچھ کر اپنی غلط فہمی دور کر لیتے۔
بی بی صاحبہ پہلی تو بات یہ ہے کہ میں نے آج تک آپ پر ہرگز کوئی الزام نہیں لگایا اور جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے میری چند مرتبہ ہی بلاواسطہ آپ سے بات ہوئی اور ان میں بھی زیادہ تر میرا انداز استفسارانہ رہا ہے نہ کہ الزامانہ ۔ ۔۔ باقی غلط فہمی تو مجھے تب ہو کہ جب آپکی عبارت اپنے مفھوم میں واضح نہ ہو ۔ ۔ ۔ لہزا یہاں بھی میں نے فقط آپکے الفاظ کوٹ کر کہ تبصرہ کیا ہے ۔ ۔ باقی خوارج کون ہیں ؟کہاں سے نکلے ہیں کیا تھے اور اب امت کا ان کہ بارے میں کیا عقیدہ ہے؟ یہ دین کا ایک مبتدی طالب علم بھی جانتا ہے جبکہ آپ نے صحابی جیسا متبرک لفظ خوارج کہ ساتھ نتھی کیا ہے ۔ ۔ ۔ خوارج پر صحابہ کہ لفظ کو نہ اس وقت بولا جاتا تھا نہ اب بلکہ اس وقت بھی ان جیسے لوگوں کہ لیے منافقین کی قرآنی اصطلاح استعمال کی جاتی تھی اور جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اعلانیہ نام لے لے کر تمام منافقین کی نشاندہی فرما دی تو پھر اس کہ بعد بھی ایسے لوگوں یا ان جیسے لوگوں پر کوئی صحابی ہونے کا الزام لگائے تو اس سے بغض صحابہ کہ علاوہ دوسرے اور کیا معنٰی لیے مراد لیے جاسکتے ہیں خاص طور پر اس وقت جب کہ قائل اہل تشیع میں سے ہو لہزا میرا اعتراض جنوئن تھا ۔ ۔ باقی مجھے تاریخی پس منظر کہ حوالے سے عدالت صحابہ رضوان اللہ علیھم کو ثابت کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کہ ان رطب و یابس تاریخی روایات کو تو صحیح خبر واحد کا درجہ بھی حاصل نہیں چہ جائیکہ انکو نص قرآنی (وکلا وعداللہ الحسنٰی) کہ مقابل پیش کیا جائے ۔ ۔۔ لہزا آپ سے گزارش ہے کہ اپنی عبارت کو ایڈٹ فرمائیں ساتھ معافی نامہ کہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ والسلام
 

مہوش علی

لائبریرین
خوارجین دوسری یا تیسری نسل کے متعلق جو کچھ لوگوں نے لکھا ہے یا جو کچھ آپ انہیں مورد الزام ٹہرا رہے ہیں، اُس سے مجھے تعلق نہیں، مگر جس پہلی نسل کے گروہ نے سیاسی فتنہ پیدا کیا تھا، دینی عقائد کے لحاظ سے اُس میں اور علی ابن علی طالب کی فوج میں کوئی فرق نہیں تھا اور وہ ایسے ہی مسلمان ہیں اور تھے جیسے باقی مسلمان۔ [سیاسی بنیاد پر خارجی بننے سے قبل یہ علی ابن ابی طالب کی اپنی فوج کا حصہ تھے اور جمل و صفین میں علی ابن ابی طالب کی طرف سے لڑے تھے]
خوارجین کی اس پہلی نسل کے تقوے اور پرہیزگاری کے سب ہی قائل ہیں اور حدیث کی ہر کتاب [بخاری سے لیکر ایک ایک کتاب] میں ان خوارجین سے مروی احادیث موجود ہیں کیونکہ ان کی صداقت میں کسی کو شک نہیں تھا [واحد فرق صرف سیاسی تھا جس کی بنیاد پر خون بہانے پر یہ فتنہ قرار پائے، جیسا کہ آج کے دور میں طالبان کا مسئلہ ہے]

میں نے اپنی پوسٹ ایڈٹ کر دی ہے۔ اگر آپ کو کوئی اور شکایت ہے تو آپ سے درخواست ہے کہ پہلے ذپ کر کے اسے پرائیویٹ میں حل کرنے کی کوشش کر لیا کریں اور آپ ہمیشہ مجھے تعاون کرنے والا پائیں گے۔ انشاء اللہ۔

والسلام

پی ایس: نبیل بھائی، میں بساط بھر کوشش کرتی ہوں، مگر انسان ہوں اور اگر چیزیں تھوڑی بہت گڑبڑ ہوں جائیں اور غلط فہمیاں پیدا ہو جائیں تو اس کے لیے معذرت۔ والسلام۔
 
Top